الزام لگایا گیا ہے کہ مرنے والے کے دلت ہونے کی وجہ سے تینوں اساتذہ ان پر ظلم کر رہے تھے۔
نئی دہلی:گجرات کے وڈنگر میں مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت کام کرنے والے ایک دلت جوان نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، مہیش چوہان یہاں کے ایک پرائمری اسکول میں مڈ ڈے میل اسکیم میں بطورمینیجر کام کرتا تھا۔ سوسائڈ نوٹ کے مطابق، تین اساتذہ کے ذریعے زدوکوب کرنے کی وجہ سے انہوں نے مبینہ طور پر کنوئیں میں کود کر جان دے دی۔
وڈنگر پولیس کے مطابق، خودکشی کے لئے اکسانے کے الزام میں تینوں اساتذہ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ سوسائڈ نوٹ کی بنیاد پر مہیش کی بیوی ایلابین نے تینوں اساتذہ کے خلاف شکایت درج کروائی ہے۔مہیش کی بیوی نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے کہ تینوں اساتذہ کے استحصال سے تنگ آکر ان کے شوہر نے خودکشی کی ہے۔ شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ مہیش کے دلت ہونے کے ناطے تینوں اساتذہ ان پر ظلم کر رہے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق، مہیش نے وڈنگر تعلقہ کے پاس ایک گاؤں کے کنوئیں میں کود کر خودکشی کر لی۔ پولیس افسر کے مطابق مہیش کی لاش کے پاس سوسائڈ نوٹ بر آمد ہوا ہے۔ پولیس انسپکٹر آر ایل کھراڈی نے کہا، ‘ تینوں اساتذہ کی پہچان مومن حسن عباس بھائی، ونود پرجاپتی اور اماجی ٹھاکور کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کے خلاف خودکشی کے لئے اکسانے (آئی پی سی کی دفعہ 306) کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔ ‘
گجرات کے سوشل جسٹس اورقانونی وزیر ایشور پرمار نے اس معاملےکی جانچ کے حکم دئے ہیں اور افسروں کے ذریعے سونپی جانے والی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔بتا دیں کہ وڈنگر وزیر اعظم نریندر مودی کاہوم ٹاؤنبھی ہے۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ابھی تک تینوں اساتذہ کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، مہیش اسکول میں تقریباً ایک سال سے بطور مڈ ڈے میل منیجر 1600 روپے ماہوار تنخواہ پر کام کر رہے تھے۔ مہیش کی بیوی ایلابین بھی اسی اسکول میں بطور باورچیکام کرتی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ تینوں اساتذہ ناشتہ پانی کے لئے اس کے شوہر سے پیسے خرچ کرواتے تھے اور ان کی فیملی اقتصادی تنگی سے گزر رہی ہے۔انسپکٹر آر ایل کھراڈی نے بتایا کہ مہیش کی موت کے بعد سے ہی تینوں اساتذہ چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا، ‘ ہم نے ایف آئی آر لیا ہے اور تفتیش کے لئے ایس سی / ایس ٹی سیل کے ڈپٹی ایس پی کو معاملہ سونپ دیا ہے۔ ‘
Categories: خبریں