لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران کانگریس ایم پی راہل گاندھی نے منی پور تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل ڈال رہے ہو، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل ڈالا ، چنگاری لگا دی۔ اب آپ ہریانہ میں کر رہے ہیں۔ پورے ملک کو آپ جلانے میں لگے ہو۔
نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے بدھ کے روز لوک سبھا میں حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر منی پور میں ہندوستان اور بھارت ماتا کےقتل کا الزام لگایا۔
اپنی تقریر میں حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کے وزیر اعظم منی پور نہیں جا سکتے کیونکہ انہوں نے وہاں ملک کا قتل کیا ہے۔
اپنے دورہ منی پور کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، میں چند دن پہلے ہی منی پور گیا، جبکہ ہمارے وزیر اعظم آج تک نہیں گئے ہیں کیونکہ ان کے لیےمنی پور ہندوستان نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ‘آج کی سچائی یہ ہے کہ منی پور نہیں بچا ہے، آپ نے منی پور کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے، آپ نے منی پور کو بانٹ دیا ہے، توڑ دیا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘میں منی پور میں ریلیف کیمپوں میں گیا۔ میں نے خواتین سے بات کی، بچوں سے بات کی،جو ہمارے وزیراعظم نے آج تک نہیں کی۔
منی پور کے دورے کے دوران ریلیف کیمپوں میں دو خواتین کی طرف سے شیئر کیے گئےان کی تکلیف کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے حکمراں جماعت پر ہندوستان کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے کہا، انہوں نے منی پور میں ہندوستان کو قتل کیا ہے۔ان کی سیاست نے منی پور کو نہیں ، ہندوستان کومنی پور میں مارا ہے۔ ہندوستان کو قتل کیا گیا ہے۔
جیسے ہی راہل نے یہ بات کہی، حکمراں پارٹی کے ارکان نے پارلیامنٹ میں ہنگامہ شروع کردیا۔ راہل کی تقریر میں مداخلت کرتے ہوئے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے شمال–مشرقی ہندوستان کی صورتحال کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرانا شروع کر دیا۔
رجیجو نے کہا، ‘کانگریس نے شمال–مشرق سب سے زیادہ حکومت کی ہے اور اسے ختم کیا ہے۔ آج وہاں جتنی عسکریت پسندی ہے ، وہ کانگریس پارٹی نے پیدا کی ہے۔ وہاں تمام عسکریت پسندی کانگریس پارٹی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی مداخلت کے بعد راہل اپنی تقریر دوبارہ شروع کرنے میں کامیاب رہے۔
راہل نے حکمراں جماعت پر’دیش دروہی’ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ‘ہندوستان ایک آواز ہے، ہماری عوام کی آواز، دل کی آواز ہے، اس آواز کو منی پور میں آپ نے قتل کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بھارت ماتا کاقتل آپ نے منی پور میں کیاہے۔ آپ نے منی پور کے لوگوں کو مار کر ہندوستان کوقتل کیا ہے۔ آپ دیش دروہی ہو،آپ محب وطن نہیں ہو،آپ دیش بھکت نہیں ہو،آپ نے منی پور میں ملک کا قتل کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ‘اس لیے آپ کے وزیر اعظم منی پور نہیں جا سکتے کیونکہ انہوں نے منی پور میں ملک کا قتل کیا ہے۔ منی پور میں ہندوستان کو قتل کیا ہے، بھارت ماتا کو قتل کیا ہے۔
دوبارہ ہنگامہ آرائی کے بعد لوک سبھا اسپیکر برلا نے ایوان کو پرسکون کیا اور راہل گاندھی سے بولنے میں تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا۔ جس پر راہل نے کہا کہ ‘میں منی پور میں اپنی ماں کے قتل کی بات کر رہا ہوں۔ میں احترام سے بول رہا ہوں کہ آپ نے منی پور میں میری ماں کو قتل کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ایک میری ماں یہاں بیٹھی ہے، دوسری کو آپ نے منی پور میں ماراہے، اور ہر روز جب تک آپ تشدد بند نہیں کروگے،آپ میری ماں کو قتل کر رہے ہو۔’
انہوں نے الزام لگایا کہ ‘ہندوستان کی فوج منی پور میں ایک دن میں امن لا سکتی ہے، لیکن آپ اس کااستعمال نہیں کر رہے کیونکہ آپ منی پور میں ہندوستان کو مارنا چاہتے ہو۔’
آخر میں، وزیر اعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے راہل نے کہا، “اگر نریندر مودی جی ہندوستان کی آواز نہیں سنتے ہیں، ہندوستان کے دل کی آواز نہیں سنتے ہیں تو کس کی آواز سنتے ہیں، دو لوگوں کی ۔”
ان کااشارہ صنعتکار گوتم اڈانی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا، ‘دیکھ لیجیے مودی جی نے اڈانی کے لیے کیا کام کیا ہے… راون دو لوگوں کی سنتا تھا، میگھ ناتھ اور کمبھ کرن کی ، اسی طرح نریندر مودی دو لوگوں کی سنتے ہیں امت شاہ اور اڈانی کی ‘۔
وزیر اعظم کا موازنہ راون سے کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہنومان نے لنکا کو نہیں جلایا، راون کے گھمنڈ نے لنکا کو جلایا تھا۔ رام نے راون کو نہیں مارا تھا، راون کے غرور نے اس کو مارا تھا۔ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل ڈال رہے ہو، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل ڈالا، چنگاری لگا دی۔ اب آپ ہریانہ میں کر رہے ہو۔ پورے ملک کو آپ جلانے میں لگے ہو۔ آپ پورے ملک میں بھارت ماتا کو قتل کر رہے ہو۔
Categories: خبریں