وزیر مملکت برائے امور داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے کہا کہ بی جے پی کی سیٹیں گھٹیں کیونکہ تین طلاق بل کے مخالفوں نے پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا، اچھے ڈائیلاگ سے فلمیں چلتی ہیں، ملک چلانے کے لئے بامعنی اسکیم چاہیے۔
گاندھی نگر:گجرات کے وزیر مملکت برائے امور داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے جمعرات کو کہا کہ حال کے گجرات اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی سیٹیں گھٹ کر اس لئے 99 ہو گئیں کیونکہ قصائیوں، شراب اسمگلروں اور تین طلاق سے متعلق مجوزہ بل کے مخالفوں نے پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔
دسمبر میں ہوئے انتخاب کے کڑے مقابلے میں بی جے پی لگاتار چھٹی بار اپنا اقتدار تو بچانے میں کامیاب رہی لیکن اس کی سیٹیں گھٹکر 99 ہو گئیں۔ کانگریس نے 182 رکنی اسمبلی میں 77 سیٹیں جیتیں۔ جڈیجہ نے اسمبلی میں کہا، ‘ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کس نے ہمیں ووٹ نہیں دیا۔ وہ قصائی لوگ تھے، جو سخت گائے مخالف قانون لانے پر ہم سے ناراض تھے۔ وہ شراب کے اسمگلر تھے جو اس لئے ناراض تھے کیونکہ بی جے پی حکومت شراب کے خلاف سخت قانون لائی۔ ‘
وہ گورنر اوپی کوہلی کے ذریعے بجٹ سیشن کے پہلے دن ایوان میں دئے گئے خطاب پر بول رہے تھے۔ گفتگو کے دوران موضوع انتخاب میں بی جے پی کے مظاہرے کی طرف مڑ گیا تھا۔وزیر نے کہا، ‘ کئی اسکول خوش نہیں تھے کیونکہ ہم ان کی فیس کی حد طے کرتے ہوئے قانون لائے۔ جو لوگ مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلم خواتین کو تین طلاق سے بچانے کے لئے پیش کئے گئے بل سے ناراض تھے، انہوں نے بھی ہمیں ووٹ نہیں دیا۔ لیکن ہمیں ان کی پرواہ نہیں ہے۔ ‘
انہوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ‘ ویسے تو کبھی مندر نہیں جانے والے ایک اعلیٰ کانگریس رہنما انتخاب سے پہلے کئی مندروں میں گئے لیکن اس سے بھی پارٹی کو اقتدار میں آنے میں مدد نہیں ملی۔ ‘
جڈیجہ نے یہ بھی کہا کہ کانگریس رہنماؤں کی عوام کو نسلی اور فرقہ وارانہ سیاست سے بھڑکانے کے باوجود پارٹی صرف 77 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ ‘ انتخاب سے پہلے کانگریسی رہنما کہتے تھے کہ پارٹی 125 سیٹیں جیتکر اقتدار میں آئےگی، لیکن ان کو بس 77 سیٹ ہی ملیں۔ ‘
وہیں، کانگریس کے ایم ایل اے وکرم ماڈم نے دبے الفاظ میں وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ اچھے ڈائیلاگ سے فلم چلنے میں مدد ہوتی ہے، ملک چلانے کے لئے بامعنی اسکیم چاہیے ہوتی ہیں اگر بی جے پی کا ہدف 150 سیٹ جیتنا تھا۔ اب اگر وہ 99 پر سمٹ گئی ہے، تو ان کو خوداحتسابی کی ضرورت ہے۔
Categories: خبریں