خبریں

یوپی: لکھنؤ میں تقریباً 50 سی اے اے مخالف مظاہرین پر لگایا گیا گینگسٹر ایکٹ

لکھنؤ پولیس کی جوائنٹ کمشنرنے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران آگ زنی اور توڑ پھوڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ لگانے کی ہدایت پولیس تھانوں کو دی گئی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: پچھلے سال دسمبر میں شہریت قانون (سی اے اے)کے خلاف  ہوئے مظاہروں کے دوران لکھنؤ میں ہوئے مبینہ تشدد کے معاملے میں ملزم بنائے گئے کم سے کم 50 لوگوں پر گینگسٹر ایکٹ کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ ان میں سے 10 لوگوں کو دوبارہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔

لکھنؤ پولیس کی جوائنٹ کمشنرنیلابجا چودھری نے کہا کہ سی اے اے مخالف تشدد کےسلسلے میں سنگین الزامات کا سامنا کر رہے لوگوں پر گینگسٹر ایکٹ لگایا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ہم نے پولیس تھانوں کو آگ زنی اور توڑ پھوڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف اس  ایکٹ کو لاگو کرنے کی ہدایت  دیے ہیں۔’

ٹھاکرگنج، قیصرباغ اورحسن گنج پولیس تھانوں میں درج معاملوں میں گینگسٹر ایکٹ لگایا گیا ہے۔ پچھلے تین ہفتوں میں اس ایکٹ کو الگ الگ وقت میں لاگو کیا گیا تھا۔ٹھاکرگنج میں کم سے کم 25 لوگ اس ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے ہیں۔ وہیں، قیصر باغ اورحسن گنج میں 15-15 لوگ اس ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے۔

بتا دیں کہ گزشتہ 18 جون کو ٹھاکرگنج میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت گرفتار چھ ملزمین کو ایک خصوصی عدالت نے عدالتی  ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔خصوصی جج مینک ترپاٹھی نے محسن، اسلم، ایاز، سلمان، ملو عرف وارث اور ریحان نامی ملزمین کو آئندہ  چار اگست تک عدالتی  ریمانڈ پر بھیجنے کی ہدایت  دی تھی۔

ان ملزمین کو 18 جون کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ان لوگوں کو 21 دیگر ملزمین کے ساتھ ٹھاکرگنج تھانے کی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ریمانڈ پر دیےگئے ملزمین کو چھوڑکر باقی ملزم ضمانت پر ہیں۔اس کے علاوہ لکھنؤ ضلع انتظامیہ  نے شہریت قانون کے خلاف پچھلے سال دسمبر میں ہوئے پرتشددمظاہروں کے دوران پبلک پراپرٹی  کو پہنچے نقصان کی بھرپائی کے لیے ملزمین کی پراپرٹی قرق کرنے کی کارروائی بھی گزشتہ  ایک جولائی کو شروع کر دی ہے۔

صدر تحصیلدار نے بتایا تھا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے معاملے میں لکھنؤ کے چار تھانوں میں درج معاملوں کے سلسلے میں 54 لوگوں کے خلاف وصولی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ان میں سے حسن گنج علاقے میں دو پراپرٹی  منگل کو قرق کر لی گئی۔ان میں تقریباً57 لوگوں میں شامل ہیں، جو لکھنؤ میں پبلک پراپرٹی کے نقصان کے ملزم ہیں اور ان سبھی سے 1.55 کروڑ کے نقصان کی بھرپائی کرنے کے لیے کہا گیا ہے، جس میں ناکام  ہونے پر ان کی پراپرٹی ضبط کر لی جائےگی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)