خبریں

ایلوپیتھی والے بیان پر رام دیو کے خلاف شکایت درج، پتنجلی نے کہا- ہتک عزت کی نوٹس کا کرارا جواب دیں گے

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دہلی کے آئی پی اسٹیٹ تھانے میں درج کروائی گئی شکایت میں کہا کہ رام دیو نے کووڈ 19 کی صورتحال  کا فائدہ  اٹھانے کے لیے ایلوپیتھک دواؤں اور ماڈرن میڈیکل سائنس  کےدیگرمتعلقہ علاج ومعالجے کی تکنیکوں کے بارے میں گمراہ کن  اور غلط بیان بازی کی ہے۔

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)نے جمعرات کو رام دیو کے خلاف پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے ایلوپیتھی پر ان کے گمراہ کن  اور غلط بیان بازی کو لےکر ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی۔

آئی ایم اے نے آئی پی اسٹیٹ پولیس تھانے میں دی گئی اپنی شکایت میں کہا کہ رام دیو نے کووڈ 19متاثرہ افراد کے لیےقائم اور منظورشدہ طریقوں اوردواؤں سے علاج کے بارے میں جان بوجھ کر اور سوچ سمجھ کر جھوٹی، بے بنیاد اور متعصب  جانکاری پھیلائی۔

دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا، ہمیں شکایت ملی ہے اور اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔

آئی ایم اے کی نو مئی کی شکایت میں کہا گیا ہے، ‘رام دیو نے کووڈ 19 کی صورتحال  کا فائدہ  اٹھانے کے لیے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے واسطے عوامی طو پر ایلوپیتھک دواؤں اور کووڈ 19وائرس کے لیےماڈرن میڈیکل سائنس  کے دیگرعلاج ومعالجے کی  تکنیکوں کے بارے میں گمراہ کن  اور غلط بیان بازی کی۔’

شکایت میں کہا گیا، سوشل میڈیا پر بڑے پیمانےپر شیئر کیے جا رہے ایک ویڈیو میں رام دیو کووڈ 19 سے متاثرہ مختلف امراض  کے لیے قائم  اور منظورشدہ علاج کے طریقوں  اور دواؤں کے بارے میں جان بوجھ کر جھوٹی،بے بنیاد اور متعصب  جانکاری پھیلاتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔

اس سے پہلے آئی ایم اے نے وزیر اعظم  نریندر مودی کو خط لکھ کر مانگ کی تھی کہ ٹیکہ کاری پرمبینہ  طور پر غلط جانکاری پھیلانے اور کووڈ 19 کے علاج کے لیے سرکاری پروٹوکال کو چیلنج دینے کے لیےیوگ گرو رام دیو کے خلاف سیڈیشن کےالزامات کے تحت فوراً معاملہ درج کیا جانا چاہیے۔

ماڈرن میڈیکل سائنس  کے اعلیٰ ادارے آئی ایم اے نے رام دیو کو ایلوپیتھی اور ایلوپیتھی ڈاکٹروں  کے خلاف ان کے مبینہ توہین آمیزتبصرے کے لیے ہتک عزت کا نوٹس بھی دیا ہے، جس میں ان سے 15 دنوں کے اندر معافی مانگنے کی مانگ کی گئی ہے۔

آئی ایم اے نے اپنے نوٹس میں کہا ہے کہ اگررام دیو نے ایسا نہیں کیا تو وہ یوگ گرو سے 1000 کروڑ روپے کے نقصان کی بھرپائی  کی مانگ کریں گے۔

اتوار کو رام دیو کو اپنے وائرل ویڈیو کلپ میں دیے گئے اس بیان کو واپس لینے کے لیے مجبور ہونا پڑا تھا جس میں وہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی کچھ دواؤں پر سوال اٹھاتے اور یہ کہتے سنے گئے تھے کہ کووڈ 19 کے لیے ایلوپیتھک دوائیں لینے سے لاکھوں لوگ کی موت ہو گئی۔

اس تبصرے کی ڈاکٹروں کے ایسوسی ایشن نے زوردارمخالفت کی، جس کے بعد وزیر صحت ہرش وردھن نے ان سے اپنا بےحد شرمناک  بیان واپس لینے کے لیے کہا تھا۔

اس کے ایک دن بعد یوگ گرو رام دیو نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک کھلے خط میں آئی ایم اے سے 25سوال پوچھے تھے، جس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا ایلوپیتھی نے زیادہ بلڈ پریشراور ٹائپ -1 اور ٹائپ 2 شوگر جیسی بیماریوں کے لیے مستقل  راحت فراہم  کی ہے۔

انہوں نے پارکنسنز جیسی جدید وقت کی بیماریوں کے بارے میں بھی پوچھا اور سوال کیا کہ کیا ایلوپیتھی میں انفرٹلٹی(بانجھ پن)کا بنا درد کا علاج ہے۔اس کے بعد رام دیو کے قریبی معاون  آچاریہ بال کرشن نے اسے سازش بتاتے ہوئے کہا کہ آئی ایم اے کے تحت ایلوپیتھک ڈاکٹروں کے ذریعے رام دیو اور آیوروید کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

آئی ایم اے کے نوٹس پر پتنجلی نے کہا کرارا جواب دیں گے

پتنجلی یوگ پیٹھ نے جمعرات  کوتصدیق  کی کہ ایلوپیتھی کےعلاج کے طریقے پر تبصرہ  کے سلسلے میں یوگ گرو رام دیو سے معافی کی مانگ کو لےکر آئی ایم اے کی جانب  سے اسے ایک ہتک عزت نوٹس ملا ہے۔ یوگ پیٹھ نے کہا کہ وہ قانونی طریقے سے اس کا کرارا جواب دیں گے۔

پتنجلی یوگ پیٹھ کے جنرل سکریٹری آچاریہ بال کرشن نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، ‘ہم انہیں اسی قانونی طور پر کرارا جواب دیں گے، جیسا کہ ہم اپنی عظیم الشان سرزمین  اور انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے سب کچھ کرتے ہیں۔’

ہری دوار واقع  پتنجلی یوگ پیٹھ نے یہ بھی کہا کہ پتنجلی ساری سرگرمیاں  سائنس  اورصداقت  کو دھیان میں رکھ کر کرتا ہے اور وہ کسی کو بھی رشی اور شاستروں کے علم  اورسائنس کی توہین  نہیں کرنے دےگا۔

آئی ایم اے(اتراکھنڈ)کے سکریٹری اجئے کھنہ کے ذریعے اپنے وکیل نیرج پانڈے کی جانب  سے بھیجے گئے نوٹس میں رام دیو کے تبصرے کو لےکر ان پر ایلوپیتھی اور اس کے ڈاکٹروں کی ساکھ کو خراب کرنے کا الزام  لگایا گیا۔

بتا دیں کہ آئی ایم اے نے بدھ کو ایلوپیتھی اور ایلوپیتھی طریقوں کے ڈاکٹروں کے مبینہ توہین  آمیز تبصرے کے لیے رام دیو کو چھ صفحے کی ہتک عزت کانوٹس بھیج کر 15 دن کے اندر ان سے معافی مانگنے اور ایسا نہیں کرنے پر ایسوسی ایشن نے یوگ گرو سے ہرجانے کے طور پر 1000 کروڑ روپے مانگنے کی بات کہی تھی۔

آئی ایم اے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک خط لکھ کر ٹیکہ کاری اور کووڈ 19 کے علاج کے لیے سرکاری پروٹوکال کو چیلنج دینے پر یوگ گرو کے خلاف سیڈیشن کے الزامات کے تحت فوراً معاملہ درج کرنے کی گزارش کی ہے۔

بتا دیں کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ساجھا کیے جا رہے ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے آئی ایم اے نے کہا تھا کہ رام دیو کہہ رہے ہیں کہ ‘ایلوپیتھی ایک اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس ہے’۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایلوپیتھی کی دوائیں لینے کے بعد لاکھوں لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم اے نے رام دیو پر یہ کہنے کا بھی الزام لگایا تھا کہ ہندوستان  کے ڈرگ کنٹرولرکے ذریعے کووڈ 19 کے علاج کے لیے منظور کی گئی ریمڈیسور، فیبی فلو اور ایسی دیگر دوائیں کووڈ 19 مریضوں کا علاج کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ایلوپیتھی کو اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس بتانے پر یوگ سکھانے والے رام دیو کے خلاف وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت کارروائی کرنے کی ڈاکٹروں کے سب سے بڑےادارےانڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)و ڈاکٹروں کے دیگر اداروں  کی مانگ کے بعد وزیر صحت  ڈاکٹر ہرش وردھن نے رام دیو کو ایک خط لکھ کر ان سے گزارش کی تھی کہ وہ اپنے لفظ واپس لے لیں۔

اس کے بعد رام دیو نے ایلوپیتھک دواؤں پر اپنے بیان کو اتوار کو واپس لے لیا تھا۔حالانکہ یہ معاملہ یہیں تک نہیں رکا بلکہ اس کے بعد سوموار کو رام دیو نے آئی ایم اے سے 25 سوال بھی پوچھے، جس کو لےکر بھی ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)