خبریں

بھارت بند کے دوران ملک بھر میں تشدد،5 افراد کی موت

کئی ریاستوں میں کرفیو جیسے حالات، فوجی دستے تعینات،پنجاب میں سی بی ایس ای کے امتحانات رد۔ تشدد زدہ علاقوں میں بس اور ریل خدمات ٹھپ ۔کئی ریاستوں میں انٹرنیٹ پر پابندی۔بی ایس پی چیف مایاوتی نے اس بند کی حمایت کرتے ہوئےمرکز ی حکومت کو دلت مخالف بتایا ۔

بہار میں مظاہرہ کے دوران کی ایک تصویر(فوٹو:پی ٹی آئی)

بہار میں مظاہرہ کے دوران کی ایک تصویر(فوٹو:پی ٹی آئی)

نئی دہلی : ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد مختلف تنظیموں کے ذریعے 2 اپریل کو بلائے گئے بھارت بند کا ملک بھرمیں بڑے پیمانے پر اثر دیکھا جارہا ہے ۔اور اس سلسلے میں تشدد کی خبریں بھی موصول ہورہی ہیں ۔مدھیہ پردیش گوالیار اور مرینا ضلع میں تشدد کے دوران گولی لگنے سے چار لوگوں کی موت کی خبر ہے گولی کہاں سے چلی کس نے چلائی یہ ابھی واضح نہیں ہے۔راجستھان کے الور ضلع سے بھی ایک موت کی خبر آرہی ہے۔

دینک بھاسکر کے مطابق گوالیار کے تھاٹی پورعلاقے سے دو نوجوانوں کی موت کی خبریں آرہی ہیں ۔چار تھانہ حلقوں  میں کرفیو لگادی گئی ہے۔وہیں مرینا ضلع میں تشدد اور تصادم کے درمیان ایک نوجوان کی موت ہوگئی ہے۔پولیس اور ایس سی ایس ٹی کمیونٹی کے لوگوں کے درمیا ن ہوئی فائرنگ کے دوران نوجوان کو گولی لگی۔کئی ریاستوں میں کرفیو جیسے حالات، فوجی دستے تعینات،پنجاب میں سی بی ایس ای کے امتحانات رد۔ تشدد زدہ علاقوں میں بس اور ریل خدمات ٹھپ ۔کئی ریاستوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

دریں اثنا دلت لیڈر اور بی ایس پی چیف مایاوتی نے اس بند کی حمایت کرتے ہوئےمرکز ی حکومت کو دلت مخالف بتایا ہے۔

گوالیار، بھنڈ اور مرینا میں تشدد کے دوران درجن بھر سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔  بند کے دوران جم کر پتھراؤ اور توڑپھوڑ کی گئی۔  ٹرینوں کو روکا گیا اور نیشنل ہائی وے جام کر دئے گئے۔  بھنڈ میں نیشنل ہائی وے جام کر کےگاڑیوں کے شیشے توڑے گئے، مرینا میں ریلوے پٹری پر پتھر رکھ‌کر ٹرینوں کو روک دیا گیا ہے۔  کچھ جگہوں پر فسادیوں پر قابو پانے کے لئے، پولیس کو لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولے اور یہاں تک کہ ہوائی فائرنگ کرنی پڑی ہے۔  تشدد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے گوالیار اور بھنڈ میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دی ہیں۔

گوالیارمیں بی ایس ایف اور اے ایس ایف کی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔  وہیں، بھوپال میں وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔بھنڈ میں بھیم آرمی اور بجرنگ دل کے کارکنان کے درمیان جم کر پتھراؤ ہوا۔  مشتعل ہوتے مظاہرے کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کو گولیاں چلانی پڑیں، اس سے پانچ لوگوں کے گھائل ہونے کی اطلاع ہے۔  مالن پور میں ہائی وے جام کر دیا ہے، جس کے بعد دونوں طرف سینکڑوں گاڑی پھنس گئے ہیں۔  ساڑھے تین گھنٹے سے وہاں پر جام لگا ہوا ہے۔

مرینا میں دو گھنٹے سےکھڑی چھتیس گڑھ ایکسپریس کو جیسے ہی بھوپال کے لئے روانہ کرنے کی کوشش کی گئی، بھیم آرمی کے لوگ انجن پر چڑھ گئے اور اس میں توڑپھوڑ کر دی۔ مسافروں نے دہشت میں کھڑکی اور دروازے بند کر لئے ہیں۔  شتابدی ایکسپریس کو آگرہ اور گوالیار کے درمیان روک دیا گیا ہے۔  کئی ٹرینیں مرینا اور گوالیار آنے سے پہلے ہی روکی گئی ہے۔

پٹیالہ میں مظاہرہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پٹیالہ میں مظاہرہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

وہیں، ملک کے دوسرے حصوں سے بھی تشدد کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔  بند کے اعلان کے بعد پنجاب میں بس اور موبائل خدمات بند کر دی گئی ہیں۔  فوج اور نیم فوجی دستوں کو کسی بھی حالت کے لئے تیار رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔  اسکول بند کرنے کے احکام جاری کئے ہیں اور بس کی آمدورفت پربھی روک لگا دی گئی ہے۔پنجاب حکومت کے ترجمان نے یہاں بتایا کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے منگل کو پوری ریاست میں بند کے دوران عوامی اور ذاتی نقل وحمل کی خدمات معطل رہیں‌گی۔  بینک بھی بند رہیں‌گے۔

وزیراعلیٰ امرندر سنگھ کے اعلیٰ پولیس افسروں اور انتظامی افسروں کے ساتھ حفاظتی انتظامات کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ احکام جاری کئے گئے۔  وہیں، حفاظتی دستوں نے احتیاط کے طور پر ریاست کے کچھ حصوں میں فلیگ مارچ نکالا۔

حکومت نے تین اپریل تک نظم و نسق بنائے رکھنے کے لئے خصوصی ایگزیکٹو مجسٹریٹ مقرر کیا ہے۔  وزیراعلی امرندر سنگھ نے ریاست کے لوگوں خاص کر فہرست شدہ ذات کے ممبروں سے صبروتحمل برتنے اور نظم و نسق بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔

وہیں، پڑوسی ریاست ہریانہ کے امبالہ اور روہتک میں اور دونوں ریاستوں کی مشترکہ راجدھانی چنڈیگڑھ میں بھی مظاہرے ہوئے۔  دلتوں نے پنجاب کے جالندھر، ہوشیار پور، روپڑ، بھتنڈا، امرتسر اور فیروزپور میں مظاہرے کئے۔

سپریم کورٹ نے20 مارچ کے اپنے فیصلے میں ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے کچھ اہتماموں کو نرم بنایا تھا تاکہ اپنا فرض نبھا رہے ایماندار افسروں کو قانون کے تحت جھوٹے مقدموں میں پھنساکر بلیک میل کئے جانے سے روکا جا سکے۔

فیصلے کی دلتوں اور حزب مخالف نے سخت تنقید کی ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ قانون کو کمزور کرنے سے دلتوں کے خلاف جانبداری اور جرم بڑھ جائیں‌گے۔

اس بیچ سی بی ایس ای نے ریاستی حکومت کی التجا پر 12ویں اور 10ویں کے امتحانوں کو پنجاب میں ملتوی کر دیا ہے۔  بورڈ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے اسکولی تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے  بند کے دوران قانون اور نظام کے مسائل اور دیگر گڑبڑیوں کا خدشہ جتاتے ہوئے دو اپریل کو ہونے والا امتحان ملتوی کرنے کے لئے ایک اپریل کو گزارش نامہ ملا تھا۔

مظاہرین باہری دہلی میں کئی جگہ ریل کی پٹریوں پر بیٹھ گئے، جس سے دہرادون ایکسپریس اور رانچی راجدھانی سمیت کئی ٹرینوں کو راستے میں ہی روکنا پڑا۔شمالی ریلوے کے افسروں نے بتایا کہ مظاہرین کے آج صبح تقریباً 10 بجے غازی آباد یارڈ پہنچنے کے بعد خدمات مسدود ہوئیں۔  افسروں نے بتایا کہ سپت کرانتی ایکسپریس، اڑیسہ ایکسپریس، بھونیشور اور رانچی راجدھانی، کانپور شتابدی سمیت کئی ٹرینوں کو غازی آباد سے پہلے میرٹھ اور مودی نگر میں ہی روک دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ تقریبا 2000 لوگوں کی بھیڑ نے ہاپوڑ اسٹیشن پر ٹرینوں کو روکا۔  کئی مال گاڑیوں کو بھی روکا گیا۔  دہلی پولیس اور ریلوے پروٹیکشن فورس کے ملازم لوگوں کو پٹری سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ بہار، اتر پردیش، اڑیسہ، جھارکھنڈ، راجستھان، گجرات سے بھی تشدد اور آگ زنی کی خبریںہیں۔  راجستھان میں دلت تنظیموں اور کرنی سیناکے درمیان ہوئی جھڑپ میں 25 لوگ زخمی ہو گئے۔

اتر پردیش کے اعظم گڑھ اور مظفرنگر میں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

ہاپوڑمیں بھی یہی حالات ہیں۔  گجرات کے کچّھ سے بھی تشدد اور آگ زنی کی خبریں ہیں۔

دہرادون میں بھی جبراً بازاروں کو بند کرایا گیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)