خبریں

مرکزی حکومت سی اے اے کو نافذ کرے گی، اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا: امت شاہ

بی جے پی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا مغربی بنگال سےآغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ وزارت داخلہ)

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ وزارت داخلہ)

نئی دہلی: مغربی بنگال میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نافذ کرے گی اور اسے کوئی نہیں روک سکتا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، پارٹی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا آغاز کرنے کے لیے 29 نومبر کو کولکاتہ میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے اپیزمنٹ، گھس پیٹھ، بدعنوانی اور سیاسی تشدد کے مسائل پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور لوگوں سے اگلے اسمبلی انتخابات میں ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے اوربی جے پی کو منتخب کرنے کی اپیل  کی۔

ریلی میں آئی بھیڑ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کے مزاج کی عکاسی کرتا ہے اور دعویٰ کیا کہ بی جے پی 2026 میں ریاست میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ریاست میں بی جے پی کی کارکردگی اسمبلی انتخابات میں اس کی جیت کی بنیاد رکھے گی۔

اس دوران متنازعہ سی اے اے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں، لیکن اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔

سی اے اے ابھی بھی بیچ  میں لٹکا ہوا ہے، کیونکہ اس قانون کے خلاف اپوزیشن کے سخت موقف کے درمیان مرکزی حکومت نے ابھی تک اس کے ضابطے نہیں بنائے ہیں۔

اس سے قبل اتوار (26 نومبر) کو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا نے مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے ٹھاکر نگر میں دلت متوآ برادری کے ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ سی اے اے کے قوانین 30 مارچ 2024 تک تیار ہو جائیں گے۔

تاہم، وزیر داخلہ امت شاہ نے قانون کے ہدف سے فائدہ اٹھانے والوں کے حوالے سے کہا کہ انہیں بھی کسی اور کی طرح شہریت کا حق حاصل ہے۔ شاہ ریاست میں پارٹی کی لوک سبھا مہم کا ماحول تیار کرنے کے ارادے سے تاریخی ایسپلنیڈ میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

پارٹی نے 2019 میں ریاست میں 42 میں سے 18 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جو ریاست میں اب تک جیتی گئی سب سے زیادہ سیٹیں ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، شاہ نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘کیا ایسی ریاست میں ترقی ہوگی جہاں اتنی گھس پیٹھ ہو؟’

شاہ نے پوچھا، ‘اس لیے ممتا بنرجی سی اے اے کی مخالفت کر رہی ہیں… لیکن میں کہوں گا کہ سی اے اے ملک کا قانون ہے اور اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ ہم اسے نافذ کریں گے۔’

بتادیں کہ متنازعہ سی اے اے قانون کو سال 2019 کے آخر میں پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں نے پاس کیا تھا۔ صدر نے اگلے دن اس کی منظوری دے دی تھی۔ اس کے بعد وزارت داخلہ نے سی اے اے کو نوٹیفائی کیا تھا۔

سی اے اے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو شہریت فراہم کرتا ہے۔ تاہم اس قانون کے تحت اب تک کسی کو شہریت نہیں دی گئی ہے، کیونکہ حکومت نے ابھی تک اس سلسلے میں ضابطے نہیں بنائے ہیں۔