خبریں

اتر پردیش: مبینہ طور پر ذات پات سے متعلق  تبصروں سے پریشان دلت افسر نے خودکشی کی

معاملہ لکھیم پور کھیری ضلع کا ہے۔پولیس کے ذریعے برآمد سوسائڈ نوٹ میں دلت افسرترویندر کمار گوتم نے کسان یونین کے رہنماؤں اور دو گاؤں  پردھان کی فیملی کے ممبروں پر ٹارچر اور ذات پات سے متعلق  تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ترویندر کمار (فوٹو: پی ٹی آئی)

ترویندر کمار (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں 23 سالہ ولیج ڈیولپمنٹ آفیسر(وی ڈی او) ترویندر کمار نے مبینہ طور پر اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کر لی۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کچھ دنوں پہلے ہی کسان یونین کی ایک میٹنگ میں ترویندر کمار کو مبینہ طور پر ذات پات سے متعلق  تبصروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 پولیس نےوی ڈی او ) ترویندر کمار  گوتم کے ذریعے لکھا سسائڈ نوٹ بر آمد کر لیا ہے۔ ترویندر کمار نے مبینہ طور پر کسان یونین اور دو گاؤں کے پردھان کی فیملی کے ممبروں پر اس پر ظلم کرنے اور ذات پات سے متعلق تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کمار کی فیملی کا بھی الزام ہے کہ وہ 28 اگست کو لکھیم پور کھیری کے گولہ بلاک میں ہندوستانی کسان یونین-لوک تانترک (بی کے یو-ایل) کی ایک میٹنگ میں میمورینڈم منظور کرنے گئے تھے، جہاں ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک ہوا۔

لکھیم پور کھیری کے رہنے والے کمارکی تقریباً آٹھ مہینے پہلے ہی وی ڈی او کے طور پر تقرری ہوئی تھی۔ وہ غیر شادی شدہ تھے اور اپنی فیملی کے ساتھ شیو ساگر کالونی میں رہتے تھے۔

سرکل آفیسر ونئے آنند نے کہا کہ جمعرات کی صبح اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم کمار کے گھر پر پہنچی، جہاں ان کی لاش رسی سے لٹکی ہوئی ملی۔ پوسٹ مارٹم میں پھندے سے لٹک‌کر دم گھٹنے سے موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ کمار کے والد کومل پرساد کا الزام ہے کہ دیوریا گاؤں کے مکھیا کے بیٹے ہردیو سنگھ، رسول پور گاؤں کے پردھان کے شوہر زبیر احمد اور رسول پور کے رہنے والے غیاث الدین اکثر ان کے بیٹے کو ٹارچر کرتے تھے۔

غور طلب ہے کہ ترویندر کمار دیوریا اور رسول پور گرام پنچایت کے انچارج تھے۔ کومل پرساد کا کہنا ہے کہ ملزم ان کے بیٹے کو دھمکاتے تھے اور پیسوں کی مانگ بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 28 اگست کو بی کے یو-ایل کی میٹنگ  کے دوران کمار کو سب کے سامنے ذلیل کیا گیا اور اس پر ذات پات سے متعلق  تبصرہ کیا گیا۔ پرساد نے بتایا کہ ملزم نے ان کے بیٹے کے بارے میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تبصرہ بھی لکھا۔

پولیس نے بی کے یو-ایل کے صدر راکیش سنگھ چوہان اور ان کے اہلکاروں سمیت نو لوگوں کے خلاف کوتوالی پولیس تھانہ میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان پر خودکشی کے لئے اکسانے کے لئے معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے پردھانوں کے دو رشتہ داروں سمیت ملزمین کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی ہے۔