Lok Sabha

نتیش کمار اور نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@NitishKumar)

وقف بل پر این ڈی اے میں تکرار؛ ایل جے پی اور ٹی ڈی پی کے بعد نتیش کمار کی جے ڈی یو نے بھی اٹھائے سوال

مرکز میں حکمراں این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جنتا دل (متحدہ) نے شروع میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی جے ڈی یو کے اندر عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی کی دیگر اتحادی جماعتوں، چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی نے بھی بل پر سوال اٹھائے تھے۔

اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو (بائیں) اور ڈی ایم کے ایم پی کنیموجھی۔ (تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیو/سنسد ٹی وی کے اسکرین شاٹ)

لوک سبھا میں وقف بل پر شدید احتجاج، اپوزیشن نے اسے مسلم مخالف اور آئین پر حملہ قرار دیا

جمعرات کو اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے کو ملا، جس کے بعد اسے جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی کے پاس بھیجے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔

رام منوہر لوہیا ہسپتال (تصویر بہ شکریہ: rmlh.nic.in)

دہلی: تین بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر، نرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 2000  سے زیادہ عہدے خالی

دہلی میں مرکزی حکومت کے تین بڑے اسپتالوں – صفدر جنگ، ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج اینڈ ایسوسی ایٹیڈ ہاسپٹلز میں- ڈاکٹروں کے 903، نرسنگ اسٹاف کے 476 اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 695 عہدے خالی ہیں۔

تصویر بہ شکریہ: X/@BJP4India

مودی کابینہ میں ایک بھی مسلمان نہیں، انوراگ ٹھاکر اور اسمرتی ایرانی سمیت 37 پرانے وزراء کو نہیں ملی جگہ

وزیر اعظم نریندر مودی کی 72 رکنی وزراء کونسل میں 30 کابینہ وزیر، پانچ وزرائے مملکت (آزاد) اور 36 وزرائے مملکت شامل ہیں۔ اس میں 33 نئے چہرے شامل کیے گئے ہیں اور سات خواتین ہیں۔ تاہم، آزادی کے بعد یہ پہلی ایسی کابینہ ہے جس میں کوئی مسلمان نہیں ہے۔

19 دسمبر 2023 کو لوک سبھا۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سنسد ٹی وی)

اب لوک سبھا سے اپوزیشن کے 49 اور ایم پی معطل، گزشتہ ہفتے سے اب تک کل 141 ممبران معطل

پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان دینے کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے 14 دسمبر سے اب تک معطل کیے گئے حزب اختلاف کے ممبران پارلیامنٹ کی کل تعداد 141 ہو گئی ہے۔ ایوان زیریں میں اپوزیشن جماعتوں کے صرف 47 ارکان رہ گئے ہیں۔

بی ایس پی ایم پی دانش علی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

دانش علی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا — رمیش بدھوڑی کو سزا دیں

بی ایس پی ایم پی دانش علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو ان کے قابل مذمت طرزعمل کے لیے جلد از جلد جوابدہ بناکر مناسب سزا دی جانی چاہیے، تاکہ کوئی بھی ایوا ن میں اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔ انہوں نے پی ایم سےبدھوڑی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایک عوامی بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

Arfa-ji-Bidhuri-Vid-thumb

کیا رمیش بدھوڑی کو دی گئی انتخابی ذمہ داری پارلیامنٹ میں مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کا انعام ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں پارلیامنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بی ایس پی ایم پی دانش علی کو فرقہ وارانہ طور پر گالی گلوچ کرنے والے بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو پارٹی نے راجستھان اسمبلی کے لیے ٹونک ضلع کا الیکشن انچارج بنایا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

maxresdefault-2

اگر وزیر اعظم کہتے ہیں کہ وہ اس طرح کی زبان برداشت نہیں کریں گے تو بدھوڑی معافی مانگ لیں  گے: منوج جھا

ویڈیو: 21 ستمبر کو بی جے پی لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی نے پارلیامنٹ میں بی ایس پی ایم پی دانش علی کو نشانہ بناتے ہوئے شرمناک اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ تقریباً ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس معاملے پر آر جے ڈی ایم پی منوج کمار جھا سے دی وائر کی شراوستی داس گپتا کی بات چیت۔

لوک سبھا میں بی جے پی ایم پی  رمیش بدھوڑی۔ (اسکرین شاٹ بہ شکریہ: سنسد ٹی وی)

بی ایس پی ایم پی کے خلاف تبصرے کے لیے رمیش بدھوڑی کو نااہل قرار دیا جائے، پارٹی انہیں برخاست کرے: مسلم تنظیمیں

بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کے حوالے سے جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ عام مسلمانوں کی بات تو چھوڑیے، اب پارلیامنٹ میں منتخب نمائندہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ اگر یہ نئے ہندوستان کی تصویر ہے تو یہ خطرناک ہے۔

بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری وزیر اعظم نریندر مودی کے ہمراہ۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@rameshbidhuri)

نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی مسلمانوں کے خلاف منظم طریقے سے یاوہ گوئی اور دشنام طرازی کے کلچر کو فروغ دے رہی ہے

بی جے پی کی تہذیب بد زبانی اور بدتمیزی کی تہذیب ہے۔ مخالفین اور مسلمانوں کی توہین کرکے انہیں یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ وہ بی جے پی لیڈر کہلانے کےاہل ہیں۔ بدھوڑی اس کی تازہ ترین مثال محض ہیں۔

Arfa-ji-thumb-3

’بدھوڑی کی اتنی ہمت اس لیے ہوئی کہ انہیں معلوم ہے بی جے پی میں پروموشن حاصل کرنے کا یہ آسان طریقہ ہے‘

ویڈیو: جمعرات کو لوک سبھا میں جنوبی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے ساتھ فرقہ وارانہ طور پر دشنام طرازی کی۔ علی کہتے ہیں،’اگر مجھ جیسے رکن پارلیامنٹ کے ساتھ ملک کی پارلیامنٹ میں یہ سب ہو رہا ہے تو میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایک عام مسلمان کے ساتھ سڑک پرکیا ہو رہا ہو گا۔’ ان سے بات چیت۔

بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

لوک سبھا میں بی جے پی ایم پی بدھوڑی نے بی ایس پی ایم پی کو ’ملا دہشت گرد‘ بتایا، نا زیبا کلمات بھی کہے

بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف جنوبی دہلی کے لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے ہیٹ اسپیچ کے باوجود ان پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بدھوڑی کو خبردار کیا ہےکہ اگر ایسا دوبارہ ہوا تو ‘سخت کارروائی’ کی جائے گی، لیکن اس معاملے پر کی گئی کارروائی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔

وزیر اعظم نریندر مودی تحریک عدم اعتماد پر لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب/سنسد ٹی وی)

پی ایم کے خطاب پر بھلے تالیاں بجیں، عوام کو اپنے حکمراں کی شدید نرگسیت کے حوالے سے فکرمند ہونا چاہیے

افسوس کی بات تھی کہ ایک ایسے نازک وقت میں ایوان کے اندر سرکارکے لوگ ہنسی مذاق اور چھینٹا کشی کر رہے تھے، جب منی پور میں گزشتہ تین ماہ سے لاشیں دفن کیے جانے کا انتظار کر رہی ہیں۔ اتنی سنگدلی، بے رحمی اور بے حسی کے ساتھ کوئی معاشرہ کس قدر اور کب تک زندہ رہ سکتا ہے؟

راہل گاندھی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: کانگریس/یوٹیوب)

منی پور میں مہینوں سے آگ لگی ہوئی ہے اور وزیر اعظم ہنس ہنس کر مذاق کر رہے تھے: راہل گاندھی

لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ملک میں کہیں تشدد ہورہا ہے تو وزیر اعظم کو دو گھنٹے تک اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے فوج دو دن میں روک سکتی ہے، لیکن وزیر اعظم منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر تقریر کرتے ہوئے۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب/سنسد ٹی وی)

پی ایم مودی کی تقریر پر اپوزیشن نے کہا- منی پور پر بات نہیں، ایوان کو انتخابی ریلی بنا دیا

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر دو گھنٹے سے زیادہ کی تقریر کی، جس میں انہوں نے منی پور کے بارے میں10 منٹ سے بھی کم بات کی۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے ایوان کو انتخابی ریلی کی طرح استعمال کیا۔

راہل گاندھی بدھ کو لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر اظہار خیال کر تے ہوئے۔ (فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین گریب)

وزیر اعظم منی پور نہیں جا سکتے کیونکہ آپ نے وہاں ہندوستان اور بھارت ماتا کو قتل کیا ہے: راہل گاندھی

لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران کانگریس ایم پی راہل گاندھی نے منی پور تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل ڈال رہے ہو، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل ڈالا ، چنگاری لگا دی۔ اب آپ ہریانہ میں کر رہے ہیں۔ پورے ملک کو آپ جلانے میں لگے ہو۔

zeeshan-DU-Thumb

کیا آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیاستدانوں کی امیج پر بھاری پڑیں گے حقیقی مسائل؟

ویڈیو: لوک سبھا انتخابات میں ایک سال سے بھی کم وقت باقی ہے۔ جب ملک کی نوجوان نسل اپنے لیڈر کو منتخب کرنے کے بارے میں سوچتی ہے، تو ان کے لیے کیا اہم ہوتا ہے – پاپولسٹ امیج والا لیڈریا وہ مسائل جن سے وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں دو چار ہوتے ہیں۔ اس بارے میں دہلی یونیورسٹی کے طالبعلموں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔

Arfa-Lakshdweep-MP

کیا لکشدیپ ایم پی کی رکنیت کی بحالی راہل گاندھی کے لیے امید کی نئی کرن بن سکتی ہے؟

ویڈیو: لکشدیپ کے ایم پی محمد فیضل کو قتل کی کوشش کے ایک معاملے میں سزا سنائے جانے کے بعد پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔ بعد میں کیرالہ ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگا دی تھی۔ حال ہی میں ان کی رکنیت بحال کی گئی ہے۔ ان سےعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیانند رائے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری پر وزارت داخلہ کی رپورٹ لوک سبھا میں دیے گئے اعداد و شمار سے الگ

وزارت داخلہ نے 2022 کی اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی قیادت میں جموں و کشمیر میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، لیکن اس سے قبل دسمبر میں وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسی مدت میں 1084 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی بات کہی تھی۔

5yuio

کیا اکھلیش یادو کو کمزور کرنے کے لیے شیو پال یادو کا استعمال کیا جا رہا ہے؟

ویڈیو: پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سربراہ شیو پال یادو نے اعظم خان سے جیل میں ملاقات کی اور وہی بات کہی جو یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلے کہی تھی کہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو اپنے لیڈر اعظم خان کے لیے کچھ کرنا چاہیے تھا۔ تاہم اس بار انہوں نے اپنے بھائی ملائم سنگھ کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ نیتا جی کو لوک سبھا میں اعظم خان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے تھی۔

لوک سبھا (تصویر: پی ٹی آئی)

کرمنل پروسیجر (آئیڈنٹٹی) بل پارلیامنٹ میں پیش، اپوزیشن نے کہا – یہ سخت اور غیر قانونی ہے

کرمنل پروسیجر (آئیڈنٹٹی) بل 2022 کی منظوری کے بعد کسی بھی مجرم یا ملزم کی شناخت کے لیے اس کے بایولاجیکل سیمپل، فنگر پرنٹس، پیروں کے نشان اور دیگر ضروری نمونے لینے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس ڈیٹا کو 75 سال تک محفوظ رکھا جاسکےگا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اسکیم کے تحت تقریباً 80 فیصد فنڈ اشتہارات پر خرچ ہوئے

خواتین کو بااختیار بنانے سےمتعلق پارلیامانی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق، 2016-2019 کے دوران اسکیم کے تحت جاری کل 446.72 کروڑ روپے میں سے 78.91 فیصدی صرف میڈیا کے ذریعے اشتہارات پر خرچ کیے گئے۔ کمیٹی نے کہا کہ سرکار کو لڑکیوں کی صحت اور تعلیمی شعبے میں پرخرچ کرنا چاہیے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

پچھلے تین سالوں میں پولیس حراست میں 348 لوگوں کی موت ہوئی: مرکزی حکومت

وزیرمملکت برائے داخلہ نتیانند رائےنے لوک سبھا میں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں پولیس حراست میں 1189 لوگوں کو اذیت جھیلنی پڑی۔ پولیس حراست میں اموات اور ہراسانی کے لیےپولیس کے خلاف ہوئی کارروائی کی تفصیلات مانگنے پر وزارت داخلہ نے کہا کہ پولیس اور عوامی نظم ونسق ریاست کے موضوع ہیں اس لیے ریاستی سرکاروں کو ایسے جرائم سے نمٹنے کا حق ہے۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، فوٹو: پی ٹی آئی

احتجاج اور مظاہروں کے دوران تشدد سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے: صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے بجٹ سیشن کے پہلے دن اپنے خطاب میں کہا کہ پارلیامنٹ نے شہریت قانون بناکر مہاتما گاندھی کی سوچ کا احترام کیا ہے ۔ حالاں کہ اس دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی ۔

اسد الدین اویسی، فوٹو : پی ٹی آئی

بی جے پی رکن پارلیامان نے لگائے جئے شری رام اور وندے ماترم کے نعرے، اویسی نے کہاجئے بھیم …اللہ اکبر

اویسی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ، ‘یہ اچھی بات ہے کہ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو ایسی چیزیں یاد آتی ہیں ، مجھے امید ہے کہ وہ آئین اور مظفرپور میں بچوں کی موت کو بھی یاد کرتے ہوں گے ۔’

Capture

لالو پرساد یادو—گوپال گنج ٹو رائے سینا

لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔

اکھلیش یادو، ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایس پی  کے ساتھ کم سیٹوں پر سمجھوتہ انتخاب سے پہلے ہی ایس پی کی ہار ہے

2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ایس پی اپنے قیام کے بعد سے سب سے کم سیٹوں پر لڑے‌گی۔ ایک طرح سے وہ بنا لڑے تقریباً 60 فیصد سیٹیں ہار گئی ہے۔ ایس پی کا بی ایس پی سے کم سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لئے تیار ہو جانا حیران کرتا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ہماری پارٹی مضبوط تھی تو بی ایس پی کو آدھی سیٹیں کیوں دی گئیں: ملائم سنگھ

ملائم سنگھ یادو نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے گٹھ بندھن کو لے کر اکھلیش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر آدھی سیٹیں بی ایس پی کو دی گئیں۔ ایس پی کے ہی لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ملائم کا مودی کے متعلق بیان: کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ؟

ملائم سنگھ یادو کے اس تیر کا اصل نشانہ وہ شخصیت تھی، جو ان کے پاس ہی بیٹھی تھی۔اب کانگریس اتر پردیش میں پرینکا کی قیادت میں اپنی کھوئی ہوئی جگہ دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تو اس سے ملائم سنگھ یادو کا فکرمند ہونا ایک فطری امر ہے۔

22 جنوری 2015 کو ہریانہ کے پانی پت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی شروعات کی تھی۔(فوٹو : پی آئی بی)

صرف اشتہارپر ہی ختم کر دیا گیا بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ کا 56 فیصدی بجٹ

اس اسکیم پر سال 2014سے15اور2018سے19تک مودی حکومت کل 648 کروڑ روپے مختص کر چکی ہے۔ ان میں سے صرف 159 کروڑ روپے ہی اضلاع اور ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں۔ وہیں 364.66 کروڑ روپے میڈیا سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ کئے گئے اور 53.66 کروڑ روپے جاری ہی نہیں کئے گئے

اندرا گاندھی۔  (فوٹو بشکریہ : وکیمیڈیا کامنس)

کیا کانگریس والے 1978 کی تاریخ 2019 میں دوہرا سکتے ہیں؟

اگر 1977 ہندوستان کی پہلی غیرکانگریسی حکومت کے اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہندوستانی سیاست کا ایک بڑا پڑاؤ ہے تو 1978 کو اندرا گاندھی کو اس قوت ارادی اورسوچ کی وجہ سے یاد رکھا جانا چاہیے، جس کی بنا پر انہوں نے اپنی واپسی کی عبارت لکھی۔