چھتیس گڑھ پولیس نے سکما ضلع کے ایک شخص کےقتل کے الزام میں نومبر 2016 میں کچھ ہیومن رائٹس کارکنوں کو نامزد کیا تھا۔ فروری2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر ریاستی سرکار نے معاملے کی جانچ کی اور قتل میں کارکنوں کارول نہ پائے جانے پر الزام واپس لیتے ہوئے ایف آئی آر سے نام ہٹا دیا۔
دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہرحسین کو دہلی فسادات کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر پیش کیاہے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں حسین کے رول سے وابستہ حقائق کسی اورجانب اشارہ کرتے ہیں۔
گرفتار کیے گئے لوگوں میں کتنے مسلمان ہیں اور کتنے غیر مسلم اس کے متعلق کوئی واضح اعداد و شمار نہیں ہے لیکن جانکاروں کا ماننا ہے کہ ان میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ مقامی لوگوں نے بھی اسی طرح کے الزا مات عائد کیے ہیں ۔
مرکزی وزارت داخلہ نے نہ صرف بوگس کی بنیاد پر شہریت ترمیم قانون سے جڑی فائلوں کو عام کرنے سے منع کیا بلکہ اطلاع دینے کے لئے آر ٹی آئی ایکٹ،2005 میں طے شدہ مدت کی بھی خلاف ورزی کی۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:ایک ویڈیوٹوئٹرپربہت وائرل ہواجس میں کچھ لوگ عورتوں اوربچوں کودفن کررہےتھے۔ ویڈیوکےساتھدعویٰ کیاگیاکہ یہ ویڈیودہلی کاہے جہاں مسلمانوں کواب زندہ دفن کرناپڑرہاہے۔
غیر-بی جے پی مقتدرہ ریاستیں کو شہریت ترمیم قانون کابائیکاٹ کرتے ہوئے اس کو رد کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا راستہ اختیار کرناچاہیے۔ ساتھ ہی اس مسئلہ کی جڑ 2003 والی شہریت ترمیم کو بھی رد کرنے کی مانگ کرنی چاہیے۔
سکیورٹی فورسز والے افضل کو اکثر اٹھا کر اپنے کیمپوں میں لے جایا کرتے تھے، جہاں انہیں ٹارچر کیا جاتا اور بلا وجہ مارا پیٹا جاتا تھا۔ بعد میں یہ کام جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشن گروپ یعنی ایس او جی نے سنبھال لیا۔ ڈی ایس پی ونئے گپتا اور دیویندر سنگھ نے ان کی رہائی کے بدلے ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ میں جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست کے 17 شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کے معاملے سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ان کی جانچکا حکم دیا تھا۔
تلنگانہ انکاؤنٹرسڑک پر انصاف کرنے کی اس قابل نفرت سوچ کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے، جو بڑی بے شرمی سے ریاست کے ذریعے خود انجام دیاگیا۔
ہیومن رائٹس کارکنوں کے گروپ نے ایک بیان میں’ احتجاج کو بربریت کے ساتھ دبانے‘کو فوراً روکنے اور’ پولیس کی زیادتیوں‘ کی آزادانہ جانچ کرانے کی مانگ کی ۔
حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر کے گینگ ریپ اور قتل کے ملزمین کو پولیس انکاؤنٹر میں مار دیے جانے کے واقعے پر کارکنوں نے کہا کہ یہ انکاؤنٹر عورتوں کے حقوق کے تحفظ میں پولیس کی ناکامی سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لیےکیا گیا ہے۔
حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزمین کی جمعہ کی صبح پولیس انکاؤنٹر میں موت کے بعد لوگ پولیس کی حمایت میں سامنے آئے ہیں ، وہیں اس انکاؤنٹر کی جانچ کی مانگ بھی اٹھ رہی ہے۔
ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں ریپ کے معاملوں میں عدالت کی شنوائی ملزم کے بجائے متاثرہ خاتون کے لئے زیادہ مشکلوں بھری ہوتی ہے، وہیں کچھ نمایاں معاملوں میں سزاسخت کر دینے سے کسی اور کو ایسا کرنے سے روکنا مشکل ہے۔ ایسے زیادہ تر معاملے یاتو عدالتوں کی فائلوں میں دبے پڑے ہیں یا شواہد کے فقدان میں خارج کر دیے جاتےہیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: جیسے ہی ویٹنری ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کی خبر میڈیا میں آئی، بی جے پی کے لیڈروں، حامیوں اور میڈیا کے ایک مخصوص حصے نے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینا شروع کر دیا جس میں سیاسی لیڈران سے لےکر آئی اے ایس افسر تک شامل تھے۔ سب سے بڑی حماقت اس پروپیگنڈہ میں یہ کی گئی کہ بھگوا پروپیگنڈہ عام کرنے والوں نے مظلوم کی شناخت کو بھی سوشل میڈیا میں واضح کر دیا اور اس کے نام اور تصویروں کے ساتھ مسلمانوں سے اپنی نفرتوں کو عام کیا
مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو دیش بھکت کہنے پر بی جے پی رہنما اور ایم پی پر گیہ ٹھاکر کے خلاف مدھیہ پردیش کے کانگریس ایم ایل اے نے دھمکی دی ہے کہ ؛پر گیہ ٹھاکر کبھی ایم پی آئیں تو ان کا پتلا نہیں، بلکہ ان کو پورا جلا دیں گے۔
جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے یورپی یونین کے رکن پارلیامان نے کہاکہ ہمیں فاشسٹ کہہ کر ہماری امیج کو خراب کیا جا رہا ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی رپورٹ میں ماب لنچنگ کے اعداد وشمار کو شامل نہیں کیے جانے پر صفائی دیتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ان اعداد وشمار کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا،کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں تھے اور ان میں غلط اطلاعات کے شامل ہونے کا خطرہ تھا۔
مانا جاتا ہے کہ جب بھی این ڈی اے اقتدار میں آتی ہے، اس کی ڈور آر ایس ایس کے ہاتھوں میں ہوتی ہے۔ لیکن 2019 کی وجئے دشمی کی تقریرکے زیادہ تر حصے میں سنگھ چیف موہن بھاگوت کا مودی حکومت کے بچاؤ میں بولنا ان کے گھٹتے قدکی طرف اشارہ کرتا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا ریاست کے بی جے پی رہنما مغربی بنگال میں صدر راج کے نفاذ کی دلیل دے رہے ہیں ،اگر ایسی حالت ہے تو یقینی طورپر صدر راج کا نفاذ ہونا چاہیے ، لیکن ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی کے رہنما اس مدعے کو لے کر اتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنا وہ باہر سے دکھا ئی دیتے ہیں۔
راجستھان کے باڑمیر ضلع کا معاملہ ہے۔زمینی تنازعہ کے دوران آئی ٹی آئی کارکن سے مار پیٹ کی گئی تھی،اس سے انہیں اندرونی چوٹیں آئی تھیں۔الزام ہے کہ پولیس نے علاج کرانے کے بجائے ،انہیں حراست میں رکھا تھا۔
ڈراما میں گاندھی جی کو قتل کرتے ہوئے جس چائلڈ آرٹسٹ کو دکھایا گیا،وہ آر ایس ایس کا یونیفارم -خاکی ہاف پینٹ،سفیدقمیص اور کالی ٹوپی پہنے ہوئے تھا۔ نئی دہلی : مدھیہ پردیش کے جبل پور واقع ایک اسکول کے خلاف ہندو تووادی تنظیم نے پولیس میں شکایت […]
وہ لوگ جو گاندھی جی کے آخری جنم دن پر ان سے ملنے گئے تھے، ان کی نظر میں یہ گاندھی جی کے لئے ان کی زندگی کا سب سے تکلیف دہ دن تھا۔
یہ واقعی شرم کی بات ہے کہ ہندوستان کے مسلم لیڈران نے جموں وکشمیر میں ہورہی زیادتیوں کے متعلق اپنے منہ ایسے بند کئے ہیں جیسے ان کی چابیاں ہندو انتہا پسندوں کے پاس ہوں۔ جمیعۃ کے لیڈران آئین کی اس شق کی ترمیم و تحلیل کی حمایت کرتے ہیں تو پھر یونیفار م سول کوڈ اور تین طلاق قانون کے اطلاق پر کیوں شور مچا رہے ہیں؟
این آر سی کو لے کر ایک مدعا یہ بھی رہا کہ این آر سی کے بہانے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک بڑا طبقہ اس کے لئے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار مانتا ہے، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔
مذہبی آزادی سے متعلق کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف نےگزشتہ21 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں 2018 میں گائے کے کاروبار یا گئو کشی کی افواہ پر اقلیتی کمیونٹی، خاص طو رپر، مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند ہندو گروہوں نے تشدد کیا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر راون کا اصل نام نسیم الدین خان ہے؟ کیا مغربی بنگال میں بی جے پی نے خوداپنے کارکن قتل کروایا تھا؟
ہندوستان نے بدھ کو دیس نکالا دے دیا کیونکہ سماجی مساوات کی ان کی تعلیمات ہماری معاشرتی روایات سے میل نہیں کھاتی تھیں۔ اب بہت سے ہندوستانی مہاتما کو روانہ کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ وہ اپنی اکثریت پسندی کے آگے مہاتما کے مذہبی ہم آہنگی والی فکر کو اپنے موافق نہیں پاتے۔
اڑیسہ کے گورنر گنیشی لال نے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک کے ساتھ ان کے 11 ایم ایل اے کو کابینہ وزیر اور 9 کو ریاستی وزیر کا حلف دلایا۔ پٹنایک نے اڑیسہ میں لگاتار پانچویں بار وزیراعلیٰ بننے کا ریکارڈ بنایا ہے۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے مدھیہ پردیش کے گوالیاراور اتر پردیش کے میرٹھ اور علی گڑھ میں ناتھو رام گوڈسے کا یوم پیدائش منایا۔ ان کا کہنا ہے کہ گوڈسے نے گاندھی کا قتل مذہب کی حفاظت کے لئے کیا تھا۔
1984 کے سکھ مخالف فسادات چونکہ بہت جذباتی اور حساس معاملہ ہے، چنانچہ اس سے متعلق باتیں کرتے ہوئے راہل چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ایس آئی ٹی کے ذریعے دائر چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے کلیدی ملزم سچن نے 3 دسمبر کی صبح بجرنگ دل کے کنوینر یوگیش کو مہاؤ میں ہوئی مبینہ گئو کشی کی جانکاری دی، جس کے بعد یوگیش نے اس کو گائے کی ہڈی اور اپنے حامیوں کے ساتھ جائے واردات پر جمع ہونے کو کہا۔
جنگل کے حقوق سے متلق قانون – Forest Rights Act 2006کے تحت خارج دعوے کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے آدیواسیوں کو جنگل سے بے دخل کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر بعد میں روک لگا دی گئی۔لیکن دعویٰ خارج کیوں ہوا؟ مرکزی حکومت نے عدالت سے کہا کہ دعوے سے متعلق فارم صحیح سے پرنہیں کیےگئے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومتوں کی ملی بھگت سے ان کو خارج کیا گیا ہے تاکہ جنگلات میں معدنیاتی جائیداد کے استحصال کے لئے لیز پردینے میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔
1948 میں مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد سنگھ پر پابندی لگی تھی جس کو سال بھر بعد ہٹایا گیا تھا۔ اس سے متعلق دستاویز عوامی طور پر دستیاب ہونے چاہیے، لیکن نہ تو یہ نیشنل آرکائیوز کے پاس ہیں اور نہ ہی وزارت داخلہ کے پاس۔
یہ معاملہ سون بھدر ضلع کے اوبرا تھانہ کے پرسوئی گاؤں کا ہے۔ معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 7 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ حالانکہ قتل کا کلیدی ملزم مقامی آر ایس ایس کی شاکھاچلانے والا ٹیچر فرار ہے۔
مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔
سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے کشمیر میں مسلسل قتل کے واقعات اور ہندوستانی مسلمانوں کے حاشیے پر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے جنوری میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
وزیر اعظم ملک کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی اور اپنی ذات کے لیے کام کرتے دکھ رہے ہوں، تو کیا ہمیں سرکار کی دروغ گوئی اور غلط بیانی کو ٹھکرا دینا چاہیے؟ کیا ہمیں اس پر اور توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ ہندوستان مستقبل قریب میں یا طویل مدت کے لیے دہشت گردی کے سائے سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟
نومبر 2016 میں چھتیس گڑھ پولیس نے دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر نندنی سندر اور جے این یو کی پروفیسر ارچنا پرساد سمیت 6 لوگوں پر سکما کے ایک آدیواسی کے قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ اب چارج شیٹ میں پولیس نے کہا کہ جانچ میں ملزمین کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
عام آدمی پارٹی کے باغی ایم ایل اے کپل مشرا نے اپنے ٹوئٹ اور فیس بک پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ مندروں کے کنکشن کاٹ دئیے گیے ہیں ۔