خبریں

گجرات میں نو تعمیر شدہ پل افتتاح سے پہلے ہی گرا

یہ پل گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر بنایا گیا تھا۔حکام نے بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کےحکم دے دیے گئے ہیں اور اس کی تعمیر میں شامل تین انجینئروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے کہا کہ لوگ بی جے پی حکومت کے کرپشن ماڈل سے تنگ آچکے ہیں۔

گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر نو تعمیر شدہ پل ۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر نو تعمیر شدہ پل ۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر ایک نو تعمیر شدہ پل، جس کا ابھی افتتاح ہونا تھا، بدھ (14 جون) کی صبح گر گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً 6:30 بجے پیش آیا، جب ولود تعلقہ کے مائیپور گاؤں کو ویارا تعلقہ کے دیہگاما گاؤں سے جوڑنے والے نو تعمیر شدہ پل کا درمیانی حصہ منڈولا ندی میں گر گیا۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے تاپی کے ضلع کلکٹر وپن گرگ نے کہا، فی الحال پل استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس پل کا کچھ حصہ گر گیا ہے۔ ہم نے معاملے کی انکوائری کے حکم دے دیے ہیں اور استعمال ہونے والے میٹریل کے معیار کو بھی اچھی طرح  سےچیک کیا جائے گا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسی مقام پر ایک اور پل  تھا، لیکن وہ مون سون کے موسم میں ندی میں ڈوب جاتا تھا، جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ لوگوں کی طرف سے لیڈروں اور ریاستی حکومت کو میمورنڈم بھیجنے کے بعد یہاں نئے پل کی تعمیر2021 میں شروع ہوئی تھی۔

دکن ہیرالڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس واقعے کے بعد حکومت نے تعمیراتی کام میں شامل ایگزیکٹو انجینئر، ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر اور اسسٹنٹ انجینئر کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

اخبار نے سورت میں مقیم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پل کو بنانے والی کنسٹرکشن فرم اکشے کنسٹرکشن نے جنوبی گجرات میں کوسمبا سمیت کئی دوسرے پل بنائے ہیں۔ متعدد کوششوں کے باوجود اس حوالے سے تبصرے کے لیے اس کے مالکان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

پل کے ٹوٹے ہوئے سلیب کی تصاویر اور ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا اور لوگوں نے اس کا موازنہ اس ماہ کے شروع میں بہار کے بھاگلپور میں گنگاندی  پر ایک زیر تعمیر پل کے گرنے سے کیا۔ اتفاق سے اس پل کا ٹھیکیداربھی گجرات کے دوارکا میں ایک سگنیچر برج  بنا رہا ہے۔

کانگریس کے ترجمان منیش دوشی نے ایک بیان میں کہا کہ احمد آباد، سورت، راجکوٹ، وڈودرا، مہسانہ اور دیگر اضلاع میں پل گرنے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ تازہ ترین واقعے سے کم از کم 15 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔ دوشی نے الزام لگایا،لوگ بی جے پی حکومت کے کرپشن کے ماڈل سے تنگ آچکے ہیں۔

گزشتہ سال موربی پل حادثے میں 132 لوگوں کی موت کو یاد کرتے ہوئے دوشی نے کہا، بدعنوان اہلکاراور بی جے پی ٹھیکیدار گٹھ جوڑ کے خلاف کارروائی کب ہوگی؟

دکن ہیرالڈ کے مطابق، حال ہی میں گجرات حکومت نے احمد آباد کے کھوکھرا تھانے کے علاقے میں ہٹکیشور میں فلائی اوور کی تعمیر میں مبینہ طور پر ناقص معیار کے مواد کے استعمال کے الزام میں ایک تعمیراتی فرم ‘اجے انجینئرنگ انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ’ کے چار ڈائریکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ صرف پانچ سال قبل بنا فلائی اوور عوام کے لیے خطرناک بن چکا ہے اور اس کے کسی بھی وقت گرنے کا خدشہ ہے۔

اس سے قبل 2021 میں احمد آباد میں زیر تعمیر ممتپورہ فلائی اوور کا ایک حصہ گر گیا تھا۔ اس پل کا حال ہی میں افتتاح ہوا ہے۔