انٹرنیشنل کورٹ نےتحریر ی دلیلیں داخل کرنے کے لئے 17 اپریل اور 17 جولائی کی تاریخیں طے کی ہیں۔
نئی دہلی:انٹرنیشنل کورٹ نے کل بھوشن جادھو معاملے میں تحریر ی دلائل جمع کرنے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے لئے 17 اپریل اور 17 جولائی کی تاریخ طے کی ہے۔پاکستان کی فوجی عدالت نے جادھو (47) کو جاسوسی اور دہشت گردی کے معاملے میں سزائے موت سنائی تھی جس کے بعد ہندوستان مئی میں ہیگ کے انٹرنیشنل کورٹ پہنچا تھا۔18 مئی کو انٹرنیشنل کورٹ کی دس رکنی بنچ نے اس معاملے میں فیصلہ لینے تک پاکستان کو جادھو کی سزا کی تعمیل سے روک دیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ عدالتی یونٹ نے پچھلے ہفتے بیان جاری کر جادھو معاملے میں ہندوستان کو جواب اور پھر اس کا جواب دینے کے لئے بااختیار کیا۔بیان میں کہا گیا ہے، ‘ عدالت نے ان تحریری دلیلوں کے لئے 17 اپریل، 2018 اور 17 جولائی، 2018 کی تاریخ طے کی ہے۔ ‘ بیان کے مطابق انٹرنیشنل کورٹ نے دونوں فریقوں کے نقطہ نظر اور حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس کے سیکورٹی فورس نے جادھو عرف حسین مبارک پٹیل کو گزشتہ سال تین مارچ کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا، جادھو مبینہ طور پر ایران سے بلوچستان میں گھس گئے تھے۔ حالانکہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ جادھو کو ایران سے اغوا کیا گیا۔ ہندوستانی فوج سے سبکدوش ہونے کے بعد جادھو اپنے کاروبار کے تعلق سےایران گئے تھے۔انٹرنیشنل کورٹ میں پاکستان نے جادھو کو ڈپلومیٹک پہنچ دستیاب کرانے کے ہندوستان کی مانگ خارج کر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان اپنے جاسوس کے ذریعے جمع کی گئی خفیہ اطلاعات کے لئے اس تک پہنچنا چاہتا ہے۔ پچھلے مہینے اس نے انٹرنیشنل کورٹ میں کہا تھا کہ Vienna Conventionکے تحت ایسی سہولت صرف قانونی مسافروں کے لیے ہوتی ہے نہ کہ جاسوسوں کے لئے ۔
حالانکہ پاکستان نے 25 دسمبر کو اسلام آباد میں جادھو سے اسکی ماں اور بیوی سے ملاقات کروائی تھی۔ پاکستان کے ذریعے جاری تصویروں میں نظر آ رہا ہے کہ شیشہ کے ایک طرف جادھو جبکہ دوسری طرف ان کی ماں اور بیوی بیٹھی ہیں اور ان کے درمیان انٹرکام سے بات چیت ہو رہی ہے۔بعد میں ہندوستان نے پاکستان پر سیکورٹی کے بہانے جادھو کی ماں اور بیوی سے منگل سوتر، چوڑیاں اور بندی ہٹوا کر ان کی فیملی کے ممبروں کی ثقافتی اور مذہبی جذبے کی بے عزتی کرنے کا الزام لگایا۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ جادھو کی ماں کو ان کی مادری زبان میں بات کرنے سے روکا گیا جبکہ یہ مکالمہ کا فطری ذریعہ تھا۔ ان کو ایسا کرنے سے بار بار ٹوکا گیا۔
ویسے اس ملاقات کے بعد پاکستان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں جادھو اپنی ماں اور بیوی سے ملاقات کرانے کے لئے پاکستانی حکومت کاشکریہ ادا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔اسی مہینے کی شروعات میں پاکستان نے جادھو کا ایک اور ویڈیو جاری کیا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ حراست میں ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ ہندوستان نے اس کو رسوائی قرار دیا اور کہا کہ اس میں کوئی بھروسا نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں, عالمی خبریں