خبریں

غازی آباد: سیور لائن بنانے کے دوران دم گھٹنے سے پانچ مزدوروں کی موت

ٹھیکے دار نے مزدوروں کو حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے تھے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مرنے والوں کے اہل خانہ کو دس-دس لاکھ روپے کی رقم مدد کے طور پر  دینے کا اعلان کیا ہے۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے غازی آباد ضلع میں ایک سیور پروجیکٹ میں کام کرنے والے پانچ لوگوں کی گزشتہ جمعرات کو دم گھٹنے سے موت ہو گئی۔ ان کے پاس مبینہ طور پر حفاظتی آلات نہیں تھے۔ افسروں نے یہ جانکاری دی۔کلکٹر اجئے شنکر پانڈے نے بتایا کہ گھریلو سیور لائنوں کو شہر کے اہم  نکاسی نظام کے ساتھ جوڑنے والے ایک پروجیکٹ پر یہ لوگ کام کر رہے تھے۔ اس  کو غازی آبادمیونسپل   کارپوریشن نے منظوری دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک پرائیویٹ ٹھیکے دار نے ان لوگوں کو کام پر رکھا تھا جو سہانی گیٹ پولیس تھانہ حلقہ میں نندگرام علاقے کے قریب کرشنا کالونی میں بلدیاتی اکائی کے آبی محکمے کی ‘ امرت یوجنا ‘ کے تحت پروجیکٹ چلا رہے ہیں۔افسر نے بتایا کہ دوپہر تقریباً ایک بجے ان لوگوں میں سے ایک سیور لائن کے اندر گیا لیکن وہ باہر نہیں آئے۔ اس کے بعد دیگر چار ایک ایک کرکے سیور کے اندر گئے۔ جب ان میں سے کوئی نہیں آیا تو ایک دوسرا آدمی اس کے اندر گیا اور اس نے دیکھا کہ پانچوں بے ہوشی کی حالت میں پڑے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹھیکے دار نے ان لوگوں کو حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے تھے۔پانڈے نے بتایا کہ ان لوگوں کو باہر نکالا گیا اور مریم ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کا اعلان کر دیا۔بلدیاتی اکائی نے پولیس میں ایک شکایت درج کراکے لاپروائی کا الزام لگایا ہے۔ اس کے بعد ٹھیکے دار، ای ایم ایس انفراکان، اور اس کے تین انجینئروں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

پانڈے نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کمشنر دنیش شرما کو مجرم لوگوں اور افسروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔مرنے والے کی پہچان  دامودر (40)، ہورلی (35)، سندیپ (30)، شیوکمار (32) اور وجئے کمار (40) کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ سبھی بہار کے سمستی پور کے رہنے والے تھے۔

پانڈے نے بتایا کہ سمستی پور کے کلکٹر کو اس واقعہ کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔اس بیچ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مرنے والوں کے اہل خانہ کو دس-دس لاکھ روپے کی  رقم مدد کے طورپر دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس واقعہ کی جانچ‌کے حکم دے دئے گئے ہیں۔ایڈیشل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (شہر) اور آبی محکمہ اس واقعہ کی تفتیش کریں‌گے۔ پانڈے نے بتایا کہ رپورٹ دو ہفتے کے اندر حکومت کو بھیج دی جائے گی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)