نیشنل پریس ڈےکے موقع پر راجستھان کی وسندھرا حکومت کے’کالے قانون‘پراحتجاج کرتے ہوئے ’راجستھان پتریکا ‘نے اپنا ادارتی کالم خالی چھوڑ دیاہے۔
راجستھان کے اہم ہندی روزنامہ راجستھان پتریکا نے وسندھرا حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئےنیشنل پریس ڈےکے موقع پر اپنا ادارتی کالم خالی چھوڑ دیا ہے۔ادارتی کالم کو موٹے کالے بارڈر سے گھیرتے ہوئے اخبار نے لکھا ہے، ’آج نیشنل پریس ڈے یعنی آزاد اور ذمہ دار صحافت کا دن ہے۔ لیکن راجستھان میں ریاستی حکومت کے ذریعے بنائے گئے کالے قانون سے یہ خطرے میں ہے۔ اداریہ خالی چھوڑکر ہم جمہوریت کے قاتل’ کالے قانون ‘کی پر زور مخالفت کرتے ہیں۔ ‘
غور طلب ہے کہ راجستھان حکومت نے دو بل پیش کئے تھے، جن کو لےکر کافی تنازع ہوااور مخالفت کے بعد اس کو اسمبلی کی منتخب کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا، لیکن واپس نہیں لیا گیا ہے۔سزا کے عمل میں ترمیمی بل، 2017 اور سی آر پی سی کے پینل کوڈ 2017 تھے۔
یہ بھی پڑھیں:راجستھان پتریکا کا اداریہ : جب تک کالا -تب تک تالا
اس بل میں ریاست کے سبکدوش اور اس وقت کام کر رہے ججوں، مجسٹریٹ اور لوک سیوکوں کے خلاف ڈیوٹی کے دوران کسی کارروائی کو لےکر حکومت کی سابقہ اجازت کے بغیر ان کو تفتیش سے تحفظ دینے کی بات کی گئی ہے۔ یہ بل بغیر اجازت کے ایسے معاملات کی میڈیا رپورٹنگ پر بھی روک لگاتی ہے۔بل کے مطابق، میڈیا اگر حکومت کے ذریعے جانچکے حکم دینے سے پہلے ان میں سے کسی کے ناموں کو شائع کرتا ہے، تو اس کے لئے 2 سال کی سزا کا اہتمام ہے۔
اس کی مخالفت میں راجستھان پتریکا نے کہا تھا کہ راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے جب تک میڈیا اور جمہوریت کا گلا گھونٹنے والے متنازع بل کو واپس نہیں لیتی، تب تک اخبار ان کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کے یا ان سے متعلق کسی بھی خبر کی اشاعت نہیں کرےگا۔
Categories: خبریں