خبریں

کرکٹ ورلڈ کپ: پاکستان نے آئی سی سی سے ہندوستان کے ساتھ میچ میں ہوئی مبینہ بدسلوکی کی شکایت کی

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ شکایت اس مبینہ واقعے کے حوالے سے کی گئی ہے جب کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران 14 اکتوبر کوہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئےمیچ میں پاکستانی بلے باز محمد رضوان آؤٹ ہو کر ڈریسنگ روم کی طرف جا رہے تھے تو ہندوستانی شائقین نے انہیں دیکھ کر نعرے بازی کی تھی۔

گزشتہ 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہندوستان کے ساتھ میچ سے قبل پاکستانی ٹیم۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@PakistanCricketBoard)

گزشتہ 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہندوستان کے ساتھ میچ سے قبل پاکستانی ٹیم۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@PakistanCricketBoard)

نئی دہلی: پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستانی میڈیا کو ویزا دینے میں تاخیر اور آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ 2023میں شرکت کرنے والے پاکستانی سپورٹرز کے لیے ویزا پالیسی کی عدم موجودگی کے حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں احتجاج درج کرایا ہے۔

پاکستان نے 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہندوستان کے خلاف میچ کے دوران پاکستانی ٹیم کے ساتھ کیے گئے مبینہ ناروا سلوک کے خلاف بھی احتجاج درج کرایا ہے۔

اسکرول کے مطابق، یہ واضح نہیں ہے کہ پی سی بی بدسلوکی کے کن واقعات کی شکایت کر رہا ہے۔

تاہم، ہندوستان ٹائمز کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے میچ کے دوران جب پاکستانی کھلاڑی محمد رضوان آؤٹ ہونے کے بعد ڈریسنگ روم کی طرف جارہے تھے تو ہندوستانی شائقین کی جانب سے ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگائے گئے تھے، جس کا ویڈیوایکس پر سامنے آیا تھا۔

اس سے قبل ٹاس کے دوران پاکستانی کپتان بابر اعظم کی بھی ہوٹنگ کی گئی تھی۔

پی سی بی کی عبوری انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف نے سوموارکو ہندوستان میں ورلڈ کپ میں شرکت کے خواہشمند پاکستانی شائقین اور صحافیوں کے لیے ویزاجاری کرنے میں سست رفتاری کے حوالے سےسائرس سجاد قاضی سے ملاقات کر کے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

اس ہفتے کے شروع میں ایک ہندوستانی وکیل نے پاکستانی وکٹ کیپراور بلے باز محمد رضوان کے خلاف میدان میں نماز ادا کرنے کے حوالے سے آئی سی سی میں شکایت درج کرائی تھی۔

وکیل نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ رضوان نے سری لنکا کے خلاف اپنی جیت کو اسرائیل فلسطین جاری تنازعہ میں فلسطین کے متاثرین کے لیے وقف کرکے ‘اسپرٹ آف دی گیم’ کے خلاف کام کیا ہے۔

شکایت کنندہ وہی شخص ہے جس نے دس سال قبل ٹوئٹ کی بنیاد پرپاکستانی اسپورٹس اینکر زینب عباس کے خلاف اپنےایف آئی آر درج کروائی تھی۔ ورلڈ کپ کی کوریج کے لیےہندوستان آئیں زینب اس ماہ کے شروع میں ٹوئٹس پر تنازع کے درمیان واپس چلی گئی تھیں۔