خبریں

مرزا پور مڈ ڈے میل معاملہ: صحافی کی حمایت میں سامنے آئے گاؤں والوں نے بچوں کو نہیں بھیجا اسکول

اترپردیش کے مرزا پور واقع اسکول میں مڈڈے میل میں نمک روٹی دیے جانے کی رپورٹ کرنے والے صحافی پر ایف آئی آر ہونے کے بعد گاؤں والوں نے کہا کہ جب تک مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک اسکول کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔

فوٹو: بہ شکریہ ویڈیو گریب، ٹوئٹر

فوٹو: بہ شکریہ ویڈیو گریب، ٹوئٹر

نئی دہلی : مرزا پور ضلع کے سرکاری اسکول میں مڈڈے میل میں نمک روٹی دیے جانے کی خبر کرنے والے صحافی پون جیسوال پر معاملہ درج ہونے کے بعد مقامی لوگ صحافی کی حمایت میں سامنے آئے ہیں ۔دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق، صحافی پر ایف آئی آر درج ہونے کی مخالفت میں گاؤں والوں نے جمعرات کواپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیجا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک اسکول کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ 23 اگست کو مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو نمک روٹی کھلائے جانے کا ویڈیو سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد ویڈیو بنانے والے  مقامی صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

مرزاپور کے ضلع انتظامیہ نے سنیچر کو مجرمانہ سازش، سرکاری ملازم کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے، جھوٹے ثبوت کو نقصان پہنچانے اور دھوکہ دھڑی کے الزام میں جیسوال کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، اس ویڈیو کو ریکارڈ کرنے کے لئے گاؤں کے ایک افسر نے جیسوال کے ساتھ سازش رچی تھی کیونکہ ان کو پتہ تھا کہ اسکول میں باورچی کے پاس سامان نہیں تھا۔

اس کے بعد مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پٹیل  نے رپورٹنگ کرنے والے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پر صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ پرنٹ کے صحافی ہیں تو انہوں نے تصویریں کیوں نہیں لی اور ویڈیو کیوں بنایا؟اس سے پہلے پٹیل نے کہا تھا کہ جانچ‌کے بعد پتہ چلا ہے کہ جیسوال کی رپورٹ صحیح تھی اور انہوں نے اسکول میں مڈڈے میل کے انچارج ٹیچر کو سسپنڈ کرنے کا عمل شروع کرنے کےحکم دئے ہیں۔

وہیں معاملہ درج ہونے کے خلاف گاؤں والوں نے کہا کہ جب تک قصور واروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی ، تب تک بچے پڑھنے لکھنے سے دو ررہیں گے ۔ دینک بھاسکر کے مطابق جمعرات کو عام دنوں کی طرح ہی اسکول کھلا تھا ، ٹیچر اور رسوئی چلانے والے ملازم پہنچے تھے ،لیکن ایک بچے کو چھوڑ کر کوئی بچہ اسکول نہیں آیا۔

جن ستا کی رپورٹ کے مطابق، اسکول میں کل 97 بچوں کے نام درج ہیں ، لیکن جمعرات کو صرف ایک بچہ اسکول پہنچا۔ گاؤں والوں نے اس بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ گرام پردھان نمائندہ راجکمار پال کی گرفتاری اور پون جیسوال پر ضلع انتظامیہ کے ذریعے کرائے گئے مقدمے کی مخالفت میں بچوں کا اسکول جانا بند کیا گیا ہے۔

مرزا پور کے کمشنر آنند کمار سنگھ سے جب اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ، مجھے اس بارے میں ابھی کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو معصوم بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے۔ اگر ایسی کوئی بات ہوئی ہے تو ذمہ دار لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

اس سے پہلے پریس کونسل آف انڈیا نے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پر یوپی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے اور اس قدم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنا کام کررہے ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔