خبریں

گجرات: ایف آئی آر میں نام نہ ہونے کے باوجود مبینہ جی ایس ٹی گھوٹالے میں سینئر صحافی گرفتار

احمد آباد میں دی ہندو کے صحافی مہیش لانگا کو مبینہ جی ایس ٹی گھوٹالے سے متعلق معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، حالاں کہ اس سے متعلق ایف آئی آر میں وہ نامزد نہیں ہیں۔ دی ہندو کا کہنا ہے کہ مہیش کی گرفتاری کا ان کی طرف سے کی گئی رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں لگتا ہے۔

صحافی مہیش لانگا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

صحافی مہیش لانگا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: احمد آباد کرائم برانچ نے سینئر صحافی مہیش لانگا کو 7 اکتوبر ( منگل ) کو گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ( جی ایس ٹی ) سے متعلق ایک مبینہ گھوٹالے میں گرفتار کیا تھا ۔

دی  ہندو کے سینئر اسسٹنٹ ایڈیٹر مہیش لانگا  گزشتہ دو دہائیوں سے گجرات سے متعلق مسائل پر رپورٹنگ کرتے  رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری پر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔

نیوز لانڈری  کے مطابق،  ایف آئی آر  7 اکتوبر کو درج کی گئی تھی ۔ اس کے بعد احمد آباد ، جوناگڑھ ، سورت ، کھیڑا اور بھاو نگر میں 14 مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔

انڈین  ایکسپریس  کے مطابق ، ڈائریکٹر آف جی ایس ٹی انٹلی جنس کی طرف سے درج کی گئی شکایت کی بنیاد پر 13 فرموں اور ان کے مالکان کے خلاف ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی  مبینہ دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ 200 فرضی فرموں کا نیٹ ورک ایک ہی پین نمبر کا استعمال کرکے حکومت کو جی ایس ٹی کا چونا لگانے کا کام کر رہا ہے۔ ان 13 کمپنیوں میں سے ایک کمپنی مبینہ طور پر صحافی کے بھائی لانگا منوج کمار رام بھائی کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ منوج کمار رام بھائی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

نیوز لانڈری کے مطابق ، پولیس نے دھوکہ دہی ، جعلسازی ، جعلی دستاویز رکھنے اور تعزیرات ہند ( جسے اب ختم کر دیا گیا ہے ) کی مجرمانہ سازش کی مختلف دفعات کے تحت الزامات درج کیے ہیں۔

غور طلب  ہے کہ مہیش لانگا کا نام ایف آئی آر میں نہیں ہے۔ ان  کے بھائی کی فرم کے ساتھ ان کے  تعلقات بھی قائم نہیں  کیے گئےہیں۔

کرائم برانچ کے پولیس کے ڈپٹی کمشنر اجیت راجین نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان کے پاس سے 20 لاکھ روپے کی بے حساب نقدی ، کچھ سونا اور زمین کے کئی دستاویز برآمد کیے ہیں۔’

راجین نے نیوز لانڈری کو بتایا کہ لانگا کی بیوی کویتا کے نام والے دستاویز بھی ملے ہیں ، ‘ لیکن ایف آئی آر میں ان کا نام نہیں ہے کیونکہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ان  کا تنظیم کے کام کاج سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔’ کویتا کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس نے بتایاہے کہ اس کیس کے دیگر ملزمان میں تلالہ کے بی جے پی ایم ایل اے بھگوان براڈ کے بیٹے اجئے، ان کے بھتیجے وجئے کمار کالا بھائی براڈ اور رمیش کلا بھائی براڈ  کا نام بھی شامل ہیں۔

میڈیا میں اٹھے سوال

لانگا کی گرفتاری نے  میڈیا کمیونٹی میں شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے ، کئی  صحافی ان  کی ایمانداری کی وکالت کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ ان کی حالیہ رپورٹ کی طرف بھی مبذول کر ا رہے ہیں جس میں ہیروں کی تجارت کے حوالے سے  بعض انکشافات کیے گئے ہیں۔

تاہم ، دی ہندو اخبار نے کہا کہ گرفتاری کا ان کی رپورٹوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دی ہندو کے ایڈیٹرسریش نمبتھ نے ایک ایکس  تھریڈ میں لکھاہے؛

ہمارے ایک صحافی مہیش لانگا کو احمد آباد سٹی پولیس کی کرائم برانچ نے سینٹرل جی ایس ٹی کی شکایت پر گرفتار کیا ہے۔ اگرچہ ہمارے پاس کیس کی میرٹ  کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں ، لیکن ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس کا دی ہندو میں شائع ہونے والی ان کی رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم احمد آباد میں مقیم گجرات کے نامہ نگار کے طور پر دی ہندو کے لیے ان کے کام کی تحسین کرتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کہیں بھی کسی صحافی کو اس کے کام کی وجہ سے نشانہ نہیں بنایا جائے گا ، اور ہم امید کرتے ہیں کہ تحقیقات منصفانہ اور تیزی سے کی جائیں گی۔