مسٹر گاندھی کوئی دہشت گرد نہیں کہ ان سے ملنے کے لئے چھپ کر جانا پڑے جب ان سے ملنا ہوگا کھلے عام ملیں گے ۔
راجکوٹ: پاٹيدارریزویشن تحریک کمیٹی یعنی’ پاس‘ کے لیڈر ہاردک پٹیل نے آج الزام لگایا کہ گجرات میں حکمراں بی جے پی نے اسمبلی انتخابات سے پہلے اس کے کارکنوں کو خریدنے کے لئے 500 کروڑ روپے کا بجٹ طے کیا ہے۔
احمد آباد کے تاج ہوٹل میں، جہاں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کل اپنے ’گجرات دورہ‘ کے دوران میٹنگ کی تھی، میں ان کے مبینہ طور پر چوری چھپے پچھلے دروازے سے جانے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی کوئی دہشت گرد نہیں انہیں ان سے ملنے کے لئے چھپ کر جانا پڑے جب ان سے ملنا ہوگا کھلے عام ملیں گے ۔انہوں نے ٹوئٹ کر کے بھی جانکاری دی ہے کہ میں راہل گاندھی جی سے نہیں ملا لیکن جب بھہ ملوں گا پورے ہندوستان کو بتا کر جاؤں گا۔ان کے اگلے گجرات دورے پر ہم ملیں گے۔بھارت ماتا کی جئے ۔انہوں نے اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ؛جو لوگ مجھے کانگریس کا ایجنٹ کہتے ہیں وہ خود بھاجپا کے ایجنٹ ہیں ۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھاجپا کے لوگ کیا بولتے ہیں۔
में राहुल गांधी जी से नहीं मिला लेकिन जब मिलूँगा पूरे हिंदुस्तान को बता के जाऊँगा !! उनके अगले गुजरात दौरें पर हम मिलेंगे !! भारत माता की जय
— Hardik Patel (@HardikPatel_) October 24, 2017
انہوں نے کہا کہ گجرات کانگریس انچارج اشوک گهلوت کی دعوت پر وہاں گئے تھے اور ان سے یہ بات کی کہ ان کی حکومت بنے گی تو وہ پاٹيدار سماج کو کس طرح ریزرویشن دیں گے۔
जो लोग मुझे कोंग्रेस का एजेंट कहते है वो ख़ुद भाजपा के एजेंट हैं।मुझे कोई फ़र्क़ नहीं पड़ता की भाजपा के लोग क्या बोलते हैं।
— Hardik Patel (@HardikPatel_) October 24, 2017
ہاردک نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ بی جے پی کی آمر اور مغرور حکومت کو گجرات سے دور کریں گے۔ بی جے پی نے ’پاس‘ کو توڑنے اور اپنے اراکین کو خریدنے کے لئے 500 کروڑ روپے کا بجٹ مقرر کیا ہے۔ یہ سوچنے والی بات ہے کہ نوٹ کی منسوخی کی بات کرنے والے لوگوں کے پاس اتنا پیسہ آیا کہاں سے ہے۔ اس معاملے میں حکومت کو وضاحت کرنی چاہئے۔
(خبررسا ں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں