معروف مؤرخ عرفان حبیب کا تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اپوزیشن ، بی جے پی اور سنگھ پر ہندوتوا کے ایجنڈے کو بڑھانے کے لئے ہندوستانی تاریخ کو توڑمروڑکر پیش کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔
کولکاتہ : معروف مؤرخ عرفان حبیب نے کہا کہ تاریخ،حقیقی واقعات پر منحصر کرتا ہے اور حقائق کو تشکیل کرنے کی کوئی بھی کوشش افسانوی تصور ہی مانی جائےگی۔مارکس وادی نقطہنظریہ کی ترجمانی کرنے والے حبیب نے کہا کہ مشہور مؤرخ تاراچند اور ایری پرساد کی تاریخ نام نہاد کمیونسٹ مؤرخوں کی لکھیگئی تاریخ سے مختلف نہیں ہے۔
ان کا اشارہ ان باتوں کی طرف تھا کہ ہندوستان کی تاریخ کمیونسٹ نقطہ نظر سے لکھی گئی ہے۔حبیب نے کولکاتہ میں جمعرات کو منعقد ہندوستانی تاریخ کانگریس کے موقع پر کہا، ‘ علم کی توسیع ہوئی ہے لیکن اندازے وہی ہیں۔ ان کو ہمارے ساتھ ایسی بات کرنے سے پہلے ہندوستان کی تاریخ جان لینی چاہیے، ہم تاراچند اور ایری پرساد سے کہاں الگ ہیں۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ تاراچند اور ایری پرساد کی لکھیتاریخ کو پڑھیں اور اس کا موازنہ ہماریلکھی تاریخ سے کریں…کہاں فرق ہے ،آپ تاریخ نہیں بدل سکتے کیونکہ تاریخ ،حقیقی واقعات پر منحصر کرتا ہے۔ اگر آپ حقائق کو تشکیل کریںگے تو وہ تاریخ نہیں افسانوی تصور ہوگا۔ ‘
حبیب کا تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اپوزیشن ، بی جے پی اور آر ایس ایس پر اپنے ہندوتواکے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ہندوستان کی تاریخ کو دوبارہ لکھنے اور اس کو توڑمروڑ کر پیش کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔سنگھ پریوار اور شدت پسند تنظیموں کے ایک طبقے نے الزام لگایا ہے کہ کمیونسٹ اور لبرل مؤرخ ہندوستان کی مکروہ تاریخ پڑھا رہے ہیں کیونکہ ان مؤرخوں نے ملک کی آزادی کے بعد سے ہی انٹلکچویل ورلڈ پر قبضہ کر لیاتھا۔
Categories: خبریں