خبریں

ہم بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کا تجزیہ کریں‌ گے: ادھو ٹھاکرے

بلیٹ ٹرین پروجیکٹ  کو ان کسانوں اور آدیواسیوں کی سخت مخالفت کا سامنا  کرنا پڑ رہا ہے جن کی زمین حاصل کی جانی ہے۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے (فوٹو : پی ٹی آئی)

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انہوں نے ممبئی-احمد آباد بلیٹ ٹرین سمیت ریاست میں چل رہے تمام ترقیاتی منصوبوں کے تجزیے کے حکم دئے ہیں۔ بتا دیں، بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کو ان کسانوں اور آدیواسیوں کی سخت مخالفت کاسامنا  کرنا پڑ رہا ہے جن کی زمین حاصل کی جانی ہے۔ اس سے کچھ دن پہلے ہی ٹھاکرے نے ممبئی کے آرے کالونی میں میٹرو کار شیڈ پروجیکٹ پر بھی روک لگا دی۔ یہ دونوں منصوبے این ڈی اے حکومت کے منصوبے ہیں۔

انہوں نے اتوار کی دیر رات کہا، ‘ یہ حکومت عام آدمی کی ہے۔ جیسا کہ آپ نے ابھی پوچھا، ہاں، ہم بلیٹ ٹرین (پروجیکٹ) کا تجزیہ کریں‌گے۔ کیا میں نے آرے کار شیڈ کی طرح بلیٹ ٹرین منصوبہ کو روکا ہے؟ نہیں۔ ‘ ٹھاکرے نے بتایا کہ ان کی حکومت ریاست کی مالی حالت پر وائٹ پیپر بھی لائےگی۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا، ‘ ہم نے موجودہ وقت میں چل رہے ترقیاتی منصوبوں پر اپ ڈیٹ مانگا ہے۔ اس کے بعد ہم طے کریں‌گے کہ کیا پہلے کیا جانا چاہیے۔ ‘

اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت، جس پر تقریباً پانچ لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہے، وہ کسانوں کا بنا شرط قرض معاف کرنے کو لےکر پرعزم ہے۔ بتا دیں، یہ اعلان تب کیا گیا ہے جب ایک دن پہلے ہی شیوسینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس کی ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے 288 رکنی ریاستی اسمبلی میں 169 ایم ایل اے کی حمایت سے ووٹ آف کانفیڈنس  جیت لیا۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست میں سابقہ بی جے پی کی رہنمائی والی حکومت کی جو ترجیحات تھیں، ان کو ‘ ہٹایا ‘ نہیں گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں انتقام کی سیاست نہیں ہے۔ معلوم ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیر اعظم شنجو آبے نے ستمبر 2017 میں بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کی شروعات کی تھی۔

احمد آباد سے ممبئی کے درمیان بلیٹ ٹرین کاریڈور 508 کلومیٹر لمبا ہوگا جس میں 12 اسٹیشن ہوں‌گے۔ اس پر بلیٹ ٹرین 320 سے 350 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑے‌گی۔ حالانکہ کسانوں نے کورٹ میں حلف نامہ دائر کر کہا تھا کہ مرکز کا اس 1.10 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ سے کافی کسان متاثر ہوئے ہیں اور وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔اس پروجیکٹ کے لئے گجرات اور مہاراشٹر میں تقریباً 1400 ہیکٹر زمین حصول کی جائے‌گی، جس میں سے 1120 ہیکٹرزمین ذاتی ملکیت میں ہے۔ تقریباً 6000 زمین مالکوں کو معاوضہ دینا ہوگا۔

کیا ہے بلیٹ ٹرین پروجیکٹ  

اس پروجیکت  کی کل لمبائی 508.90 کلومیٹر ہے۔ جس میں 487 کلومیٹر ایلی ویٹڈ کاریڈور اور 22 کلومیٹر سرنگ بننی ہے۔ مجوزہ 12 اسٹیشن میں سے آٹھ کی تعمیر گجرات میں ہونی ہے۔ گجرات میں اس کی لمبائی 349.03 کلومیٹر ہے جبکہ مہاراشٹر میں 154.76 کلومیٹر ہے۔ وہیں 4.3 کلومیٹر یہ دادرا اور نگر حویلی سے گزرے‌گی۔

اس پورے پروجیکٹ  کے لئے گجرات میں 612.17 ہیکٹر، مہاراشٹر میں 246.42 ہیکٹر اور دادر  نگر حویلی میں 7.52 ہیکٹر زمین حصول کی جانی ہے۔ مرکزی حکومت اس پروجیکٹ کو 15 اگست 2022 تک شروع کر دینا چاہتی ہے۔ غور طلب ہے کہ تیز رفتار سے چلنے والی یہ ٹرین ممبئی سے احمد آباد کی 500 کلومیٹر کی دوری کو تین گھنٹے سے کم وقت میں پورا کرے‌گی، جس کے لئے ابھی سات گھنٹے لگتے ہیں۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)