Gurgaon

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: چائے کی دکان پر مسلمانوں کو جگہ چھوڑ کر جانے کی دھمکی دینے والے پوسٹر لگے، ایف آئی آر درج

گڑگاؤں کے سیکٹر69 میں ایک چائے دکان کی دیوار پر یہ قابل اعتراض پوسٹرچسپاں کیے گئے تھے، جس میں مسلمانوں کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ سوموار تک یہا سے چلے جائیں، ورنہ اپنی موت کے لیے خود ذمہ دار ہوں گے۔ تاہم دکان کے مالک نے کباڑ کا کام کرنے والے ایک شخص پر شکوک و شبہات ظاہر کیے ہیں، جس سے کچھ دن پہلے ان کاجھگڑا ہوا تھا۔

نوح کے الور اسپتال میں بھیڑ کے ذریعے کی گئی توڑ پھوڑ کی تصویر۔ (تصویر: اتل ہووالے)

ہریانہ: گڑگاؤں میں بغیر اجازت ہوئی ہندو مہاپنچایت میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی اپیل

نوح تشدد کے باعث جاری کشیدگی کے درمیان حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گڑگاؤں میں اتوار کو ایک ‘ہندو مہاپنچایت’ کاانعقاد کیا گیا،جس میں مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی اپیل کے ساتھ ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ دنوں ایک مسجد پر حملہ کرنے والے لوگ بے قصور ہیں۔

SV-Apoorvanand-Thumb

چلتی ٹرین میں قتل، بارود کے ڈھیر پر ہریانہ: کیا ہندوتوواد کوئی سیاسی بیماری ہے؟

ویڈیو: مہاراشٹر میں چلتی ٹرین میں آر پی ایف کانسٹبل کے ہاتھوں سینئر افسر اور تین مسلمانوں کے قتل اورگزشتہ دنوں ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کی وجہ ایک ہی ہے؟ دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

Ajoy-Gurgaon-Thumb

ہریانہ: نوح کے تشدد کے بعد گڑگاؤں سے نقل مکانی کر رہے  ہیں مسلمان

ویڈیو: ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعدگڑگاؤں کے بادشاہ پور میں مسلمانوں کی دکانوں میں لوٹ اور توڑپھوڑ کا مشاہدہ کیا گیا، ساتھ ہی مسلم اکثریتی جھگی بستی میں مبینہ طور پر آگ زنی کی بھی خبریں آئیں۔اس کے بعد کئی مسلم خاندان شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔

(علامتی تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

ہریانہ: حکومت کی جانب سے الاٹ کی گئی زمین پر بنائی گئی واحد مسجد پر ہجوم کے حملے میں نائب امام ہلاک

ہریانہ کے گڑگاؤں شہر کے سیکٹر 57 میں واقع انجمن جامع مسجد میں سوموار کی دیر رات بھیڑنے توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگا دی۔ مسجد کے نائب امام پر ہجوم نےتلوار وغیرہ سے حملہ کیا، اس حملے میں ایک دیگر شخص بھی زخمی ہوگیا ۔ ہسپتال لے جانے کے بعد نائب امام کومردہ قرار دے دیا گیا۔

گڑگاؤں سے نکالی گئی وشو ہندو پریشد کی ریلی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو گریب)

گڑگاؤں میں وی ایچ پی کی ریلی میں تلوار  لے کر لوگوں نے نعرے بازی کی؛ نامعلوم  لوگوں کے خلاف ایف آئی آر

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے گزشتہ اتوار کو گڑگاؤں میں ‘بھویہ بھگوا یاترا’ کا اہتمام کیا تھا۔ گڑگاؤں پولیس حکام نے کہا کہ یہ ریلی غیر قانونی تھی، کیونکہ اس کے لیے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس میں ملوث افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اس لیے اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: بجرنگ دل نے کھلے میں نماز کے خلاف نعرےبازی کی

بجرنگ دل کے ارکان نے جمعہ کے روز ہریانہ کے گڑگاؤں کے سیکٹر- 69 میں کھلے میں ہو رہے نماز میں خلل ڈالا، جس کی وجہ سے نماز ادا کر رہے 100لوگوں کے ایک گروپ کو وہاں سے جانے پر مجبور ہونا پڑا۔ سال 2021 میں ضلع انتظامیہ نے اس جگہ کو نماز کی ادائیگی کے لیے چھ کھلے مقامات میں سے ایک کے طور پر نشان زد کیا تھا۔

(فوٹوبہ شکریہ: indiarailinfo)

گڑگاؤں: مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے دو مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی: پولیس

پولیس نے بتایا کہ گڑگاؤں کے سیکٹر-45 میں رماڈا ہوٹل کےقریب بہار کے رہنے والے عبدالرحمٰن اور ان کے دوست محمد اعظم سے دو افراد نے مبینہ طور پر موبائل فون چھیننے کے بعد مار پیٹ کی اور ان کے مذہب کی توہین کی ۔ حملہ آوروں نے انہیں خنزیر کا گوشت کھلانے کی بات بھی کہی اور کوئی سفید پاؤڈر کھانے کو مجبور کیا۔

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

ہندو راشٹر ہو یا نہ ہو ہم یقینی طور پر ایک غنڈہ راج میں تبدیل ہو چکے ہیں

پچھلےسات سالوں میں باربارمسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف تشدد کے اشارے کیےگئے ہیں اور بڑے پیمانے پر ان کےحق میں دلائل دیے گئے ہیں۔ جب آپ آبادی کنٹرول کے نام پر قانون بناتے ہیں، اپنی بیٹیوں کی دوسرے مذاہب میں شادی کو روکنے کے نام پر، مسلم خواتین کو ان کے مردوں سے بچانے کے نام پر، آپ ان کے خلاف تشدد کے لیے زمین تیار کرتے ہیں۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ  منوہرلال کھٹر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کھلے میں نماز پڑھنے کی روایت کو ’برداشت‘ نہیں کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے یہ بھی کہا کہ ضلع انتظامیہ کا کھلی جگہوں پر نماز کے لیے کچھ جگہوں کو محفوظ رکھنے کاقبل کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور ریاستی حکومت اب اس مسئلے کا پرامن حل تلاش کرے گی۔ گڑگاؤں میں پچھلے کچھ مہینوں میں، کچھ ہندو تنظیموں کے ارکان ان جگہوں پر جمع ہوتے ہیں اور ‘بھارت ماتا کی جئے’ اور ‘جے شری رام’کے نعرے لگاتے ہیں جہاں مسلمان نماز ادا کرتے ہیں۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

نماز میں رائٹ ونگ گروپوں کے رکاوٹ ڈالنے کی مذمت ہونی چاہیے: گڑگاؤں مسلم کاؤنسل

گڑگاؤں مسلم کاؤنسل نے کہا کہ دو دہائیوں سے زیادہ سے کھلی جگہوں پر جمعہ کی نماز ادا کی جا رہی ہے، کیونکہ مسلمانوں کے پاس مطلوبہ تعدادمیں مسجد نہیں ہے۔ مئی 2018 کے بعد شہر میں پہلی بار نمازمیں خلل کی اطلاع ملی تھی، جس کے بعد سے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی کئی کوششیں ہوئی ہیں۔

 (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: نماز جمعہ میں پھر سےخلل ڈالنے کی کوشش، مظاہرین  نے کھڑے کیے ٹرک

سنیکت ہندوسنگھرش سمیتی نےانتظامیہ کو ایک الٹی میٹم جاری کرکے کہا کہ وہ اگلے ہفتے سےشہر میں کسی بھی عوامی جگہ پر نماز کی اجازت نہیں دیں گے۔جمعہ کو گڑگاؤں کے سیکٹر37 میں مظاہرین کی طرف سے مسلسل نعرےبازی اور امن وامان میں خلل پڑنے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے پولیس نے 10 لوگوں کو حراست میں لیا اور بعد میں ایک کو گرفتار بھی کیا۔

گڑگاؤں میں نمازادا کرتے لوگ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: رائٹ ونگ گروپوں کی مخالفت کے بیچ نماز کے لیے اپنی جگہ دے گی گوردوارہ کمیٹی

گڑگاؤں میں پچھلے کچھ مہینوں سے رائٹ ونگ گروپ کھلے میں نمازکی مخالفت کر رہے ہیں۔گوردوارہ کمیٹی ساتھ ہی اکشے یادو نام کے ایک دکان مالک نے بھی نماز کے لیے اپنی خالی جگہ دینے کی پیش کش کی ہے۔

0511 Sumedha Pal Interview.00_14_36_09.Still001

اگر گڑگاؤں میں نماز ہوئی تو میں وہاں تلوار لےکر دکھائی دوں گا: ہندوتوا لیڈر

ویڈیو: گزشتہ پانچ نومبر کو بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے گڑگاؤں کے سیکٹر12اے میں اس جگہ پر گئووردھن پوجا کااہتمام کیا تھا، جہاں ہر جمعہ کو نماز ادا کی جاتی تھی۔ یہ کارکن پچھلے کچھ وقتوں سےیہاں نماز کی مخالفت کر رہے تھے۔ دی وائر نے دنیش بھارتی سے بات کی، جو گڑگاؤں میں نماز کو روکنے کےالزام میں کئی بار جیل جا چکے ہیں۔ دنیش بھارت ماتا واہنی کے رکن ہیں اور وشو ہندو پریشد سے بھی وابستہ ہیں۔

نرسنہانند اور کپل مشرا۔

گڑگاؤں: نماز کی جگہ  پر پوجا کے لیے ہندوتوا گروپ نے کپل مشرا اور نرسنہا نند کو مدعو کیا

گڑگاؤں میں پچھلے کچھ مہینوں سےہندوتوا گروپ کھلے میں نماز کی مخالفت کر رہے ہیں۔انتطامیہ نے گزشتہ تین نومبرکو 37طے شدہ مقامات میں سے آٹھ پر نماز ادا کرنے کی منظوری کو منسوخ کر دیا ہے ۔ اس بیچ سنیکت ہندو سنگھرش سمیتی نے سیکٹر12اے میں اس مقام پرگئووردھن پوجا کا اہتمام کیا ہے، جہاں پچھلے کچھ دنوں سے نماز کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

1910 Sumedha.00_06_33_24.Still008

گڑگاؤں بنجارہ مارکیٹ: گھر سجانے والوں کا اجڑ رہا ہے گھر

ویڈیو: ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سےگڑگاؤں کےبنجارہ مارکیٹ کو ہٹایا جا رہا ہے۔اس مارکیٹ میں گھر کی سجاوٹ کا سامان ملتا ہے۔یہاں سامان بیچنے والے لوگ اس واقعہ سے پریشان ہیں۔ ان کی تشویش ہے کہ وہ اپنی روزی روٹی کیسے کمائیں گے۔

یتی نرسنہانند سرسوتی۔

یوپی: خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں یتی نرسنہانند پر تین ایف آئی آر درج

اس سے پہلے بھی غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری یتی نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبر محمد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں شکایت درج کرائی جا چکی ہے۔نرسنہانند تب سرخیوں میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے ایک نابالغ مسلم لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی تھی۔

یتی نرسنہانند اور سورج پال امو۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

نرسنہا نند اور سورج پال امو کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کرنے پر کورٹ نے دہلی پولیس سے رپورٹ طلب کی

گزشتہ4 اگست کو فیصل احمد خان نام کےقانون کے ایک استاذ نے رائٹ ونگ کے شدت پسند رہنماؤں یتی نرسنہانند اورسورج پال امو کے الگ الگ مواقع پرمسلم مخالف بیانات پر جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایتیں کی تھیں۔ کوئی کارروائی نہ ہونے پر 7 اگست کو انہوں نے نے ساکیت ضلع کورٹ سے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کامطالبہ کیا۔

سورج پال امو۔ (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر)

اگر تاریخ بنانا ہے تو تیمور، اورنگ زیب اور بابر پیدا نہیں ہونے چاہیے: ہریانہ بی جے پی کے ترجمان

ہریانہ بی جے پی کے ترجمان اورکرنی سیناکےصدرسورج پال امو نے تبدیلی مذہب، لو جہاد اور آبادی کنٹرول پر بلائی گئی مہاپنچایت میں کہا کہ اگر بھارت ہماری ماتا ہے تو پاکستان کے ہم باپ ہیں اور ان پاکستانیوں کو ہم یہاں کرایے پر مکان نہیں دیں گے۔ ان کو اس ملک سے نکالو، یہ قرارداد پاس کرو۔

(فوٹو: رائٹرس)

ہریانہ: گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ریپ اور قتل، فریدآباد دوسرے نمبر پر

ہریانہ اسمبلی میں کانگریسی ممبر کرن سنگھ دلال کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی گئی۔ گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں ریپ کے سب سے زیادہ 663 معاملے درج ہوئے جبکہ قتل کی 470 وارداتیں ہوئیں۔ گڑگاؤں اور فریدآباد میں بچوں کے ریپ کے معاملے بھی سب سے زیادہ پائے گئے۔

Gurugram-Screenshot-2019-05-27-at-9.25.33-AM-1200x600

گڑگاؤں: مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں 2 کی پٹائی

گڑگاؤں پولیس کے پی آر او سبھاش بوکن نے کہا کہ متاثرین کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہاسپٹل سے چھوٹنے کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا جائے‌گا۔ بر آمد کئے گئے میٹ کو ٹیسٹ کے لئے لیب میں بھیج دیا گیا ہے۔

گروگرام شہر اور دھمس پور گاؤں میں مسلم فیملی کے ساتھ  مارپیٹ (فوٹو : پی ٹی آئی / ٹوئٹر)

رویش کا بلاگ: گڑگاؤں کی سی حالت اب ہر شہر کی ہو گئی ہے

گڑگاؤں لگاتار نشانے پر ہے۔ انجان لوگوں سے بسا یہ شہر ہر کسی کو اجنبی سمجھنے کی فطرت پالے ہیں، اس لئے وہ مذہب کی بنیاد پر شک کئے جانے یا کسی کو پیٹ دئے جانے کو برا نہیں مانتا۔ ہندوستان کا یہ سب سے جدید شہر سسٹم سے لےکر ایک صحت مند سماج کے فیل ہونے کا شہر ہے۔ اس شہر میں دھول بھی سیمنٹ کی اڑتی ہے، مٹی کی نہیں۔

کشمیریوں پر حملہ کرتے بھگوا دھاری لوگ (فوٹو : فیس بک)

اتر پردیش: وشو ہندو دل کے لوگوں نے کی کشمیری میوہ فروشوں سے مارپیٹ

سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں اتر پردیش کی راجدھانی میں وشو ہندو دل کے ممبر سڑک کنارے بیٹھنے والے کشمیری دکانداروں سے مارپیٹ کرتے دکھ رہے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے دکھے کہ ان کو کشمیری ہونے کی وجہ سے مار رہے ہیں۔

NHRC_logon

کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی پر این ایچ آر سی نے مرکز اور مختلف ریاستوں کو نوٹس جاری کیا

جموں و کشمیر کے پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی کی خبروں پر این ایچ آر سی نے مرکزی وزارت داخلہ ،ایم ایچ آر ڈی اورمغربی بنگال ،اتراکھنڈ ،اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پلواما حملہ: کشمیریوں کی حفاظت کو لے کر داخل عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار، جمعہ کو ہوگی شنوائی

عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیری طلبا پر ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں حملہ کیا جارہا ہے اور متعلقہ اتھارٹی کو اس طرح کے حملے کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے۔

گروگرام کا گوبند سنگھ ٹرائی سینٹنری یونیورسٹی، جس نے پلواما حملے کو لےکر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے الزام میں ایک کشمیری طالبہ کو برخاست کیا ہے۔ 
 (https://sgtuniversity.ac.inفوٹو بہ شکریہ:)

پلواما حملہ: کالج نے طالبہ کو کیابرخاست، ہوٹل نے لکھا-کشمیریوں  کا داخلہ نہیں

گروگرام کی ایس جی ٹی یونیورسٹی میں پلواما حملے میں شہید ہوئے جوانوں کو لےکر مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ پر ایک کشمیری طالبہ کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ وہیں، نوئیڈا کے ایک ہوٹل میں کشمیریوں کی مخالفت میں ایک بورڈ لگایا گیا تھا۔

علامتی فوٹو:پی ٹی آئی

بجرنگ دل پر اب تک پابندی کیوں نہیں؟

تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔