Democracy

رانچی میں اپوزیشن 'انڈیا' گروپ کی 'الگلان نیایے' ریلی میں سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا پوسٹر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/ @JmmJharkhand)

ہیمنت سورین نے جیل سے بھیجے اپنے پیغام میں کہا – جمہوریت کو تباہ نہیں ہونے دیں گے

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ بی جے پی اپوزیشن کی حکمرانی والی ریاستوں میں حکومتیں گرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن جمہوریت کو ختم نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو 31 جنوری کو مبینہ زمین کی دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہندوستانی جمہوریت اور انتخابات کا مثبت پاکستانی کنکشن

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، رام مندر کی تعمیر کا ایشو کچھ زیادہ ووٹروں کو لبھا نہیں پا رہا ہے۔ ہندو ووٹر خوش تو ہیں کہ رام مندر بن گیا، مگر یہ اس کے ووٹ کرنے کی وجہ نہیں بن پا رہا ہے۔ ہاں ان جائزوں کے مطابق جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ووٹروں پر یقینا اثر انداز ہو رہا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

’ مدر آف ڈیموکریسی‘ کو اپنا الگ ڈیموکریسی انڈیکس بنانے کی ضرورت کیوں آن پڑی ہے؟

اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: www.eci.gov.in)

ہندوستان کے لیے بیلٹ پیپر کے نظام کو دوبارہ اپنانا کیوں ضروری ہے

بیلٹ پیپرز کی شفافیت کے برعکس، ای وی ایم – وی وی پی اے ٹی نظام پوری طرح سے غیر شفاف ہے۔ سب کچھ ایک مشین کے اندر مبہم انداز میں رونما ہوتا ہے۔ وہاں کیا ہو رہا ہے، اس کے بارے میں ووٹر کو کوئی جانکاری نہیں ہوتی۔ نہ ہی اس کے پاس اس بات کی تحقیق کرنے یا مطمئن ہونے کا کوئی موقع ہوتا ہے کہ اس کا ووٹ صحیح امیدوار کو ہی گیا ہے۔

maxresdefault-4

الیکٹورل بانڈ جمہوریت کا گلا گھونٹنے کی اسکیم تھی: کپل سبل

ویڈیو: 15 فروری کو سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے رد کر دیا تھا۔ اس موضوع پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل اور آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج سے اتل ہووالے کی بات چیت۔

Photo: Yogesh Mhatre/CC BY 2.0

سال 2024 : عالمی سطح پر جمہوری اقدار کا امتحان

سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Alisdare Hickson/Flickr CC BY SA 2.0)

ہندوستان کی زوال پذیر جمہوریت کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے

جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔

PTI5_6_2019_000067B

’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے حوالے سے جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں وہ سرکار کی منشا پر سوال کھڑے کرتے ہیں

ویڈیو: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کے امکانات کے سلسلے میں سرکار نے سابق صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم، اس بارے میں جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں، وہ عملی معلوم نہیں ہوتے ۔

Sharat-hi-thumb

’ون نیشن، ون الیکشن‘ جمہوریت کے مفاد میں نہیں: ایس وائی قریشی

ویڈیو: مودی حکومت نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے امکان کا جائزہ لینے کے لیے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے اپوزیشن نے وفاقی نظام پر حملہ قرار دیا ہے۔ اس بارے میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے ساتھ سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔

فوٹو بہ شکریہ: meregharaaketodekho.com

’میرے گھر آکر تو دیکھو‘: ہمارے وقت کی انتہائی ضروری مہم

ماہ آزادی کی مناسبت سے پچھلے ہفتے معروف فلم اداکارہ نندتا داس، رتنا پاٹھک اور چند دیگر افراد نے ‘میرے گھر آ کر تو دیکھو‘ مہم شروع کی ہے، اس کے تحت ایک کمیونٹی کے افراد دوسری کمیونٹی کے افراد کو اپنے گھر دعوت پر بلائیں گے، ایک دوسرے کی ثقافت اور مماثلت کوسمجھنے کی کوشش کریں گے۔ یہ مہم اگلے سال جنوری تک جاری رہے گی، جس میں صرف ہندو، مسلمان یا سکھ ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا بھی حصہ لیں گے۔

اندرا گاندھی اور نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

اندرا گاندھی نریندر مودی جتنی ’خوش قسمت‘ ہوتیں، تو انہیں ایمرجنسی کی ضرورت نہ پڑتی !

اندرا گاندھی اگر نریندر مودی کی طرح ایمرجنسی کے بغیرہی ویسے حالات پیدا کر کے جمہوری اور آئینی اداروں کو تنزلی کی راہ پر گامزن کر سکتیں، توبھلا وہ ایمرجنسی کا اعلان کیوں کراتیں؟

SV-Apoorvanand-Thumb

راہل گاندھی کو بولنے سے روکنا اور جمہوریت کا خاتمہ

ویڈیو: کیا نریندر مودی کے امرت کال میں لوگوں کا اپنی بات کہنا ‘زہر’ کی طرح ہے؟ راہل گاندھی لوک سبھا میں کچھ بول نہیں سکتے، جو لندن میں بول آئے ہیں، اس کے لیے بھی معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنایوپی میں ایک صحافی کو وزیر سے سوال پوچھنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ان موضوعات پر پروفیسر اپوروانند اور سدھارتھ وردراجن کی بات چیت۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

’سیاست میں بھکتی یا پرستش – زوال اور بالآخر تانا شاہی کی کلید ہے‘

دستور ساز اسمبلی میں آئین کا پہلا مسودہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ،’ایک نوزائیدہ جمہوریت کے لیےعین ممکن ہے کہ وہ جمہوریت کا ملمع بنائے رکھے، لیکن درحقیقت آمریت میں تبدیل ہوجائے۔’جب مودی کی انتخابی جیت کو جمہوریت،ان سے سوال یا اختلاف کرنے والوں کو ملک کا دشمن کا بتایا جاتا ہے ، تب ڈاکٹر امبیڈکر کی تنبیہ درست ثابت ہوتی نظر آتی ہے۔

مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، کسی اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں بولنے نہیں دیا جا رہا: مہوا موئترا

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔

Arfa-Arundhati-Roy

مودی کے لیے اڈانی جیسے بڑے اسکینڈل کو سنبھالنا مشکل ہوگا: ارندھتی رائے

ویڈیو: ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی، جمہوریت کی زبوں حالی، اڈانی گروپ پر لگے الزامات اور اپوزیشن سمیت مختلف موضوعات پرمعروف ادیبہ اور سماجی کارکن ارندھتی رائے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہندوستان میں سسکتی جمہوریت اور مغربی دنیا

مغربی دنیا بشمول امریکہ کو احساس ہے کہ ہندوستان میں جمہوری قدروں کو پامال کیا جا رہا ہے، مگر یہ اس وقت چین کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اہم مہرا ہے، اس لیے اس کو پریشانی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے بڑی حد تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

PTI5_6_2019_000239B

’حکومت کے طوطے کی طرح کام کرتا تھا الیکشن کمیشن، عدالت کے فیصلے کا جمہوریت پر ہوگا گہرا اثر‘

ویڈیو: سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ اب سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمشنر (ای سی) کی تقرری ایک کمیٹی کے مشورے پر کی جائے گی، جس میں وزیر اعظم، لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اور سی جے آئی شامل ہوں گے ۔اس بارے میں سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران ۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

بھارت جوڑو یاترا میں نہ تو انتخابی نتیجہ تلاش کریں اور نہ ہی کانگریس کا احیاء

بھارت جوڑو یاترا ایک ایسی کوشش ہے،جس کے اثرات مستقبل قریب میں مرتب ہوں گے یا نہیں اور اگر مرتب ہوں گے تو کس قدر، یہ کہنا مشکل ہے۔اسے صرف انتخابی نتائج کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا۔ اس کی وجہ سے ملک میں بات چیت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو اب تک کے نفرت، تشدد اور انسانیت میں دراڑ پیدا کرنے والے ماحول کے برعکس ہے۔

(علامتی  تصویر: پی ٹی آئی)

نیا سال: کیا کہیں کوئی امید ہے …  

نئے سال میں اصل تشویش ہندوستان میں ہندو ذہن کی تشکیل ہے جو احساس برتری کے نشے میں دھت ہے۔ مسلمان بےیارومددگارہیں۔ چند دانشور ہی ان کے ساتھ ہیں۔ کشمیر میں مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ آسام میں ان کو حاشیے میں دھکیلا جا رہا ہے اور پورے ملک میں قانون اور غنڈوں کی ملی بھگت سے ان کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

Ajoy Harish Rawat.00_50_51_04.Still002

کانگریس کا ’لوک تنتر بچاؤ ابھیان‘ اب 2024 تک نہیں رکے گا: ہریش راوت

ویڈیو: کانگریس کے سینئر لیڈر اور اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے نیشنل ہیرالڈ معاملے پر دی وائر کے اجئے آشیرواد سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح راہل گاندھی پرای ڈی کی تحقیقات نے کانگریس کو بی جے پی سے ٹکر لینے کے لیے متاثر کیا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا ۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑے گی اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے نہیں رکے گی۔

فوٹو : رائٹرس

کرناٹک: کانگریس نے 19 لاکھ ’غائب‘ ای وی ایم کامعاملہ اٹھایا، الیکشن کمیشن کو بھی طلب کرنے کا مطالبہ

ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔

دکانوں پر سڑک کی پیمائش کے نشانات۔

ایودھیا: رام مندر والے نئے شہر میں اپنے مستقبل کے لیے کیوں خوفزدہ ہیں پرانے دکاندار

گراؤنڈ رپورٹ: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر میں متوقع رش سےنمٹنے کے لیے سڑک توسیع کےمنصوبوں پر کام جاری ہے۔ مندر کے آس پاس کےعلاقوں میں برسوں سے چھوٹی دکانوں پر پوجا کا سامان وغیرہ فروخت کر نے والے دکانداروں کو ڈر ہے کہ کہیں سرکاری بلڈوزر ان کی روزی روٹی کو بھی نہ کچل دے۔

کرن تھاپر اور ارندھتی رائے

ہندو راشٹر واد ہندوستان کو توڑ سکتا ہے، لیکن ملک ایک دن اس کے خلاف احتجاج کرے گا: ارندھتی رائے

دی وائر کے لیے کرن تھاپرکو دیےاپنے انٹرویومیں ارندھتی رائے نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، لیکن مجھے ہندوستان کے لوگوں پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ ملک ایک دن اس اندھیرے غار سے باہر نکلےگا۔

Constitution-of-India

آئین سازی کے دوران سوشلسٹ پارٹی کا لہجہ الگ کیوں تھا؟

دسمبر 1946 میں جب آزاد ہندوستان کے لیےآئین سازی کی مشق شروع ہوئی اور دستور ساز اسمبلی کی تشکیل ہوئی تو کانگریس سوشلسٹ پارٹی کے رہنماؤں نے یہ کہتے ہوئےاس مجوزہ دستور ساز اسمبلی کا بائیکاٹ کیاکہ یہ ‘ایڈلٹ فرنچائز’ یعنی بالغ حق رائے دہی کی بنیاد پر منتخب اسمبلی نہیں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی ۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

کیا وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے جھوٹ پر کبھی شرمندگی نہیں ہوتی؟

گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔

ریڈ انک ایوارڈز کی تقریب میں سی جے آئی این وی رمنا۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ممبئی پریس کلب)

میڈیا کو عدلیہ پر بھروسہ کرنا چاہیے: سی جے آئی این وی رمنا

ممبئی پریس کلب کی طرف سے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے منعقدہ ‘ریڈ انک ایوارڈز’تقریب میں چیف جسٹس این وی رمنا نے خبروں میں نظریاتی تعصب کی آمیزش کے رجحان کےبارے میں کہا کہ حقائق پر مبنی رپورٹس میں رائے دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔صحافی ججوں کی طرح ہوتے ہیں۔انہیں اپنے نظریے اور عقیدے سے اوپر اٹھ کر کسی سے متاثر ہوئے بغیر صرف حقائق بیان کرنا چاہیے اور ایک حقیقی تصویر پیش کرنی چاہیے۔

(السٹریشن: دی وائر)

ڈوبھال اور راوت کے حالیہ بیانات میں ملک  کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ نظر آتا ہے

گزشتہ ہفتے نریندر مودی حکومت کےدو ذمہ دارافرادقومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے وسیع تر قومی مفاد کے نام پر قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کو جائز ٹھہرانے کے لیے نئی تھیوری کی تشکیل کی کوشش کی ہے۔

فوٹو:پی ٹی آئی

کیا ہندوستان میں جمہوریت خطرے میں ہے؟

وزیراعظم نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد تو صحافت کی دنیا ہی بدل گئی۔حالات اس قدر بدل چکے ہیں کہ حکومت سے متعلق معمولی اسٹوری کا بھی ایڈیٹر حضرات ایک طرح کا آپریشن کر دیتے ہیں۔ ان کو خدشہ رہتا ہے کہ اگر یہ اسٹوری حکومت کو پریشان کرے گی تو ادارے کے اشتہارات بند ہوں گےیا مالکان یا ادارے کی کمپنی کو کسی نہ کسی کیس میں گھسیٹا جائے گا۔

IMG-20210828-WA0003

راجستھان میں مسلمان بھکاری کو پیٹنے کے ملزم نے قبول کیا گناہ

ویڈیو: راجستھان کے اجمیرشہر میں کانپور کے رہنے والے عثمان علی کو ان کے نام اور مذہب کی وجہ سے ہی پیٹا گیا تھا۔ رائٹ ونگ کارکن للت شرما نے ان کی فیملی کے ساتھ بھی مارپیٹ کی تھی۔ اس کے باوجود پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ دی وائر سے بات چیت میں للت شرما کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی بھی چیز سے نہیں ڈرتے۔ چونکہ انہیں بجرنگ دل کے رہنماؤں اور مقامی پولیس کی بھی حمایت حاصل ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اولمپک میں ہندوستان کی جیت سے لاتعلق کیوں رہا کشمیر؟

جس دن اخباراور ٹی وی چینل جیولن تھرو میں نیرج چوپڑا کے اس کارنامے کی تفصیلات چھاپ رہے تھے،جس دن نیرج کے پہلے کوچ نسیم احمد کشور انہیں یاد کر رہے تھے، اسی دن دہلی میں سینکڑوں لوگ ہندوستان کے نسیم احمد جیسے نام والوں کو کاٹ ڈالنے کے نعرے لگا رہے تھےاورہندوؤں کو ان کا قتل عام کرنے کا اکساوا دے رہے تھے۔ یہ لوگ بھی، نسیم احمدجیسے نام ایک طرح سے ہندوستان کے کشمیر ہیں، پورے ہندوستان میں بکھرے ہوئے!

اندرا گاندھی اور نریندر مودی۔ (فوٹوبہ شکریہ : وکی میڈیا کامنس/پی آئی بی)

ایمرجنسی کے سیاہ دن بنام اچھے دن …

جمہوریت کو اپنےٹھینگے پر رکھے گھوم رہے لٹھیتوں کے اس دور میں46 سال پہلے کی ایمرجنسی کے 633 دنوں پر خوب ہائےتوبہ مچائیے،مگر پچھلے 2555 دنوں سے بھارت ماتا کی چھاتی پر چلائی جا رہی غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی چکی کے پاٹوں کونظرانداز مت کریے۔

1502 AKI.00_33_35_01.Still004

ملک میں ’تاناشاہ‘، بیرون ملک جمہوریت کا مسیحا؛ اصلی مودی کون؟

ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

فوٹو بہ شکریہ: Nehru Memorial Library

جواہر لعل نہرو کی نظر میں آریا کون تھے؟

انہیں آزادی بہت عزیز تھی۔ وہ آج کے ہندوستانیوں (جو ان کی اولاد ہیں)کی طرح نہیں تھے، جنہیں آزادی کی اہمیت کا احساس کافی دیر سے ہوتا ہے۔ آریائی لوگوں کو موت منظور تھی، مگر بے عزتی اور غلامی کسی بھی صورت میں قبول نہیں تھی۔