سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چنمیا نند سے پانچ کروڑ روپیہ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ چنمیانند پر لاء کی ایک اسٹوڈنٹ نے ریپ کا الزام لگایا ہے۔
نئی دہلی: لاء کی ایک اسٹوڈنٹ سے ریپ کے ملزم سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیا نند سمیت چار لوگوں کو جمعہ کوایس ائی ٹی نے گرفتار کیا ہے۔نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق، ایس آئی ٹی چیف اور انسپکٹر جنرل آف پولیس نوین اروڑا نے کہا، سوامی چنمیانند نے خود پر لگے تقریباً سبھی الزام قبول کر لئے ہیں ،جن میں جنسی مکالمے اور مالش کے الزام بھی شامل ہیں۔ ثبوتوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔
اروڑا نے اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چنمیانند کو مالش کی ویڈیوکلپنگ بھی دکھائی گئی،جس پر سابق مرکزی وزیر نے کہا،’ جب آپ کو سب پتہ چل ہی گیا ہے تومجھے کچھ نہیں کہنا۔میں اپنی حرکتوں کے لئے شر مندہ ہوں ۔’اروڑا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چنمیانند کو جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ان پرآئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
افسر نے بتایا کہ چنمیانند کو گرفتار کرنے سے پہلے ایک ڈاکٹر سے صلاح کی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ ایس آئی ٹی نے موبائل کے ڈیجیٹل ریکارڈ اور ٹول ٹیکس پلازہ کے فوٹیج حاصل کئے ہیں اور اس طرح ایس آئی ٹی کڑی سے کڑی جوڑ کر اس معاملے میں یہاں تک پہنچی ہے۔این ڈی ٹی وی نے متاثرہ کے وکیل کے حوالے سے بتایا ہے کہ 73 سالہ چنمیانند پر ریپ کے تحت کیس درج نہیں کرایا گیا ہے۔اس کی جگہ ان پر جسمانی تعلقات بنانے کے لئے اختیارات کا غلط استعمال کرنے سے متعلق دفعات میں کیس درج کیا گیا ہے۔
حالانکہ پولیس نے اس الزام کی تصدیق نہیں کی ہے۔ا س کے علاوہ چنمیانند پر خاتون کا پیچھا کرنے،مجرمانہ دھمکی اور غلط طریقے سے بندی بنانے کے الزام کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔دوسری طرف گزشتہ 19 ستمبر کو متاثرہ نے کہا تھا کہ اگر ایس آئی ٹی چنمیانند کے خلاف ریپ کے الزام کے تحت کیس درج نہیں کرتی تو وہ خود کو آگ لگا لے گی۔
غور طلب ہے کہ شاہجہاں پور واقع سوامی شک دیوانند ویدھی مہاودیالیہ میں پڑھنے والی ایل ایل ایم کی اسٹوڈنٹ نے 23 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈکر چنمیانند پر جنسی استحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کے الزام لگانے کے ساتھ ہی اسے اور اس کے گھر والوں کو جان کا خطرہ بتایا تھا۔حالانکہ اس نے اس ویڈیو میں کسی کا نام نہیں لیاتھا،لیکن اس کے والد نے پولیس میں درج اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ چنمیانند کی طرف اشارہ کر رہی تھی۔
متاثرہ کے والد نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ ان کی بیٹی کا جنسی استحصال کیا گیا۔اس کے بعد بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کے خلاف آئی پی سی کی دفع 364 اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔چنمیانند اس مہاودیالیہ کی مینجمنٹ کمیٹی کے صدر ہیں۔
جمعہ کی صبح چنمیانند کو شاہجہاں پور واقع ان کے گھر ‘دویہ دھام’ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ایس آئی ٹی کی ٹیم نے انہیں سی جے ایم کی عدالت میں پیش کیا تھا جہاں سے انہیں 14دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیاگیا ہے۔وہیں چنمیانند سے رنگداری مانگنے کے الزام میں تین دیگر لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ،ان میں سے ایک متاثرہ کے ساتھ ملا ہوا تھا جبکہ دیگر دو اس کے ساتھی ہیں۔
لکھنؤ میں ریاست کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اوپی سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا ، ‘تین دیگر لوگوں کو چنمیانند سے رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔انہیں بھی 14 دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیجا گیا ہے۔’انہوں نے بتایا کہ رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کئے گئے نوجوانوں کے نام سنجے سنگھ،وکرم عرف برجیش اور سچن سینگر ہیں۔ان کے خلاف رنگداری ،ثبوت مٹانے اور آئی ٹی ایکٹ کے غلط استعمال کے معاملے درج ہیں۔ان تینوں میں سے سنجے چنمیانند پر الزام لگانے والی اسٹوڈنٹ کے ساتھ راجستھان میں ملا تھا۔ویکرم ار وسچن سنجے کے دوست ہیں۔
معلوم ہو کہ چنمیانند پر الزام کے بعد متاثرہ مبینہ طور پر لاپتہ ہو گئی تھی۔کافی تفتیش کے بعد پولیس کو وہ راجستھان میں ملی تھی۔اس کے بعد ہائی کورٹ کے حکم پر اسے دہلی میں سپریم کورٹ کے سامنے پیس کیا گیا۔سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو معاملے کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس معاملے میں متاثرہ کی شکایت پر کوتوالی شاہجہاں پور میں اغوا کرنے اور جان سے مارنے کی دفعات میں چنمیانند کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا،لیکن اس سے ایک دن پہلے سوامی چنمیانند کے وکیل اوم سنگھ نے پانچ کروڑ روپیہ رنگداری مانگنے کا بھی مقدمہ درج کرا دیاتھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں