حقوق انسانی

گجرات : آرمس ٹریننگ اور ترشول دیکشا جیسے پروگرام پر پابندی کا مطالبہ

آرمس ٹریننگ اور ترشول دیکشا جیسے پروگرام پر حکومت فوری طور پر پابندی کے علاوہ اس کا نفرنس میں سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل، ریاستی مائنورٹی کمیشن کا قیام اور The Minorities (Prevention Of Atrocities) Act بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔

Vadagam_CommunalViolence_TheWire

نئی دہلی : مسلمانوں اور مسلم تنظیموں پر لگاتارہو رہے حملوں کے خلاف اتوار کو احمدآباد میں منعقد ایک ریاستی کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے که آرمس ٹریننگ اور ترشول دیکشا جیسے پروگرام پر حکومت فوری طور پابندی لگائے۔ اس کانفرنس کا انعقاد مائنوریٹی کوآرڈنیشن کمیٹی (ایم سی سی)، گجرات نے کیا گیا تھا جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے تقریباً چار سور افرادنے شرکت کی۔

کا نفرنس کی اہمیت اور مقاصد کے بارے میں ایم سی سی کے کنوینر مجاہد نفیس نے دی وائر کو بتایا کہ ” آج پورے ملک میں جان بوجھ کر مسلمانوں اور ان کے روزگاراور دھندے کو ختم کرنے کے مقصد سے لگاتار حملے ہو رہے ہیں، راجستھان میں پہلو خان، عمر خان اور راجسمند معاملات آپ کے سامنے ہیں۔ خود گجرات میں وڈاولی، وڈگام اور چھترال میں فرقہ ورانہ فسادات کی وجہ سے نوجوان کی جان چلی گئی۔ کچھ میں 4 درگاہوں کو توڑ دیا گیا۔”

مجاہد نفیس کا کہنا ہے کہ حکومت ان سب معاملوں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ چھترال معاملے میں معاوضہ تک دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے اب ضروری ہو گیا ہے کہ ہم سبھی لوگ آواز بلند کریں اور حکومت اور سماج کو تو پیغام دیں کی مسلمانوں اور مسلم تنطیموں پر اب حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

آرمس ٹریننگ اور ترشول دیکشا جیسے پروگرام پر حکومت فوری طور پر پابندی کے علاوہ اس کا نفرنس میں سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل، ریاستی مائنورٹی کمیشن کا قیام اور The Minorities (Prevention Of Atrocities) Act بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔