2002 Gujarat riots

AKI Blankl

جیل سے رہائی  کے بعد تیستا سیتلواڑ کا پہلا انٹرویو

ویڈیو: گجرات فسادات کی تحقیقات کو گمراہ کرکے ‘بے قصور لوگوں’ کو پھنسانے کے لیے ثبوت گھڑنے کی مبینہ سازش کے الزام میں سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو جون میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد انہیں سنیچر کو سابرمتی جیل سے رہا کیا گیا۔ ان کے ساتھ بات چیت۔

تیستا سیتلواڑ۔ (فوٹو پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو عبوری ضمانت دی

گجرات پولیس نے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو 2002 کے گجرات فسادات کی جانچ کو گمراہ کرکے ‘بےقصور لوگوں’ کو پھنسانے کے لیے ثبوت گھڑنے کی مبینہ سازش کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ یہ ایف آئی آر 24 جون کو گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور دیگر کو فسادات کے معاملے میں ایس آئی ٹی کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے والی ذکیہ جعفری کی عرضی کو خارج کیے جانے کے ایک دن بعد درج کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ(فوٹو : رائٹرس)

سپریم کورٹ نے گجرات فسادات سے متعلق معاملوں کو بند کیا

چیف جسٹس ادے امیش للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے 2002 کے گجرات فسادات کے مقدمات کی آزادانہ تحقیقات کے لیے تقریباً 20 سال قبل دائر 11 عرضیوں کو بند کرتے ہوئے کہا کہ اب ان عرضیوں میں فیصلے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

سابق نوکر شاہوں نے سی جے آئی سے بلقیس بانو کیس میں ’غلط فیصلے کو درست کرنے‘ کی اپیل کی

سابق نوکر شاہوں کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ہم حیران ہیں کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کو اتنا ضروری کیوں سمجھا کہ دو ماہ کے اندر فیصلہ لینا پڑا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ کیس کی تحقیقات گجرات کی 1992 کی معافی کی پالیسی کے مطابق کی جانی چاہیے نہ کہ اس کی موجودہ پالیسی کے مطابق۔

ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی رہنما شانتا کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

بلقیس کے قصورواروں کی رہائی کی بات  سن کر میرا سر شرم سے جھک گیا: سینئر بی جے پی لیڈر شانتا کمار

بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کی رہائی پر ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر سینئر بی جے پی لیڈر شانتا کمار نے کہا کہ گجرات حکومت کو اپنی غلطی کو سدھارنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سزا سے ملی چھوٹ ان مجرموں کے اثرورسوخ کی حد کو ظاہر کرتی ہے اور ان کی طاقت کے بارے میں پتہ چلتا ہے کہ ان کے لیے قوانین میں تبدیلی کی گئی۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس کیس: قصورواروں کی سزا معافی پر سپریم کورٹ نے مرکز اور گجرات حکومت کو نوٹس بھیجا

بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے رشتہ داروں کے قتل کے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے خلاف عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزمین نے جو کیا، اس کے لیے ان کو سزا ملی۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ معافی کے حقدار ہیں اور کیا یہ معافی قانون کے مطابق دی گئی؟

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

بلقیس بانو کیس: مجرموں کی رہائی کے بعد کئی مسلم خاندانوں نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے گاؤں چھوڑ ا

داہود کے ڈی ایم کوسونپے گئے گئے میمورنڈم میں رندھیک پور کی مسلم کمیونٹی نے کہا ہے کہ وہ خوف کے مارے گاؤں چھوڑ کر جا رہے ہیں کیونکہ انہیں تحفظ،بالخصوص خواتین کی فکر ہے۔ جب تک ان ملزمین کی گرفتاری نہیں ہوتی وہ، واپس نہیں آئیں گے۔ 2002 کے فسادات میں رندھیک پورگاؤں میں ہی بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا اور ان کے خاندان کوقتل کیا گیا تھا۔

15 اگست کو مجرموں کی جیل سے رہائی کے بعد ان کا استقبال مٹھائی کھلا کر کیا گیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ہندوستان: فرقہ وارانہ فسادات کے مجرمین کو معافیاں

ہندوستان میں فرقہ وارانہ فسادات تو پہلے بھی ہوتے تھے اور فسادیوں کا چھوٹ جانا بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ فرق بس یہ ہے کہ عدالتوں سے مجرم ثابت ہونے اور سزائیں پانے کے بعد بھی انصاف کے عمل کو انگوٹھا دکھایا جا رہا ہے۔ ایک غیر محسوس طریقے سے20 کروڑمسلمانوں کو بتایا جا رہا ہے کہ یا تو وہ دوسرے درجہ کے شہری بننا منظور کریں یا کہیں اور چلے جائیں۔

اپریل 2019 میں دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران  بلقیس اپنے شوہر کے ساتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بلقیس کیس: این ایچ آر سی کی سابق رکن نے کہا – سزا معافی سے ’قانون کا راج‘ کمزور ہوا

سپریم کورٹ کی سابق جج سجاتا منوہر 2003 میں اس وقت نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی رکن تھیں، جب کمیشن نے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں مداخلت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں، لیکن ان کے تحفظ کو یقینی نہیں بناتے۔ یہ سزا معافی ان کے تحفظ کے سلسلے میں مثبت پیغام نہیں ہے۔

بلقیس بانو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: ارکان اسمبلی  نے بلقیس بانو معاملے میں مجرموں کی رہائی کے فیصلہ کو رد کرنے کا مطالبہ کیا

گجرات سے کانگریس کے تین مسلم ایم ایل اے نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کو 2002 کے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی رہائی کے ‘شرمناک فیصلے’ کو واپس لینے کی ہدایت دیں۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

امریکی کمیشن نے بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کو انصاف کا مذاق بتایا

سال 2002 کے گجرات فسادات کےدوران بالقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے سات افراد کے قتل کے11 مجرموں کی رہائی پر یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم نے کہا ہے کہ یہ قدم انصاف کا مذاق ہے اور سزا سے بچنے کے اس پیٹرن کا حصہ ہے، جس کا ہندوستان میں اقلیت مخالف تشدد کے ملزم فائدہ اٹھاتے ہیں۔

سپریم کورٹ/ فوٹو: پی ٹی آئی

دنیا بھر کے سرکردہ دانشوروں نے سپریم کورٹ سے اپنے حالیہ فیصلوں پر نظر ثانی کرنے کو کہا

ان سرکردہ دانشوروں نے 2002 کے گجرات فسادات کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندرمودی سمیت 64 لوگوں کو خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے والی کانگریس کے مرحوم رکن پارلیامنٹ احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی عرضی پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور اس کے تبصروں کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔

بلقیس بانو۔ (تصویر: رائٹرس)

بلقیس معاملے میں سزا سنانے والے جج نے مجرموں کی رہائی پر کہا – اب فیصلہ حکومت کو کرنا ہے

پندرہ اگست کو گجرات کی بی جے پی حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزاکاٹ رہے11 مجرموں کو رہا کر دیا تھا۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس بانوکیس: 6 ہزار سے زائد شہریوں کی اپیل – سزا کی معافی کے فیصلے کو رد کیا جائے

سپریم کورٹ سے بلقیس بانو کیس میں11 مجرموں کی سزا کی معافی کو رد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سماجی کارکنوں سمیت ان دستخط کنندگان نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے ہر اس ریپ متاثرہ کے حوصلے پست ہوں گے اور ان پر اثر پڑے گا جس کو انصاف کے نظام پر بھروسہ کرنے کو کہا جاتا ہے۔

گودھرا سے بی جے پی ایم ایل اے سی کے راؤل جی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/موجو اسٹوری)

کمیٹی میں شامل بی جے پی ایم ایل اے نے کہا – بلقیس کے ریپسٹ ’برہمن، اچھےسنسکاروں والے‘

بلقیس بانو ریپ کے11 قصورواروں کی سزا کو معاف کرنے والی سرکاری کمیٹی میں شامل رہےگودھرا سے بی جے پی ایم ایل اے سی کے راؤل جی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ رہا کیے گئے مجرم اس جرم میں شامل تھے یا نہیں اور یہ ممکن ہے کہ انہیں پھنسیایاگیاہو۔

15 اگست کو مجرموں کی جیل سے رہائی کے بعد ان کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

بلقیس کیس: مجرموں کی سزا معافی کی کمیٹی میں تھے بی جے پی ایم ایل اے اور گودھرا کیس کے گواہ

بلقیس بانو گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 قصورواروں کی سزا کو معاف کرنے والی کمیٹی کے چار ارکان بی جے پی سے وابستہ تھے، جن میں دو ایم ایل اے کے علاوہ سابق کونسلر اور گودھرا کیس کے گواہ مرلی مول چندانی شامل ہیں۔ اس کیس میں ان کی گواہی کو عدالت نے جھوٹا قرار دیا تھا۔

بلقیس بانو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

’میرا دکھ صرف اپنے لیے نہیں ہے بلکہ ان تمام عورتوں کے لیے ہے جو عدالتوں میں انصاف کے لیے لڑ رہی ہیں‘

بلقیس بانو کی وکیل کی طرف سے جاری ایک بیان میں انہوں نے گجرات حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے فیصلے کو واپس لے اور انہیں بلا خوف وخطر امن و امان کےساتھ رہنے کا حق واپس دے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا ہے کہ کیا ایک عورت کو ملے انصاف کا انجام یہی ہے؟

بلقیس اپنی بیٹی کے ساتھ۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

بلقیس کے مجرموں کی رہائی ساورکر کے نظریے کی پیروی ہے

ساورکر نے اپنی کتاب ‘6 گورو شالی ادھیائے ‘ میں ریپ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر جائز ٹھہرایا تھا۔ آزاد ہونے کے بعد ایک مجرم نے کہابھی کہ ان کو ان کے سیاسی نظریے کی وجہ سے سزا دی گئی۔ وہ شاید یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہوں کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا تھا، صرف ساورکر کے سیاسی نظریے کی پیروی کی تھی ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

گجرات: بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے  تمام 11 مجرم رہا

گجرات حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت ان 11 لوگوں کی رہائی کی اجازت دی ہے۔ ان سب کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے سات افراد کے قتل کا مجرم قرار دیا تھا۔

سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

گجرات فسادات: سیتلواڑ اورسری کمار کے بعد ایس آئی ٹی نے سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو گرفتار کیا

سنجیو بھٹ دیگر معاملات میں سال 2018 سے پالن پور جیل میں ہیں۔ ان کی گرفتاری ٹرانسفر وارنٹ کے ذریعےہوئی ہے۔ 2002 کے گجرات فسادات کے معاملے میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے تبصرہ کیا تھا، جس کی بنیاد پر احمد آباد پولیس نے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ اور سابق آئی پی ایس افسران آر بی سری کمار اور سنجیو بھٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

اتوار کو احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ کے افسران نے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات: عدالت نے تیستا سیتلواڑ اور سابق ڈی جی پی سری کمار کو دو جولائی تک پولیس حراست میں بھیجا

احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ نے 25 جون کو سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ اور گجرات کے دو آئی پی ایس افسران آر بی سری کمار اور سنجیو بھٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ان تینوں پر گجرات فسادات کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی کو گمراہ کرنے کی سازش کرنے کا الزام ہے، یہ ایس آئی ٹی گجرات فسادات اور وزیر اعلیٰ کے طور پر نریندر مودی کے رول کی تحقیقات کر رہی تھی، اگر اس میں ان کا کوئی رول تھا۔

AKI 26.00_34_21_13.Still002

گجرات فسادات: سپریم کورٹ سے مودی کو کلین چٹ اور تیستا سیتلواڑ کی گرفتاری کے کیا معنی ہیں

ویڈیو: سال 2002 میں گجرات کے مسلم مخالف تشدد میں نریندر مودی کو کلین چٹ دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب سے ذکیہ جعفری کی عرضی کو خارج کیے جانے کے ایک دن سے بھی کم کی مدت میں ریاستی اے ٹی ایس نے عرضی گزاروں میں سے ایک تیستا سیتلواڑ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن اور سماجی کارکن شبنم ہاشمی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ۔  (فوٹو : تیستا سیتلواڑ فیس بک)

گجرات فسادات میں نریندر مودی کے رول کی جانچ کا مطالبہ کرنے والی تیستا سیتلواڑ گرفتار  

تیستا سیتلواڑ کے این جی او نے گجرات فسادات کے دوران گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں مارے گئے کانگریس ایم پی احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی قانونی لڑائی کے دوران حمایت کی تھی۔ احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ کی جانب سے درج معاملے میں تیستا کے علاوہ آئی پی ایس افسرسنجیو بھٹ اور آر بی سری کمار کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔

ذکیہ جعفری۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نریندر مودی اور دیگر کو کلین چٹ: ذکیہ جعفری کے بیٹے نے کہا – سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوس ہوں

ذکیہ جعفری کے شوہراور کانگریس کے ایم پی رہے احسان جعفری 28 فروری 2002 کو احمد آباد میں گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں مارے گئے 68 افراد میں شامل تھے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو ذکیہ کی عرضی خارج کر دی۔سپریم کورٹ 5 اکتوبر 2017 کو ہائی کورٹ کی میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ان کی اپیل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور 63 دیگر کو گجرات فسادات سے متعلق معاملوں میں کلین چٹ دےدی گئی تھی۔

ذکیہ جعفری اور نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

گجرات فسادات: ذکیہ کی عرضی خارج؛ سپریم کورٹ نے مودی اور دیگر کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا

ذکیہ جعفری کے شوہراور کانگریس ایم پی احسان جعفری 28 فروری 2002 کو احمد آباد میں گلبرگ سوسائٹی میں مارے گئے 68 لوگوں میں شامل تھے۔ 2017 میں ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلےبرقرار رکھا تھا جس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور 63 دیگر کو فسادات سے متعلق معاملات میں کلین چٹ دی گئی تھی۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی )

ممبئی: این سی ای آر ٹی نے کووڈ کے بہانے سماجیات کی کتاب سے ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے متعلق مواد کو ہٹایا

این سی ای آر ٹی کی کتابوں کے مواد کو ‘منظم کرنے’ اور کووڈ کے بعد طلبا کے نصابی بوجھ کو ‘کم کرنے’ کا حوالہ دیتے ہوئے ماہرین کی ایک کمیٹی نے کاسٹ، کاسٹ مخالف تحریک، اس کے ادب اور سیاسی واقعات سے متعلق متعددحوالہ جات کو ہٹا دیا ہے۔

ذکیہ جعفری۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں کہا-گجرات فسادات میں ’منصوبہ بند‘ طریقے سے تشدد کو انجام دیا گیا تھا

گجرات فسادات کے دوران ہلاک ہوئے کانگریس کے سابق رکن پارلیامنٹ احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے 2002 کے فسادات کے دوران گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت 64 لوگوں کو ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو چیلنج کیاہے۔انہوں نے کہا کہ گجرات فسادات میں تشدد کو ‘سوچ سمجھ کر’ انجام دیا گیا تھا۔

ذکیہ جعفری اور نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

گجرات فسادات: نریندر مودی کو ملی کلین چٹ کے خلاف عرضی پر پھر ٹلی شنوائی

گجرات فسادات میں مارے گئے کانگریس رہنماحسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کی جانب سےنریندر مودی سمیت کئی رہنماؤں، نوکرشاہوں کو ملی کلین چٹ کو چیلنج دیا ہے۔ کئی بار ٹل چکی شنوائی کی اگلی تاریخ طے کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اب اسےملتوی کرنے کی کسی درخواست کو قبول نہیں کرےگی۔

ذکیہ جعفری اور نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

گجرات فساد میں نریندر مودی کو ملی کلین چٹ کے خلاف 14 اپریل کو سپریم کورٹ میں شنوائی

گجرات فسادات میں مارے گئے کانگریسی رہنما احسان جعفری کی بیوی ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کے ذریعےنریندر مودی سمیت کئی رہنماؤں اور نوکرشاہوں کو کلین چٹ دینے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس پرشنوائی اتنی بار ٹل چکی ہے اس لیے ایک تاریخ لیجیے اور یہ یقینی بنائیے کہ سب موجود ہوں۔

فائل فوٹو: رائٹرس

ہمیں واجپائی کے بنا ’مکھوٹے‘ والے اصلی چہرے کو نہیں بھولنا چاہیے

1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔

SIGNUM:?¹ì T?>o½ìAn¸Ï?

گجرات: 2002 فسادات معاملے میں نریندر مودی اور اس وقت کے وزراء کو کلین چٹ

2002 میں گجرات کے گودھرا میں ہوئے فسادات کی جانچ کو لے کر تشکیل دیے گئے ناناوتی کمیشن نے اپنی فائنل رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری 2002 میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے بعد گودھرا میں ہوئے فسادات منصوبہ بند نہیں تھے۔

اپریل 2019 میں نئی دہلی  میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنی فیملی کے ساتھ بلقیس بانو(فوٹو : پی ٹی آئی)

بلقیس بانو کو 2 ہفتے کے اندر معاوضہ، سرکاری نوکری اور گھر دے ریاستی حکومت: سپریم کورٹ

اس سال اپریل میں سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران ریپ کا شکار ہوئی بلقیس بانو کو معاوضہ اور دیگرسہولیات دینے کا حکم دیا تھا۔ بلقیس نے توہین عدالت کی عرضی دائر کرکے کہا ہے کہ اب تک ریاستی حکومت نے ایسا نہیں کیا ہے۔

Hate

گجرات 2002 کے ’کل‘اور’آج‘ سے روشناس کرواتی ہوئی ایک کتاب

فسادات نہ ہوئے ہوتے تو مودی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بن سکتے تھے۔ آخر فسادات کے دوران کچھ لوگوں نے ایک فرقے کے تئیں شدید بلکہ شدید ترین ’نفرت‘ کا اظہار کیوں کیا؟ اور کیا ’نفرت‘ میں اچانک ہی شدت آئی تھی یا بتدریج اور کیا اس میں کبھی کوئی کمی بھی آسکتی ہے؟ ریواتی لعل نے تین بنیادی کرداروں پر ساری توجہ مرکوز کرکے مذکورہ سوالوں کے جواب دینے کی کامیاب کوشش کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

معاوضے میں ملی رقم سے ریپ متاثرین کی مدد کے لئے فنڈ مختص کریں گی بلقیس

گجرات فسادات میں گینگ ریپ کا شکار ہوئیں بلقس بانو نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد کے دوسرے متاثرین کی مدد کے لئے وہ اپنی پہلی بیٹی صالحہ کی یاد میں ایک فنڈ مختص کریں گی۔ قابل ذکر ہے کہ فسادات کے دوران صالحہ کا قتل کر دیا گیا تھا۔