خبریں

بہار کاسٹ سروے میں یادو اور مسلم آبادی بڑھا دی گئی ہے: امت شاہ

بہار میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ریاست کی مہا گٹھ بندھن حکومت کی ‘اپیزمنٹ کی سیاست’ کے تحت کاسٹ  سروے میں یادووں اور مسلمانوں کی آبادی بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نتیش کمار کو اپوزیشن کے انڈیا اتحاد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ:فیس بک)

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ:فیس بک)

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار (5 نومبر) کو الزام لگایا کہ مہا گٹھ بندھن حکومت کی ‘اپیزمنٹ کی سیاست’ کے تحت بہار کاسٹ سروے میں یادو اور مسلمانوں کی آبادی بڑھا دی گئی  ہے۔

بہار کے مظفر پور ضلع کے پتاہی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے یہ بھی کہا کہ کاسٹ سروے کا فیصلہ اس وقت لیا گیاتھا، جب بی جے پی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جے ڈی یو کے ساتھ اتحاد میں ریاستی حکومت کا حصہ تھی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، شاہ نے کہا، ‘وہ (مہاگٹھ بندن) اس رپورٹ کے ساتھ خود کو او بی سی کے چیمپئن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن نتیش کمار کو یاد رکھنا چاہیے کہ جب کاسٹ سروے کرانے کا فیصلہ لیا گیا تھا ، تب  بی جے پی ریاستی حکومت کا حصہ تھی۔ سروے میں مسلمانوں اور یادووں کی آبادی بڑھا دی گئی ، جبکہ ای بی سی (انتہائی پسماندہ طبقے) کی آبادی کم  کر دی گئی ہے۔ یہ لالو پرساد یادو کے دباؤ میں کیا گیا ہے۔’

گزشتہ ماہ جاری کاسٹ سروے کی رپورٹ کے مطابق، بہار کی آبادی میں یادو 14.3 فیصد اور مسلمان 17.7 فیصد ہیں۔ پچھلی بار (1931 میں) ملک کی مردم شماری میں ان ذاتوں کے اعداد و شمار تھے جو درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کا حصہ نہیں تھیں، تب بہار میں یادووں کی تعداد آبادی کا 12.7 فیصد اور مسلمانوں کی تعداد 14.7 فیصد درج کی گئی تھی۔

گزشتہ جمعہ (3 نومبر) کو شاہ نے چھتیس گڑھ میں کہا تھا کہ بی جے پی ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال کے خلاف نہیں ہے، لیکن وہ اس معاملے پر ‘ووٹ کی سیاست’ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس طرح کے فیصلے ’بہت غور و فکر کے بعد‘ اور ’مناسب وقت‘ پر لیے جانے چاہیے۔

اتوار کو مظفر پور میں اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی ہی تھے جنہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق ملیں۔

شاہ نے کہا، ‘ہماری کابینہ میں او بی سی سے 27 وزیر ہیں۔ ہم نے او بی سی کمیشن کو آئینی منظوری دی  ہے۔ لالو پرساد (جو یو پی اے حکومت میں مرکزی وزیر تھے) نے اسےکیوں نہیں کروایا؟ ہم نے پٹرول/گیس ایجنسیوں کے مختص میں توسیع میں او بی سی کے لیے کوٹہ دیا ہے۔ ہم نے پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک کی سطح پر پسماندہ طلبا کو مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔’

اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ نتیش کو انڈیا اتحاد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا، ‘نتیش بابو، بہتر ہو گا کہ آپ وزیر اعظم بننے کا خیال چھوڑ دیں۔ انڈیا اتحاد نے آپ کو اپنا رابطہ کار تک نہیں بنایا۔ آپ کہیں کے نہیں رہیں گے۔’