خبریں

یوگی حکومت کے وزیر فوٹو شوٹ کرواتے رہے، شہید کی ماں روتے ہوئے کہتی رہیں تماشہ مت بناؤ

اتر پردیش میں آگرہ کے کیپٹن شبھم گپتا 22 نومبر کو جموں و کشمیر کے راجوری میں ایک مٹھ بھیڑ کے دوران شہید ہوگئے تھے۔ واقعہ کے بعد اتر پردیش حکومت کے وزیر یوگیندر اپادھیائے اور ایم ایل اے ڈاکٹر جی ایس دھرمیش مالی مدد کے طور پر چیک دینے ان کے گھر پہنچے تھے۔ ان رہنماؤں نے شہید کی سوگوار والدہ کو چیک حوالے کرتے ہوئے تصویریں کھنچوانا شروع کر دیں۔

وزیر اور ایم ایل اے شہید کیپٹن شبھم گپتا کی والدہ کو چیک دیتے ہوئے فوٹو شوٹ کروا رہے ہیں۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر اسکرین گریب)

وزیر اور ایم ایل اے شہید کیپٹن شبھم گپتا کی والدہ کو چیک دیتے ہوئے فوٹو شوٹ کروا رہے ہیں۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر اسکرین گریب)

نئی دہلی: اتر پردیش میں آگرہ کے رہنے والے کیپٹن شبھم گپتا بدھ (22 نومبر) کو جموں اور کشمیر کے راجوری میں ایک انکاؤنٹر کے دوران شہید ہوئے چار جوانوں میں سے ایک تھے۔ 27 سالہ شبھم کی شہادت کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے کی مالی امداد اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا تھا۔

شہید کی لاش ان کے گھر پہنچنے سے پہلے ہی یوگی کے وزراء 50 لاکھ روپے کا چیک لے کر وہاں پہنچ گئے اور فوٹو شوٹ کروانے لگے۔ جس پر شہید کی ماں نے روتے ہوئے اس دکھاوےکو بند کرنے کی اپیل کر ڈالی۔

امر اجالا کی خبر کے مطابق، جمعہ (24 نومبر) کو ریاست کے ہائر ایجوکیشن کے وزیر یوگیندر اپادھیائے اور ایم ایل اے ڈاکٹر جی ایس دھرمیش 50 لاکھ روپے کا چیک دینے کیپٹن گپتا کے گھر پہنچے تھے۔ اسی دوران جب وہاں فوٹو سیشن شروع ہوا تو شہید کیپٹن کی والدہ نے کہا، ‘میرا تماشہ مت بناؤ بھائی… میرے بیٹے شبھم کو بلا دو۔’

ہندوستان کے مطابق، اس دوران شہید کیپٹن گپتا کی والدہ روتی رہیں لیکن ریاستی حکومت کے وزراء اور دیگر عوامی نمائندے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 50 لاکھ روپے کے چیک کے ساتھ تصویریں بنواتے رہے۔

اخبار نے بتایا ہے کہ یہ لیڈر شہید کی والدہ کو چیک تھما رہے تھے، لیکن اپنے بیٹے کو کھونے کے غم میں انہوں نے چیک کو ہاتھ تک نہیں لگایا اور زاروقطار روتی رہیں۔ اس کے باوجود ہاتھوں میں چیک تھامے وزراء، ایم ایل اے اور دیگر لیڈروں کا فوٹو کھنچوانا جاری رہا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، جس وقت وزیر نے چیک دکھایا اور کیمرے نے کلک کیا اس وقت شہید شبھم کی والدہ کو اپیل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ شبھم گپتا کی سوگوار ماں کو کیمرے کے سامنے کھڑا کر دیا گیا، وہ احتجاج کرتے ہوئے کہتی  رہیں کہ ان کو اس میں (پیسے) سے کچھ نہیں چاہیے اور وہ صرف اپنے بیٹے کو واپس چاہتی ہیں۔

اپوزیشن نے بی جے پی حکومت کے وزراء اور لیڈروں کے اس فعل کی مذمت کی ہے۔ اس ویڈیو کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے، ‘گدھ’۔

وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے عآپ ایم پی راگھو چڈھا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ بی جے پی میں ‘بی’ کا مطلب بے شرم اور ‘پی’ کا مطلب پبلسٹی ہونا چاہیے۔

انہوں نے لکھا، ‘کیپٹن شبھم گپتا نے راجوری سیکٹر میں ایک تصادم کے دوران اپنے فرض کو انجام دیتے ہوئے عظیم قربانی دی۔ ان کی ماں تکلیف میں ہیں اور اپنے بیٹے کی لاش کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہیں۔ غم کی اس گھڑی میں یوپی بی جے پی حکومت کے وزیر یوگیندر اپادھیائے بے شرمی سے اپنے پی آر کے لیے فوٹو کھینچنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ ماں کی اس اپیل کے باوجود کہ ان کے دکھ کو تماشا نہ بنایا جائے، یہ شرمناک ہے۔’

شیو سینا (یو بی ٹی) کی راجیہ سبھا رکن پرینکا چترویدی نے کہا، ‘ماں بدحواسی کے عالم میں التجا کر رہی ہیں، ‘تماشہ مت بناؤ’، پھر بھی وزیر نے اپنا فوٹو سیشن جاری رکھا۔ یہ کیسی بے شرمی ہے؟ شہید کے اہل خانہ کو کیمروں کے بغیر پرامن سوگ منانے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔’

بتادیں کہ شبھم نے 2015 میں ہندوستانی فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2019 میں انہیں جموں و کشمیر میں تعینات کیا گیا تھا۔ گھر میں ان کی شادی کی تیاریاں چل رہی  تھیں۔