خبریں

مہاراشٹر: شیو سینا-این سی پی-کانگریس نے گورنر سے کی ملاقات، ایم ایل اے کا حمایتی خط سونپا

شیو سینا-این سی پی-کانگریس کا کہنا ہے کہ 288 رکنی اسمبلی میں ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے مکمل اکثریت ہے اور حکومت کی تشکیل کے لیے گورنر کو ان کو مدعو کرنا چاہیے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران  کے بیچ شیوسینا، راشٹروادی کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس نے سوموار کو سبھی ایم ایل اے کا حمایتی خط گورنر کو سونپ دیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، تینوں پارٹیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 288 رکنی اسمبلی  میں ان کے پاس سرکار بنانے کے لیے مکمل اکثریت ہے اور حکومت کی تشکیل  کے لیے گورنر کو  ان کو مدعو کرنا چاہیے۔

تینوں پارٹیوں  نے اپنے حمایتی خط میں کہا ہے، ‘ووٹ آف کانفیڈنس کے دوران اکثریت  ثابت کرنے میں فڈنویس کے ناکام  رہنے پر حکومت کی تشکیل  کے لیے شیوسینا کے دعوے پر غور کیا جانا چاہیے۔’

خط میں کہا گیا، ‘شیوسینا کے حکومت کی تشکیل کے دعوے کی حمایت کے لیے ہم نے این سی پی اور کانگریس کے ایم ایل اے کے ساتھ ہی دیگر چھوٹی پارٹیوں اور انڈیپنڈنٹ  کی حمایت  دے دی ہے۔ ہمیں فوراًحکومت کی تشکیل  کے لیے بلانا چاہیے۔’اس بیچ بی جے پی نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ان کے پاس این سی پی کے 54 ایم ایل اے سمیت کل 170 ایم ایل اے کی حمایت  ہے۔ وہیں، شرد پوار کا کہنا ہے کہ 50 سے زیادہ ایم ایل اے  ان کے ساتھ ہیں۔

کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کر مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے گزارش کی کہ وہ ان کو حکومت کی تشکیل  کے لیے مدعو  کریں۔گورنر  کو سونپے گئے اس خط  پر شیوسینا رہنما  ایکناتھ کھڑگے، کانگریس کی ریاستی  اکائی کے صدر بالاصاحب تھوراٹ اور این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل کے دستخط  ہیں۔

غور طلب ہے کہ سنیچر کو ایک چونکانے والے واقعہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دیویندر فڈنویس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے اجیت پوار نے مہاراشٹر کے بالترتیب : وزیراعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ سنیچر کی صبح پانچ بج‌کر 47 منٹ پر صدر راج ہٹالیا گیا تھا،جس کے بعد صبح 7.50 پر فڈنویس اور پوار نے حلف لیا تھا۔

مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کے وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کے نائب وزیراعلیٰ کا حلف لینے کو شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔اس سے پہلے اتوار کو ہوئی شنوائی میں سپریم کورٹ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ کو مہاراشٹر میں صدر راج  رد کر دیویندرفڈنویس کی سرکار بنانے کی سفارش کرنے والے گورنر کے خطوط  کو سوموار صبح عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

چھٹی کے دن خصوصی شنوائی میں جسٹس این وی رمن، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ کا حلف  دلانے کے مہاراشٹر کے گورنر کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی شیوسینا، این سی پی، کانگریس کی عرضی پر اتوار کومرکز اور مہاراشٹر حکومت  کو نوٹس جاری کئے تھے۔بنچ نے وزیراعلیٰ فڈنویس  اور نائب وزیراعلیٰ  اجیت پوار کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

وہیں سوموار کو بھی اس معاملے پر سپریم کورٹ میں شنوائی ہوئی اور عدالت کی تین ججوں کی بنچ نے سوموار کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ جسٹس این وی رمن، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ منگل صبح 10:30  بجےفوری اثر سے اکثریت ثابت کرانے کی مانگ پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔