خبریں

کو رونا وائرس: ملک میں انفیکشن کے معاملے 200 کے پار، جنتا کرفیو کے تحت دہلی میٹرو رہے گی بند

کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر دلی سرکار نے اسکول، ریستوراں کے بعد سبھی  مال بند کرنے کی ہدایت دی  ۔ جے این یو طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت۔ ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور میں سبھی آفس بند۔ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ  وسندھرا راجے نے خود کو آئسولیٹ کیا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی:ملک  میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے مد نظر دہلی سرکار نے اسکول اور ریستوراں  بند کرنے کے بعد سبھی مال بھی بند کرنے کی  ہدایت  جاری کی ہے۔ملک میں کو رونا وائرس سے متاثر لوگوں کی تعداد بڑھ کر 206 ہو گئی ہے۔ انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے جمعہ کو اس کی تصدیق کی۔ کو رونا سے ابھی تک چار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

دلی کے وزیر علیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کو قومی راجدھانی میں سبھی مالوں کو بند کرنے کی ہدایت دی۔ حالانکہ، کرانے، دوا اور سبزیوں کی دکانوں کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘موجودہ حالات کے مد نظر، ہم سبھی مال (ان میں کرانہ، دوائیوں کی دکانیں اور سبزیوں کی دکانیں چھوڑکر) بند کر رہے ہیں۔’

کو رونا وائرس: جنتا کرفیو کے مد نظر اتوار کو دہلی میٹرو بند رہےگی

‘جنتا کرفیو’ کے مد نظر دہلی میٹرو کی خدمات اتوارکو بند رہیں گی۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ اس بیچ وزارت صحت نے بتایا کہ قومی  راجدھانی میں جمعرات کو کو رونا وائرس متاثرین کی تعداد بڑھ کر 14 ہو گئی ہے۔دہلی میٹرو ریل کارپوریشن(ڈی ایم آرسی) نے ریلیز جاری کرکے بتایا، ‘22 مارچ کو جنتا کرفیو کو دیکھتے ہوئے دہلی میٹروں نے اپنی خدمات بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔’

ریلیزکےمطابق، ‘اس قدم کامقصد لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے لیےپرجوش کرنا ہے، کیونکہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کوروکنے کے لیےسماجی دوری ضروری ہے۔’قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم  نریندر مودی نے جمعرات کو پورے ملک سے کو رونا وائرس سے لڑنے کے لیے ‘عزم اور صبر’ کی اپیل کی  اور اتوار کو جنتا کرفیو رکھنے کی اپیل کی۔

اپنے 30 منٹ کے خطاب کے دوران انہوں نے کو رونا وائرس کے خطرے کو نشان کرتے ہوئے لوگوں کو گھر میں ہی رہنے اورجہاں تک ممکن ہو گھر سے ہی کام کرنے کو کہا۔مرکزی حکومت نے 22 مارچ تک کے لیے سبھی طرح کی انٹرنیشنل اڑانوں پر پابندی  لگا دی ہے۔ کئی ریاستو ں اور یونین ٹریٹری نےپبلک ٹرانسپورٹ  پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

جے این یو نے طلبا کوہاسٹل خالی کرنے کی  ہدایت

کو رونا وائرس کے بڑھتے خطرے کو دیکھتے ہوئے جواہر لال نہرو ویونیورسٹی  نے طلبا کو ہاسٹل  خالی کرنے کی ہدایت  دیتے ہوئے کہا ہے کہ میس خدمات اگلے 48 گھنٹوں کے تک ہی دستیاب  رہیں گی۔

یونیورسٹی انتظامیہ  نے کہا کہ یونیورسٹی فوری اثر سے 31 مارچ تک بند رہے گی۔ ہدایت  میں کہا گیا،‘یونیورسٹی  میں ہاسٹل، اسکول اور انتظامیہ کی خدمات سمیت سبھی سرگرمیاں31 مارچ تک ملتوی ہیں۔ اس لیے سبھی طلبا کو ہاسٹل کو خالی کرنا ہوگا۔’جے این یو انتظامیہ  نے کہا کہ سبھی کاپی جانچ/اگزام/کلاسز کو 31 مارچ تک کے لیے ملتوی  کر دیا گیا ہے۔ سبھی ریسرچ اسکالرز کی تحیق جمع کرنے کی مدت کوصورت حال کے ماطبق بڑھایا جائےگا۔

ہدایت میں کہا گیا،‘طلباکو ہاسٹل چھوڑکر گھر جانے میں سہولت کے لیے اگلے 48 گھنٹوں تک میس  سہولیات مہیا ہوں گی۔ اس کے بعد 22 مارچ سے 31 مارچ تک کوئی بھی  میس سہولت اوردوسفری سہولیات فراہم نہیں ہوں گی۔’انتظامیہ نے کہا  ہےکہ ، ‘اپنے اپنےملک  نہیں جا پانے والے غیرملکی طلبا کے لیے انتظامیہ ضروری انتظام  کرےگا۔’

دریں اثنامہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ  ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ جمعہ  آدھی رات سے ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور کے سبھی دفتر بند رہیں گے۔ اس کے علاوہ سبھی ضروری خدمات  چالو رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ، دودھ اور کرانے کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ سرکاری دفتر صرف 25 فیصد ملازمین کے ساتھ کام کریں گے۔

وہیں ،راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ  وسندھرا راجے نے خود کو اور اپنے بیٹے کو الگ  کر لیا ہے۔ دونوں اتر پردیش کے راجدھانی لکھنؤ میں سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور کنیکا کو رونا وائرس سے متاثرپائی گئی ہیں۔

ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا، ‘کچھ دن پہلے دشینت اور ان کے سسرال والوں کے ساتھ میں لکھنؤ میں ایک ڈنر پر گئی تھی۔ کنیکا کپور، جو کہ کووڈ 19 سے متاثر پائی گئی ہیں، وہ بھی اس ڈنر میں بطور مہمان موجود تھیں۔ احتیاط کے طور پر میں اور دشینت سیلف آئسولیشن میں ہیں اور ہم سبھی ضروری ہدایات پر عمل  کر رہے ہیں۔’

کنیکا کچھ دن پہلے لندن میں تھیں۔ انہوں نے اس بات کی جانکاری اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر دی ہے۔انہوں نے لکھا، ‘پچھلے چار دنوں سے مجھے فلو تھا۔ میں نے خود کو ڈاکٹر سے دکھایا اور کو رونا وائرس کی تصدیق  ہوئی۔ میں اور میری فیملی پوری طرح  سے الگ ہیں اور میڈیکل صلاح پرعمل  کر رہے ہیں۔’

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)