ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار کو احمد آباد میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی بھی میدان میں موجود تھے۔ راہل گاندھی نے ان کی موجودگی کو ہندوستان کی شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے انہیں ‘پنوتی’ بتایا۔ بی جے پی نے اس کے لیے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دی کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔ 2004 میں قومی پنشن اسکیم میں ان سابق جوانوں کی شمولیت کو یہ ‘امتیازی’ قرار دیتے ہیں اور او پی ایس کے لیے مسلسل احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کی صبح آر آر ٹی ایس کوریڈور کی دہلی-غازی آباد-میرٹھ ٹرینوں کا افتتاح کیا، جسے ‘نمو بھارت’ کا نام دیا گیا ہے۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ نمو اسٹیڈیم کے بعد اب نمو ٹرین۔ وزیراعظم کی نرگسیت کی کوئی انتہا نہیں ہے۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو ان کے قابل مذمت طرزعمل کے لیے جلد از جلد جوابدہ بناکر مناسب سزا دی جانی چاہیے، تاکہ کوئی بھی ایوا ن میں اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔ انہوں نے پی ایم سےبدھوڑی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایک عوامی بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
سابق فنانس سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے اپنی کتاب میں بتایا ہے کہ معیشت کا جائزہ لینے کے لیےبلائی گئی ایک میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اپنا آپاکھو بیٹھےتھےاور پٹیل پر بھڑک گئے تھے، کیونکہ پٹیل آر بی آئی کے ریزرو کو استعمال کرنے کے خلاف تھے۔
وکرم سارا بھائی نے 1955میں گلمرگ کے مقام پر ایک سائنسی لیبارٹری کا سنگ بنیا د رکھا۔ یہ دنیا کی واحد ایسی لیبارٹری ہے جو اس قدر بلندی پر واقع ہے۔ اس لیبارٹری کے علاوہ ان کا بڑا تحفہ اپنی ہمشیرہ مردولا سارابھائی کو کشمیر کے ساتھ متعارف کروانے کا ہے۔ جس نے بعد میں کشمیر کی سیاسی جدو جہد میں اہم رول ادا کیا۔ ان کی زندگی کشمیریوں کے لیے ایثار و قربانی کی ایک مثال ہے۔
ویڈیو: ہندوستان کا چندریان3 ایک ماہ اور نو دن کے خلائی سفر کے بعد 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب کے علاقے میں تاریخی سافٹ لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر اس حوالے سے سرخیاں حاصل کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر ہندوستانی خلائی سائنس کے فادرکہے جانے والے سائنسدان وکرم سارا بھائی کی بیٹی رقاصہ ملیکا سارا بھائی سےعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: منی پور میں 3 مئی سے جاری نسلی تشدد کے دوران بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں، جنہیں اپنے گھر والوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ ایسے لوگوں سے دی وائرکی ٹیم نےبات چیت کی۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کی معیشت کو ہمیشہ سائز کے لحاظ سے پیش کرتے ہیں، فی کس آمدنی کے لحاظ سے نہیں۔ حال ہی میں انہوں نے کہا کہ ان کی پہلی مدت کے دوران ملک کی معیشت دنیا میں ’10 نمبری’ (10ویں مقام پر) تھی۔ دوسری مدت میں 5ویں نمبر پر تھے۔ اب انہوں نے گارنٹی دی ہے کہ ان کی تیسری مدت میں ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔
بے گناہوں کے قتل، خواتین کے ساتھ صریح زیادتیاں، اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بننے کو مجبور لوگ، شرپسندوں کے خلاف قانون کے محافظوں کی سست کارروائی، تشدد کے مذہبی یا فرقہ وارانہ ہونے کے واضح اشارے … ہم واقعات کے سلسلے کو دہراتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، بس درمیان میں ایک طویل وقفہ ہے۔
پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ منی پور ویڈیو نے قوم کو شرمسارکر دیا ہے۔ مگر گجرات میں ان کی حکومت کے دوران جو کھیل کھیلا گیا وہ شاید چنگیز و ہلاکو کو بھی شرمسار کرنے کے لیے کافی ہے۔شبنم ہاشمی کا کہنا ہے کہ آج کے ہندوستان میں بربریت کا ہر ایک واقعہ گجرات ماڈل کا حصہ ہے۔ لنچنگ، زمینوں پر قبضہ، جمہوریت، تعلیمی اور سائنسی اداروں کو ختم کرنا، میڈیا پر کنٹرول، خواتین پر بڑھتے ہوئے جنسی حملے، آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر حملے – ان سب کا تجربہ گجرات میں کیا گیا ہے۔
منی پور میں تشدد کے حالیہ واقعات پر ان کے بیان میں دوسروں کے رنج والم کے حوالے سے فطری انسانی ردعمل کاواضح فقدان نظر آتا ہے۔
ویڈیو: منی پور میں دو ماہ سے زیادہ سے جاری تشدد کے درمیان خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ ریپ کی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ الزام ہے کہ پولیس اور انتظامیہ نے ان جرائم کے حوالے سے مناسب کارروائی نہیں کی۔ ان واقعات کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر کُکی کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ہندوستان کی تاریخ میں نواکھلی کا تشدد اور مہاتما گاندھی کا وہاں رہ کر قیام امن کے لیے کردار ادا کرنا دونوں ہی قابل ذکر ہیں۔ اگر منی پور میں واقعی امن قائم کرنا ہے، تو وہاں کسی مہاتما گاندھی کو جانا ہوگا۔
منی پور میں دو کُکی خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کا لرزہ خیز ویڈیو سامنےآنے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے اس سلسلے میں ریاست گیر احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہےکہ ریاست کے لوگ خواتین کو ماں کا درجہ دیتے ہیں، لیکن کچھ شرپسندوں کی وجہ سےریاست کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔
گزشتہ 4 مئی کو تین کُکی خواتین پر میتیئی کمیونٹی کے مردوں کے ہجوم نے حملہ کیاتھا،اور ان کی برہنہ پریڈ کرائی تھی۔ خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی بھی کی گئی تھی۔ بدھ کو اس واقعے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چار ملزمین کی گرفتاری ہوئی ہے۔
ویڈیو: منی پور میں دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری نسلی تصادم کے درمیان وہاں خواتین کے ساتھ ہوئی زیادتی کا ایک ہولناک ویڈیو سامنے آیا، اس کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے بیان دیا۔ اس بارے میں بات چیت کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند ۔
ویڈیو: منی پور میں خواتین کی برہنہ پریڈ کے واقعے کا خوفناک ویڈیوسامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلی بار منی پور تشدد کے حوالے سےکوئی بیان دیا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سےیکساں سول کوڈ کی حمایت پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ وہ فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن و امان کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی سوچ ہے کہ وہ اس سے اگلا انتخاب جیت […]
نریندر مودی 28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ افتتاح صدر دروپدی مرمو کے ہاتھوں کیا جانا چاہیے۔ حزب اختلاف کی 19 جماعتوں نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب پارلیامنٹ سے جمہوریت کی روح ہی نکال دی گئی ہے تو نئی عمارت ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔
وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ سے کروایا جانا چاہیے۔
منی پور میں پچھلے کچھ دنوں سے تشدد جاری ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں پانچ جوان شہید ہوگئے ہیں، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کرناٹک میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ان دونوں واقعات پر اب تک نہ تو کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کےبارے میں کسی طرح کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ویڈیو: ایک رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کے 2014 میں پہلی بار مرکز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد عیسائی برادری کے خلاف تشدد کے واقعات میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ سب سے زیادہ تشدد کے واقعات اتر پردیش سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے ذریعے خواتین پہلوانوں کوجنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں وینیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی پہلوان نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
دی وائر کو دیے ایک خصوصی انٹرویومیں ہیٹ اسپیچ کے حوالے سے معروف اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ اس بارے میں بولنا وزیراعظم کا فرض ہے، ہم سب کی حفاظت کرنا ان کا کام ہے ۔ حکومت کی خاموشی حیران کن ہے۔ یہ اس سلسلے میں ان کی خاموش رضامندی معلوم ہوتی ہے۔
گزشتہ 13 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک میں دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت میں ایمس جیسے اداروں کی تعداد پہلے کے مقابلے تین گنا بڑھ گئی ہے۔تاہم، وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 میں ان کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مختلف ریاستوں میں شروع ہوئے ایمس میں سے ایک بھی مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔
راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔
‘وکاس’ کا یہ کون سا ماڈل ہے، جو جوشی مٹھ ہی نہیں بلکہ پورے ہمالیائی خطہ میں دراڑیں پیدا کر رہا ہے اور انسانوں کے لیے خطرہ بن رہا ہے؟ سرکاری ‘وکاس’ کی اس وسیع ہوتی دراڑکو اگر اب بھی نظر انداز کیا گیا تو پوری انسانیت ہی اس کی بھینٹ چڑھ سکتی ہے۔
جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی نے اتراکھنڈ حکومت کے کاموں میں مطلوبہ ‘مستعدی اور تیزی ‘ نہیں ہونے کا الزام لگایا ہے۔دریں اثنا، سپریم کورٹ نے لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریاستی ہائی کورٹ اس سے متعلق تفصیلی مقدمات کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اصولی طور پر اس کوہی اس معاملے کی سماعت کرنی چاہیے۔
وزارت داخلہ کے ‘چنتن شور پروگرام’ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پولیس کے لیے ‘ون نیشن– ون یونیفارم’ کی پالیسی اپنانے کو کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو گمراہی سے روکنے کے لیے نکسل ازم کی ہر شکل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا، وہ چاہے بندوق کا ہو یا پھرقلم کا۔
یہ واقعہ اتر پردیش کے متھرا ضلع کا ہے۔ ایک صفائی اہلکار مبینہ طور پر اپنی کچراگاڑی میں میں کوڑا سمیٹ کر لے جا رہا تھا۔ صفائی اہلکار کا کہنا ہے کہ انہوں نےاپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کوڑا ٹرالی میں ڈالا تھا۔ کوڑے کے ساتھ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی تصویریں بھی آگئیں تو اس میں ان کا کیا قصور ہے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔
ہندوستان میں تاریخ کو از سر نو لکھا جا رہا ہے۔ تاریخ میں بس ان ہی لیڈروں کی پذیرائی کی جارہی ہے، جن کو ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی توثیق حاصل ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا، انہیں (بی جے پی حکومت)اقتصادی پالیسی کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ یہ مسئلہ صرف ملک تک محدود نہیں ہے۔ یہ حکومت خارجہ پالیسی میں بھی ناکام رہی ہے۔ چین ہماری سرحد پر بیٹھا ہے اور اسے (گھس پیٹھ ) دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا، مجھے امید ہےکہ وزیر اعظم سمجھ گئے ہوں گے کہ رہنماؤں کو زبردستی گلے لگانے، جھولوں پر کھیلنےیا بغیر بلائے بریانی کھانے سے خارجہ پالیسی نہیں چلائی جا سکتی۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔
وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔
جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔
پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔