OBC

اکتوبر 2026 سے دو مرحلوں میں ہوگی مردم شماری

مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 15 سال بعد مردم شماری اکتوبر 2026 سے دو مرحلوں میں شروع ہو گی۔ اس کے ساتھ ذات پر مبنی  اعداد و شماربھی جمع کیے جائیں گے۔ اپوزیشن نے تاخیر پر سوال اٹھائے ہیں اور الزام لگایا ہے کہ بی جے پی حد بندی کے ذریعے جنوبی ریاستوں کی سیٹیں گھٹانا چاہتی ہے۔

چراغ پاسوان کا بی جے پی مخالف موقف، کہا – میری پارٹی ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں ہے

نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت کو بنے بہ مشکل دو مہینے ہوئے ہیں، لیکن اتنے کم عرصہ میں ہی اسے اپنی مختلف پالیسیوں پر اتحادی جماعتوں کے اختلاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان اس معاملے میں مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔

راجستھان حکومت بھی بہار کی طرح ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی: اشوک گہلوت

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔

ذات پر مبنی مردم شماری کس کو ناگوار لگتی ہے؟

ذات پر مبنی مردم شماری کے مخالفین کا اصرار ہے کہ یہ ایک تفرقہ انگیز اقدام ہے کیونکہ اس سے نسلی تفاخر کے احساس کو بڑھاوا ملےگا اور یہ معاشرے میں نسلی تعصب کا موجب بھی بنے گی۔ یہ دلیل صدیوں پرانی ہے اور جدوجہد آزادی کے زمانے سے ہی مقتدرہ حلقوں نے اس کا سہارا لیا ہے۔ یہ نام نہاد ‘اشرافیہ’ کا نظریہ ہے، خواہ اس پر ترقی پسندی کا لبادہ ڈال دیا گیا ہو۔

سپریم کورٹ نے بہار سے متعلق ذات پرمبنی مردم شماری کے اعداد و شمار کو  جاری کرنے پر روک لگانے سے انکار کیا

بہارمیں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل 6 اگست کو مکمل ہو چکا ہے۔ پرائیویسی کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ پبلک ڈومین میں ڈیٹا جاری یا اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ عدالت نے اس سے انکار کر دیا۔

بہار: ذات پر مبنی مردم شماری ایک جرأت مندانہ قدم ہے، جس کے اثرات ریاست سے باہر بھی نظر آئیں گے

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر قومی سیاست کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنے کا مادہ رکھتا ہے۔

ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبہ کے بیچ اعداد و شمار دکھاتے ہیں کہ تقریباً 45 فیصدی خاندان او بی سی کمیونٹی کے ہیں

دیہی ہندوستان میں کاشت کار خاندانوں کی صورتحال کو لےکر حال ہی میں این ایس او کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق، ملک کے 17.24 کروڑ دیہی خاندانوں میں سے 44.4 فیصدی او بی سی کمیونٹی سے ہیں۔

کیا 2021 میں ذات پرمبنی مردم شماری ہونی چاہیے؟

ویڈیو: ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔اس موضوع پر سی ایس ڈی ایس میں پروفیسر ابھے دوبے،سینئر صحافی ارملیش، دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو اور ستیش دیش پانڈے سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ پھر زور کیوں پکڑ رہا ہے

وقت وقت پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کامطالبہ زور پکڑتا ہے،لیکن یہ پھر سست پڑ جاتا ہے۔ اس بار بھی ذات پر مبنی مردم شماری کو لےکرعلاقائی پارٹیاں کھل کر سامنے آ رہی ہیں اور مرکزی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔

گزشتہ تین سالوں میں میڈیکل کالجوں میں 11027 او بی سی امیدوار داخلے سے محروم

ویڈیو: قومی کمیشن برائے پسماندہ طبقات نے مرکزی حکومت کے پاس شکایت درج کرائی ہے کہ پچھلے 3 سالوں میں میڈیکل کے او بی سی کی لگ بھگ 11000سیٹوں کو جنرل کٹیگری کے لوگوں کو دے دیا جا رہا ہے۔ 2017 کے بعد سے قومی اہلیت اورداخلہ ٹیسٹ(نیٹ)کے لیے او بی سی کو لازمی27فیصدریزرویشن نہیں دیا جا رہا ہے۔اس بیچ گزشتہ13 جولائی کو سرکار نے نیٹ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے،جس میں قومی اداروں اور سینٹرل یونیورسٹیوں میں ہی27 فیصد او بی سی نان کریمی لئیر کو ریزرویشن دینے کی بات کہی گئی ہے۔

امبیڈکرسے مودی اور سنگھ کے پیارکی حقیقت

امبیڈکر نے کہا تھا؛’اصل میں دنیا میں دو ذات ہے، پہلا امیر اور دوسرا غریب’۔مودی حکومت کی نوٹ بندی، جی ایس ٹی، فلاحی کاموں سے سرکار کی کنارہ کشی اور سرمایہ داروں کے مفاد کے لئے ہر روز نئی پالیسی کا نفاذ کسی بھی طرح سے امبیڈکر کے نظریات سے میل نہیں کھاتے۔

قومی پسماندہ طبقات کمیشن نے سرکار کو لکھا خط، مردم شماری میں او بی سی کی گنتی کا مطالبہ

مودی سرکار نے اپنی پچھلی مدت کار میں قومی پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ دیا تھا۔ سرکار نے دہلی ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس جی روہنی کی سربراہی میں او بی سی برادری کی ذیلی درجہ بندی کے لیے ایک کمیشن کا قیام کیا ہے، تاکہ کمزور طبقات تک ریزرویشن کی رسائی میں اضافہ کیا جا سکے۔

اتر پردیش: اوبی سی لڑکی سے محبت کی وجہ سے دلت لڑکے کو زندہ جلایا

واقعہ ہردوئی ضلع کے بھدیچہ گاؤں کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ دلت لڑکے کو مبینہ طور پر دوسری ذات کی ایک لڑکی سے تعلق کی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں نے چار پائی سے باندھ کر زندہ جلا دیا۔معاملے کی جانکاری کے بعد اس صدمہ سے لڑکے کی ماں کی بھی موت ہو گئی۔

13 پوائنٹ روسٹر آئین میں درج سماجی اور اقتصادی حقوق کے خلاف ہے

13 پوائنٹ روسٹرکے نفاذ کا فیصلہ ملک میں اب تک کی تمام سماجی حصولیابی کو ختم کر دے‌گا۔ اس سے یونیورسٹی کے اسٹاف روم یکساں سماجی اکائی میں بدل جائیں‌گے کیونکہ اس میں ہندوستانی سماج کے تنوع اور تکثیریت کو عزت دینے کا کوئی تصور نہیں ہے۔

کیا اشرافیہ  تحریک کے بعد پلٹی ہوا سے مدھیہ پردیش میں شیوراج کا دم پھول رہا ہے؟

ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مسلم ریزرویشن کو لے کر  مراٹھوں کا رویہ سوتیلا کیوں؟

ریاست میں ہرکوئی مراٹھا ریزرویشن کی بات کر رہا ہے۔ فڈنویس حکومت نے مراٹھا ریزرویشن پر صلاح مشورہ کرنے کے لئے کئی کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ لیکن کسی بھی ہائی کورٹ نے مسلمانوں کو دئےریزرویشن کی بات نہیں کی ۔ یہاں تک کہ 2015 میں مسلم ریزرویشن کو لےکر مارچ کا انعقاد کرنے والے امتیاز جلیل بھی اس بار اپنی مانگ قانون ساز مجلس کی میز پر پوری طاقت کے ساتھ نہیں رکھ پائے۔

خاص رپورٹ : گورکھپور  یونیورسٹی میں دلت اور پچھڑوں کے لئے ریزرو سیٹوں پر جنرل امید واروں کی تقرری

اسپیشل رپورٹ: گورکھپور یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام ہے کہ اساتذہ کی تقرری کے دوران جنرل میں بھی ایک خاص ذات کو ترجیح دی گئی۔ سلیکشن پروسس کو لےکر سوال اٹھ رہے ہیں۔

گراؤنڈ رپورٹ : پاٹیداروں کا غصہ بگاڑ سکتی ہے بی جے پی کا کھیل

بھاجپا سے مایوس ہوچکے تیز مزاج پاٹیدار وں نے اقتصادی مورچوں پر حکومت کی ناکامیوں کو سامنے رکھنا شروع کر دیا ہے۔حالاں کہ شہروں میں ہندو بنام مسلم کی سیاست ابھی بھی پھل پھول رہی ہے۔ اگست، 2015 میں گجرات میں ہوئی پاٹیدار تحریک کا بڑا حصہ درج فہرست […]