خبریں

این سی ای آر ٹی نے اپنی کتاب میں گجرات مسلم مخالف فسادات سے’مسلم مخالف‘لفظ  ہٹایا

12ویں کلاس کی پالیٹکل سائنس کی کتاب کے پچھلے ایڈیشن میں ‘ فروری ا ور مارچ 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا ‘، لکھا تھا۔  اب اس میں سے مسلم لفظ ہٹاکر ‘ گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا ‘ کر دیا گیا ہے۔

2002 کے گجرات فسادات کے دوران ہوئی آگ زنی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

2002 کے گجرات فسادات کے دوران ہوئی آگ زنی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی:این سی ای آر ٹی نے 12ویں کلاس کی ایک کتاب میں جہاں پہلے 2002 کے گجرات فساد کو ‘ اینٹی مسلم ‘ یعنی مسلم مخالف فساد کہا گیا تھا، اس کو بدل‌کر اب صرف ‘ گجرات فساد ‘ کر دیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق پالیٹکل سائنس کے ‘ ریسینٹ ڈیولپمنٹس ان انڈین پالیٹکس ‘ نام کےباب میں فسادات سے متعلق پیراگراف میں تبدیلی کی گئی ہے۔  نئے ایڈیشن کی کتاب اسی ہفتہ آئی ہے۔

خبر کے مطابق صفحہ نمبر 187 پر، جہاں فسادات کے بارے میں لکھے گئے پیراگراف کا عنوان ‘ اینٹی مسلم رائٹس ان گجرات ‘ (گجرات میں مسلم مخالف فسادات) تھا، جس کو اب ‘ گجرات رائٹس ‘ (گجرات فسادات) کر دیا گیا ہے۔کتاب کے پچھلے ایڈیشن میں اس پیراگراف کی پہلی لائن میں لکھا تھا، ‘ فروری و مارچ 2002 میں گجرات میں مسلموں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔  ‘ اب اس میں سے مسلم لفظ ہٹاکر اس کو ‘ فروری و مارچ 2002 میں گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا ‘ کر دیا گیا ہے۔

حالانکہ اسی پیراگراف کے ایک حصے میں 1984 کے فسادات کو ‘ سکھ مخالف ‘ فساد ہی لکھا گیا ہے۔  ان کے علاوہ کتاب میں کوئی اور تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔واضح  ہو کہ پارلیامنٹ میں حکومت کے ذریعے دئے گئے سرکاری جواب میں بتایا گیا تھا کہ 2002 میں ہوئے گجرات فسادات میں 790 مسلمان اور 254 ہندو مارے گئے تھے۔  وہیں 2500 لوگ زخمی ہوئے تھے اور گمشدہ ہونے والوں کی تعداد 223 تھی۔

نیوز 18 کے مطابق این سی ای آر ٹی کے افسروں نے بتایا کہ کتابوں کو شائع کرنے میں منظور شدہ نصاب کے مطابق ‘ اینٹی مسلم ‘ لفظ کا استعمال نہیں کیا گیا ہے۔  نصاب میں براہ راست طور پر ‘ گجرات فسادات ‘ لفظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ جب ہم نے کتاب اپ ڈیٹ کرنے کی شروعات کی تو ہمیں اس کے بارے میں بتایا گیا، اس لئے ہم نے اس کو بدل دیا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق اس تبدیلی کے لیے مشورےاین سی ای آر ٹی کے ٹیکسٹ بک ریویو کے دوران دئے گئے تھے۔  سب سے پہلے ان تبدیلیوں کے بارے میں سی بی ایس ای کے ذریعے جون 2017 میں صلاح دی گئی تھی، جب آرکے چترویدی سی بی ایس ای کے صدر تھے۔حالانکہ اس اخبار کے رابطہ کرنے پر این سی ای آر ٹی کے صدر رشی کیش سیناپتی نے میسیج اور کال کا جواب نہیں دیا۔