خبریں

اترپردیش: گھر سے الگ برتن لے کر آتے ہیں اشرافیہ کے بچے، مڈڈے میل ساتھ کھانے سے کرتے ہیں پرہیز

پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر  میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی : اترپردیش کے رام پور واقع ایک پرائمری اسکول میں طالبعلموں کے بیچ ذات پات کو لے کر ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، اسکول میں اشرافیہ کے بچے مڈڈے میل کے لیے اپنے گھر سے ہی برتن لاتے ہیں اور دلت کمیونٹی کے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے ۔اس معاملے کو لے کر ایک اسٹوڈنٹ کا کہنا ہے کہ ، یہاں پڑھنے والا کوئی بھی بچہ اسکول کے برتن میں کھانا کھا سکتا ہے ، اس لیے ہم گھر سے ہی اپنی پلیٹ لے کر آتے ہیں ۔

اسکول کے پرنسپل پی گپتا کے مطابق ، کئی بار کہنے کے بعد بھی بچے ساتھ میں بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے ۔ انہوں نے اے این آئی کو بتایا کہ ، ہم طلبا سے کہتے ہیں کہ وہ ساتھ بیٹھ کر کھانا کھائیں مگر جیسے ہی ہم وہاں سے جاتے ہیں وہ الگ بیٹھ کر کھانا کھانے لگتے ہیں ۔پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر  میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی  کہ سب برابر ہیں لیکن  اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

غور طلب ہےکہ گزشتہ دنوں مشرقی اترپردیش کے مرزا پور ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت کے تقریباً 100 طلبا کو مڈ دے میل میں روٹی  اور نمک کھلا نے کا معاملہ سامنے آیا تھا ۔وہیں گزشتہ سال یوپی کے سیتا پور واقع گاؤں  پلہریا میں یادو اور برہمن کمیونٹی نے اسکول میں جمع ہوکر اس بات کے لیے مظاہرہ کیا تھا کہ اسکول نے دلت کمیونٹی کی ایک عورت کو کھانے بنانے کے لیے رکھا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ، بچوں نے اس عورت کا بنایا ہوا کھانا کھانے انکار کردیا تھا اس لیے بعد میں ا س کھانے کو پھینکنا پڑا تھا۔

 اسی طرح کے 2017میں مدھیہ پردیش کے ٹیکم گڑھ میں  اشرافیہ کے کچھ بچوں نے دلت کے ہاتھ سے بنےکھانا کھانے سے انکار کر دیا تھا ۔ اس کے علاوہ حال ہی میں تمل ناڈو سے ایک معاملہ سامنے آیا تھا جس میں بچے اپنی  کمیونٹی کی پہچان کے لیےکلائی پر الگ الگ رنگوں کی پٹیاں پہنتے ہیں ۔