سینٹرل یونیورسٹی آف ہریانہ کے ہاسٹل میں اسکریننگ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ایس ایف آئی فیس بک پیج)

مرکز کی جانب سے پابندی عائد کرنے کی کوششوں کے باوجود مختلف ریاستوں میں بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ جاری

ہندوستان میں گجرات دنگوں میں نریندر مودی کے رول سےمتعلق بی بی سی ڈاکیومنٹری کے ٹیلی کاسٹ کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت کی ہر ممکن کوشش کے باوجود جمعرات کو ملک میں کم از کم تین جگہوں- ترواننت پورم میں کانگریس اورکولکاتہ اور حیدرآباد میں اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے اس کی اسکریننگ کا اہتمام کیا۔

(تصویر: پی ٹی آئی/برطانیہ حکومت)

بی بی سی ڈاکیومنٹری: گجرات دنگوں پر برطانوی حکومت کی رپورٹ کیا کہتی ہے

بی بی سی کی دستاویزی فلم ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ میں گجرات دنگوں کے حوالے سے برطانوی حکومت کی غیرمطبوعہ تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے نریندر مودی کو تشدد کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد منصوبہ بندتھا اور گودھرا کے واقعہ نے صرف ایک بہانہ دے دیا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو کوئی اور بہانہ مل جاتا۔

(السٹریشن: دی وائر)

ایل جی بی ٹی کیو + کی حمایت کرنے پر آر ایس ایس چیف کے خلاف ہندو شدت پسندوں  نے شکایت درج کرائی

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ دنوں سنگھ کے ماؤتھ پیس‘آرگنائزر’ اور ‘پانچ جنیہ’ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایل جی بی ٹی کیو + کمیونٹی کی حمایت میں مہابھارت کے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئےتبصرہ کیا تھا۔ اسے ہندو مخالف بتاتے ہوئے بھاگوت کے خلاف مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

گوتم اڈانی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اڈانی گروپ)

اڈانی گروپ شیئروں میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ میں ملوث رہا ہے: فنانشل ریسرچ فرم ہنڈنبرگ

فنانشل ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کا کہنا ہے کہ اس کی دو سالہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 17800ارب روپے والے اڈانی گروپ کے زیر کنٹرول شیل کمپنیاں کیریبین اور ماریشس سے لے کر یو اے ای تک میں ہیں ، جن کا استعمال بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے کیا گیا۔ گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

جامعہ کیمپس میں بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے اعلان کے بعد کیمپس کے گیٹ کے باہر تعینات سکیورٹی اہلکار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بی بی سی ڈاکیومنٹری: ہماری یونیورسٹی کے وی سی اکثریت کی آمریت کے محافظ ہیں  

غیرت نہایت ہی غیر ضروری اور فضول شے ہے۔ اس کے بغیر انسان بنے رہنا بھلے مشکل ہو، غیرت کے ساتھ وائس چانسلر بنے رہنا ناممکن ہے۔ جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وی سی وقتاً فوقتاً اس کی تصدیق کرتے رہتے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: پروین جاٹھر

آئین کے تحفظ کے لیے اس کو روزمرہ میں شامل کرنا ضروری ہے

یوم جمہوریہ پر خاص: ایک ایسے وقت میں جب آئین کی روح اور اس کے ‘بنیادی ڈھانچے’ کے تحفظ پر بحث چھڑی ہوئی ہے، یہ ضروری ہے کہ اس کی بنیادی روح اور اس کے مقصد کو عام لوگوں تک پہنچایا جائے کیونکہ جب تک ‘جمہور’ ہمارے آئین کو نہیں سمجھے گا، ہمارا جمہوری نظام صرف ایک کھلونا بن کر رہ جائے گا۔

(اسکرین شاٹ بہ شکریہ: بی بی سی یوکے)

بی بی سی ڈاکیومنٹری 2: مودی تفرقہ پیدا کرنے والے سیاستداں، ’نیو انڈیا‘ میں فرقہ وارانہ کشیدگی عروج پر

بی بی سی کی دستاویزی سیریز ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ کی دوسری اور آخری قسط منگل کو برطانیہ میں نشر کی گئی۔ اس میں بی جے پی حکومت کے دوران لنچنگ کے واقعات میں ہوئے اضافہ، آرٹیکل 370 کے خاتمہ، سی اے اے اور اس کے خلاف مظاہروں اور دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں بات کی گئی ہے۔

(علامتی تصویر فوٹو،بہ شکریہ: فیس بک/White Oak Cremation)

بی بی سی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کے لیےسرکار  نے کون سے ’ہنگامی قوانین‘ استعمال کیے ہیں

گزشتہ ہفتے اطلاعات و نشریات کے سکریٹری کی طرف سے آئی ٹی رول 2021 کے رول 16 کا استعمال کرتے ہوئے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے رول کو اجاگر کرنے والی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

(اسکرین شاٹ بہ شکریہ: بی بی سی یوکے)

انٹرنیٹ آرکائیو نے اپنی ویب سائٹ سے نریندر مودی پر بنی بی بی سی کی دستاویزی فلم کو ہٹایا

انٹرنیٹ آرکائیودنیا بھر کے صارفین کے ذریعےویب پیج کے مجموعوں اور میڈیا اپ لوڈ کا ایک ذخیرہ ہے۔ بی بی سی کی ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ کی پہلی قسط کے بارے میں اس کی ویب سائٹ پر لکھا ہوا نظر آرہا ہے کہ ‘یہ مواد اب دستیاب نہیں ہے’۔

کرن تھاپر اور این رام (تصویر: دی وائر)

گجرات دنگوں پر بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کے لیے حکومت کی سینسرشپ ناقابل قبول: این رام

دی ہندو کے سابق ایڈیٹراین رام نے مودی حکومت کی جانب سے بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو سوشل میڈیا پر بلاک کرنے کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کا قومی سلامتی اور عوامی نظام اتنا نازک ہے کہ اسے ایک ایسی ڈاکیومنٹری سے خطرہ ہے جو ملک میں نشر نہیں ہوئی ہےاور یوٹیوب/ٹوئٹر تک رسائی رکھنے والی بہت کم آبادی نے اس کو دیکھا ہے۔

Karan-Thapar-Jack-Straw

سابق برطانوی وزیر خارجہ نے بی بی سی رپورٹ کی تصدیق کی کہ دنگوں  کے لیے ’مودی براہ راست ذمہ دار‘

برطانیہ میں نشر ہونے والی دستاویزی فلم ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ میں بی بی سی نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی خفیہ تحقیقات میں نریندر مودی گجرات دنگوں کے لیے ذمہ دار پائے گئے تھے۔ اس ڈاکیومنٹری کے سامنے آنے کے بعد 2002 میں برٹن کے سکریٹری خارجہ رہے جیک سٹرا کے ساتھ کرن تھاپر کی بات چیت۔

(تصویر بہ شکریہ: Twitter/@PIBFactCheck)

فرضی خبریں بتانے کی ذمہ داری پی آئی بی کو دینا بندر کے ہاتھ میں استرا دینے جیسا ہے

آئی ٹی رولزکی مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ پی آئی بی کی فیکٹ چیک اکائی کی جانب سے ‘فرضی’ قرار دیے گئے مواد کو سوشل میڈیا سمیت تمام پلیٹ فارم سے ہٹانا ہوگا۔ دی رپورٹرز کلیکٹو کی صحافی تپسیا نے بتایا کہ اس فیکٹ چیک یونٹ نے ان کی ایک رپورٹ کو بغیر کسی دستاویزی ثبوت کے صرف منسٹری آف ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کے ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر ‘فرضی’ قرار دے دیا تھا۔

جوشی مٹھ میں گزشتہ ہفتے ایک ہوٹل کو منہدم کرتے ایس ڈی آر ایف کے اہلکار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جوشی مٹھ: ہمالیہ نے ’وکاس‘ کے ماڈل کو ننگا کر دیا ہے

‘وکاس’ کا یہ کون سا ماڈل ہے، جو جوشی مٹھ ہی نہیں بلکہ پورے ہمالیائی خطہ میں دراڑیں پیدا کر رہا ہے اور انسانوں کے لیے خطرہ بن رہا ہے؟ سرکاری ‘وکاس’ کی اس وسیع ہوتی دراڑکو اگر اب بھی نظر انداز کیا گیا تو پوری انسانیت ہی اس کی بھینٹ چڑھ سکتی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

ہندوستان نے گجرات دنگوں پر ڈاکیومنٹری کو ’پروپیگنڈہ‘ بتایا، بی بی سی نے کہا – حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا

برطانیہ میں نشر ہونے والی ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ میں بی بی سی نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی خفیہ تحقیقات میں نریندر مودی گجرات دنگوں کے ذمہ دار پائے گئے تھے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اسے ‘پروپیگنڈہ’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تعصب ہے،غیرجانبداری کا فقدان ہے اور نوآبادیاتی ذہنیت کی عکاسی ہے۔

ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے ہیڈ کوارٹر میں کام کرتی ٹیم

حیدرآباد: عوامی صحت کے تئیں حکومت غافل مگر غیر سرکاری تنظیمیں متحرک

لوگوں کے مطابق، حیدرآباد میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت اتنی بہتر نہیں ہے ۔ حکومت اپنی اسکیموں کے ذریعے عوام کو سہولت فراہم کراتی ہے، لیکن ان اسکیموں تک عوام کی خاطر خواہ رسائی نہیں ہو پاتی۔ایسے میں غیر سرکاری تنظیمیں بلا تفریق مذہب و ملت عوام کو طبی امداد فراہم کرا رہی ہیں۔

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ۔ (تصویر: پی ٹی آئی/سنسد ٹی وی)

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ کے حالیہ تبصروں کے پس پردہ مقاصد کیا ہیں؟

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ نے کیسوانند بھارتی کیس کے فیصلے کے قانونی جواز پر سوال اٹھایا ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ پارلیامنٹ کو آئین میں ترمیم کرنے کا خودمختار حق ہونا چاہیے، چاہے یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے اور اصولوں کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ ہو۔

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/مہندر سنگھ سسودیا)

مدھیہ پردیش کے وزیر نے کہا – بی جے پی میں شامل ہوں ورنہ وزیر اعلی کا بلڈوزر تیار ہے

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کانگریس کے کارکنوں کو حکمراں بی جے پی میں شامل ہونے یا وزیر اعلیٰ کے بلڈوزر کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہہ رہے ہیں۔

Sv-

آر ایس ایس کیوں نفرت اور تشدد کی وکالت کر رہا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندو سماج جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی دیکھنے کو ملے گی۔ان کے اس بیان پردہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: رائٹرس)

برطانوی حکومت کی خفیہ تحقیقات میں گجرات دنگوں کے لیے مودی ذمہ دار پائے گئے تھے: بی بی سی

بی بی سی نے برطانیہ میں ‘انڈیا: دی مودی کویشچن’ کے نام سے ایک ڈاکیومنٹری نشر کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سےکروائی گئی گجرات دنگوں کی جانچ (جو آج تک غیر مطبوعہ رہی ہے) میں نریندر مودی کو براہ راست تشدد کے لیے ذمہ دار پایا گیا تھا۔

(تصویر: انسپلیش)

مرکز کی تجویز، پی آئی بی فیکٹ چیک میں ’فرضی‘ قرار دی گئی خبروں کو تمام پلیٹ فارم سے ہٹانا ہوگا

الکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے انفارمیشن ٹکنالوجی رول،2021 کے ترمیم شدہ مسودے میں کہا ہے کہ پریس انفارمیشن بیورو کی فیکٹ چیکنگ اکائی یا حکومت کی طرف سے منظور کردہ کسی دوسری ایجنسی کے ذریعے بتائے گئے جھوٹے مواد کو سوشل میڈیا سمیت تمام پلیٹ فارم سے ہٹانا ہو گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

وزیر اعظم مودی نے بی جے پی کارکنوں سے کہا – فلموں کے خلاف غیر ضروری تبصرہ نہ کریں

بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو فلموں اور نامور شخصیات کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے سےگریز کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم کا یہ بیان بھوپال کی رکن پارلیامنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا سمیت بی جے پی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کی جانب سے شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ‘پٹھان’ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کے درمیان آیا ہے۔

ملیکا سارا بھائی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ہندو دھرم  کے نام پر ہندوتوا کا نظریہ لوگوں پرتھوپا جا رہا ہے: ملیکا سارا بھائی

تیسرے اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم بھوشن سے سرفراز مشہور کلاسیکی رقاصہ اور کارکن ملیکا سارا بھائی نے کولکاتہ لٹریچر فیسٹیول کے اختتام پر کہا کہ کولکاتہ آکر مختلف مذاہب کے لوگوں کو ایک ساتھ رہتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھ لگ رہا ہے۔ مجھے گجرات میں، احمد آباد میں یہ نظر نہیں آتا۔

جوشی مٹھ کے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے میں ایک گھر میں پڑا  شگاف ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جوشی مٹھ بچاؤ سمیتی نے وزیر اعظم کو لکھا خط، باز آبادکاری کا کام اپنے ہاتھ میں لینے کی اپیل

جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی نے اتراکھنڈ حکومت کے کاموں میں مطلوبہ ‘مستعدی اور تیزی ‘ نہیں ہونے کا الزام لگایا ہے۔دریں اثنا، سپریم کورٹ نے لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریاستی ہائی کورٹ اس سے متعلق تفصیلی مقدمات کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اصولی طور پر اس کوہی اس معاملے کی سماعت کرنی چاہیے۔

2022_6img01_Jun_2022_PTI06_01_2022_000217B-1-1200x600

بہار: ذات پر مبنی مردم شماری ایک جرأت مندانہ قدم ہے، جس کے اثرات ریاست سے باہر بھی نظر آئیں گے

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر قومی سیاست کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنے کا مادہ رکھتا ہے۔

(علامتی تصویر: پکسابے)

حکومت نے اقلیتی طلبہ کے لیے ’پڑھو پردیش‘ اسکیم بند کی: رپورٹ

‘پڑھو پردیش انٹرسٹ سبسڈی اسکیم’ کے تحت اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے لیے گئے قرض پر سودمیں سبسڈی دی جاتی تھی۔ 2006 میں شروع کی گئی یہ اسکیم اقلیتوں کی بہبود کے لیے اس وقت کے وزیر اعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام کا حصہ تھی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

ہیٹ اسپیچ معاملے میں سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کی سرزنش کی، کہا – کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی

دہلی میں ہوئے دھرم سنسد میں مبینہ طور پرہیٹ اسپیچ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ واقعہ 19 دسمبر 2021 کو پیش آیا تھا اور ایف آئی آر پانچ ماہ بعد درج کی گئی۔ اتنا وقت کیوں لگا؟ ایسے معاملات میں ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے اور صرف ‘نام’ کے لیے ایف آئی آر درج نہیں کی جانی چاہیے۔

دہلی کے برہم پوری علاقے میں لگایا گیا ایک پوسٹر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

شمال –مشرقی دہلی کے برہم پوری میں مسلمانوں کو جائیداد فروخت نہ کرنے والے پوسٹر لگے

تین سال قبل 2020 میں شمال–مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ دنگے ہوئے تھے، جن میں 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اب قومی راجدھانی کے اسی حصے کے برہم پوری علاقے میں ایسے پوسٹر لگائے گئے ہیں، جن پر لکھا ہے کہ تمام ہندو مکان مالکوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی اپنا مکان مسلمانوں کو فروخت نہیں کرے گا۔ اگر فروخت کیا تو اس کی رجسٹری نہیں ہونے دی جائے گی۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

اگر اینکر ہیٹ اسپیچ کا حصہ بنتا ہے تو اسے نشریات سے کیوں نہیں ہٹایا جا سکتا: عدالت

سپریم کورٹ نے ٹی وی خبروں کے مواد پر ریگولیٹری کنٹرول کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسپیچ ایک ‘بڑا خطرہ’ ہے۔ ہندوستان میں ‘آزاد اور متوازن پریس’ کی ضرورت ہے ۔ عدالت نے کہا کہ آج کل سب کچھ ٹی آر پی سے چلتا ہے۔ چینل ایک دوسرے سے مقابلہ کر کے معاشرےکو تقسیم کر رہے ہیں۔

سدبھاونا کپ اس سال نیورا میں منعقد ہوا۔ (تصاویر: سمر چیریٹیبل ٹرسٹ)

سدبھاونا کپ: فرقہ وارانہ جنون کے دور میں کھیل کے ذریعے نفرت ختم کرنے کی کوشش

پٹنہ کا سمر چیریٹیبل ٹرسٹ گزشتہ چار سالوں سے پنچایتی سطح پر ‘سدبھاونا کپ’ کے نام سے ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کا اہتمام کر رہا ہے، جس میں حصہ لینے والی ٹیموں کے لیے پہلی شرط یہ ہوتی ہے کہ اس کے کھلاڑی سماج کے ہر طبقے اور کمیونٹی سے ہوں۔

سنجے چوہان۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

فلم پان سنگھ تومر کے اسکرین رائٹر سنجے چوہان نہیں رہے

سنجے چوہان نے ‘صاحب بیوی اور گینگسٹر’، ‘دھوپ’، ‘ سلام انڈیا’، ‘رائٹ یا رانگ’، ‘میں نے گاندھی کو نہیں مارا’ اور ‘آئی ایم کلام’ جیسی فلموں کے لیے رائٹنگ کا کام کیا تھا۔ انہوں نے 2003 میں ریلیز ہونے والی سدھیر مشرا کی ہٹ فلم ‘ہزاروں خواہشیں ایسی’ کے مکالمے بھی لکھے تھے۔

اے ایس آئی شمبھو دیال۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/دہلی پولیس)

دہلی پولیس افسر کے قتل کا ملزم مسلمان نہیں ہے، جیسا کہ بعض میڈیا ہاؤس نے دعویٰ کیا تھا

فیکٹ چیک: دہلی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمبھو دیال 4 جنوری کو ایک خاتون کا فون چھین کر بھاگ رہے ملزم کو پکڑنے گئے تھے،اس دوران ملزم نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد سدرشن نیوز جیسےبعض میڈیا ہاؤس نے ملزم کو مسلمان بتا تے ہوئے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ڈی ڈی نیوز لائیو)

جے این یو جھوٹی بنیادوں پر تاریخ نویسی میں مہارت رکھتا ہے: وی سی

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے جے این یو کے مؤرخین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہیں لکھ سکتے، جو ہم گزشتہ 75 سالوں سے کرتے آ رہے ہیں اور میری یونیورسٹی اس میں بہت اچھی رہی ہے، لیکن اب اس میں تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔

شرد یادو۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@sharadyadavforindia)

موجودہ سیاسی منظر نامے میں شرد یادو جیسے تجربہ کار لیڈر کی موجودگی اہم ہوتی

شرد یادو تقریباً چار دہائیوں کے طویل سیاسی دور کے اہم کردار اور گواہ بھی رہے ہیں۔ کاش انہوں نے ایک مربوط خود نوشت لکھی ہوتی تاکہ سیاست کی نئی نسل بالخصوص مساوات، سیکولرازم اور سماجی انصاف کے لیے لڑنے والے نوجوان یہ سیکھتے کہ انہیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔

بابری مسجد کیس کی سماعت کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ میں اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی (درمیان میں) (بائیں سے دائیں) جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ اور جسٹس ایس عبدالنذیر شامل تھے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ہندوستان میں مسلمان یا عیسائی کے سیکولر ہونے کی شرط یہ ہے کہ وہ اکثریتی مطالبات کو تسلیم کرلے

جسٹس ایس اے نذیر کی الوداعی تقریب میں سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیکولر ہیں۔ ان کے خیال میں جسٹس نذیرکے سیکولر ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ بابری مسجد کے تنازعہ میں فیصلہ کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ کے واحد مسلمان رکن تھے، لیکن انھوں نےمندر بنانے کے لیے مسجد کی زمین کو مسجد توڑنے والوں کے ہی سپرد کرنے کے فیصلے پر دستخط کیا۔

شرد یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سوشلسٹ لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کا انتقال

شرد یادوممتاز سوشلسٹ رہنما تھے۔ وہ تین بار راجیہ سبھا کے رکن رہے اور سات بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ شرد یادو 1989 میں وی پی سنگھ کی قیادت والی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے 90 کی دہائی کے اواخر میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی حکومت میں بھی وزیرکی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔

بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر۔ (تصویر: اسکرین گریب)

بہار: وزیر تعلیم نے ’رام چرت مانس‘ اور ’منو اسمرتی‘ کو سماج کو تقسیم کرنے والا بتایا

جمعرات کو اپنے بیان کا اعادہ کرتے ہوئے بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ’رامائن’ پر مبنی نظم رام چرت مانس سماج میں نفرت پھیلاتی ہے۔ بی جے پی کی طرف سے معافی مانگنے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ یہ بھگوا پارٹی ہے، جسے حقائق کا علم نہ ہونے پر معافی مانگنی چاہیے۔