خبریں

عرب نامہ : کٹھوعہ گینگ ریپ،عرب لیگ کا اجلاس اور شام پر کا حملہ

 کٹھوعہ گینگ ریپ  کی خبر کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے تاحیات نااہل قرار دیے جانے کی خبر کو مشرق وسطی کے اخباروں نے نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔

arab nama 1

ہندوستان کی تین  بڑی ریفائنری کمپنیوں اورسعودی کمپنی ارامکو   کے درمیان ہندوستان کے مغربی ساحل پر ایک بڑی  تیل ریفائنری اورپیٹروکیمیکل  کمپلیکس تیارکرنے کا معاہدہ  ہوا ہے، اس منصوبہ پر 44 ارب  ڈالر لاگت آنےکا اندازہ ہے، سعودی انرجی وزیر خالد الفالح   اور ان کے ہندوستانی ہم منصب دھرمیندر پردھان  نے مشترکہ طور پر کہا کہ اس ریفائنری کی پیدوار ایک اعشاریہ د و ملین برمیل روزانہ ہوگا   جب کہ  پٹروکیمیکل کمپلیکس کی پیدواری صلاحیت 18 ملین ٹن  سالانہ ہوگی۔

روزنامہ الشرق  الاوسط  کے مطابق سعودی انرجی وزیر خالد الفالح  نے کہا ہے کہ ارامکو ہندوستان میں دوسرے مواقع کی تلاش میں ہے کیونکہ اس سائز کے سرمایہ کاری  سے ہندوستانی مارکیٹ میں داخل ہونے کی ارامکو کی خواہش پوری نہیں ہوئی ہے ، اس لیےکہ   ہندوستان سرمایہ کاری اور خام سپلائی کے لیے ہماری ترجیحی فہرست میں ہے۔   ارامکو کے چیئرمین، امین الناصر نے مذاقیہ لہجہ میں کہا کہ  ہم لوگ گیگا(Giga) ریفائنری کی تلاش میں تھے لیکن ابھی ہمیں صرف  میگا(Mega) ہی ملا ہے ۔

arab nama 2

کٹھوعہ گینگ ریپ  کی خبر کو مشرق وسطی کے عربی اور انگریزی  روزناموں نے شائع کیا ہے، بی بی سی عربی نے 13 اپریل ،2018 کو اس واقعہ پر ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔رپورٹ کے مطابق  آٹھ سالہ بچی کے گینگ ریپ اور وحشیانہ اندا ز میں قتل نے پورے ہندوستان میں غم اور غصہ کی لہر دوڑادی ہے ، 12 اپریل  2018 سے جسٹس فار کٹھوعہ  ہیش ٹیگ ٹریند کررہا ہے، بعض لوگوں نے آٹھ سالہ آصفہ معاملے کا نربھیا کیس سے موازنہ کیا ہے  جس میں زبردست احتجاج اور مظاہروں کے وجہ سے ریپ سے متعلق قوانین میں تبدیلی ہوئی تھی۔

سابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے تاحیات نااہل قرار دیے جانے کی خبر کو مشرق وسطی کے اخباروں نے نمایاں طور پر شائع کیا ہے بحرین کے کثیر الاشاعت  روزنامہ “اخبار الخلیج” نے لکھا ہے  کہ  پاکستانی سپریم کورٹ نے نوازشریف کو تاحیات   کسی بھی عوامی منصب پر فائز  ہونے پر پابندی لگادی ہے، یہ فیصلہ کورٹ کے پانچ رکنی  بنچ نے سخت سیکوریٹی کے درمیان دیا ہے، آنے والے الیکشن کو مد نظر رکھتے ہوئے اس فیصلہ کے خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں، 68 سالہ شریف تین مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں، لیکن کبھی بھی انہوں نے کوئی میعاد پوری نہیں کی، کبھی آرمی کے ساتھ اختلافات ہوئے  اور کبھی عدلیہ کے ساتھ، پچھلے سال  ان کے خاندان پر بدعنوانی کے الزام کی وجہ سےانہیں  نااہل قرار دیا گیا تھا اور اور عہدہ سے برطرف ہونا پڑا تھا۔

arab nama 3

اخبار کے مطابق پاکستانی دستور کے ایک شق کے رو سے لیڈر کا صادق اور امین ہونا ضروری ہے اور بدعنوانی کے الزام کی وجہ سے وہ صادق اور امین نہیں رہے ،اسی لیے انہیں وزارت عظمی کے عہدہ سے استعفی دینا پڑا۔

مشرق وسطی اور خلیجی ممالک سے شائع ہونے والے تقریبا تمام روزناموں اور اخباروں میں سعودی شہر ظہران میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس کی خبر سرخیوں میں ہے، آج یعنی 15 اپریل ، 2018 کو عرب لیگ کا29   واں چوٹی اجلاس سعودی شہر ظہران میں سخت سیکوریٹی کے درمیان شروع ہوگا ۔ اس چوٹی کانفرنس کا افتتاح خادم الحرمین شاہ سلمان کریں گے ۔الشرق الاوسط اور دیگر اخباروں کے مطابق  اس چوٹی کانفرنس میں شام میں روس اور مغرب ممالک کے درمیان کشیدگی، اسرائیل-فلسطین مسئلہ، یمن کی صورت حال اور عرب ممالک کے معاملات میں ایرانی مداخلت جیسے مسائل پر بات چیت ہوگی۔

arab nama 4

یہ اجلاس دودنوں تک چلے گا  اور اجلاس کے اختتام پر ایک ملٹری نمائش بھی ہوگی  جس میں سعودی  شاہ سلمان کے ساتھ دیگر عرب لیڈران  بھی شریک ہوں گے۔روزنامہ “الریاض” سعودی عرب سے شائع  ہونےوالے کثیرالاشاعت اخباروں میں سے ایک ہے، سعودی شہر ظہران میں ہونے والے عرب لیگ کے چوٹی اجلاس سے ایک دن  پہلے ڈاکٹر احمد الجمیعہ کا ایک مضمون شائع ہوا ہے، اس کا عنوان ہے اسرائیل کے ساتھ امن اور ایران  کا مقابلہ۔

ڈاکٹر احمد لکھتے ہیں کہ  ؛

عربوں کو یہ سمجھناہوگا کہ” ایران عربوں کےلیے اسرائیل سے زیادہ خطرناک ہے  اور خاص طورپر ایران کا توسیع پسندانہ نظریہ، اسرائیل کی  بربادی کا شعار استعمال کرکے ایران   اپنے عظیم منصوبہ  کو پورا کرنے میں مصروف  ہے ، اور اس  مقصد کی برآوری کےلیے وہ  فرقہ واریت کو فروغ دے رہا ہے اور تباہ کن کاموں  کو صحیح گردانتا ہے”۔

وہ آگے لکھتے ہیں “آج عربوں کے سامنے اسرائیل سے مصالحت  اور اس کے ساتھ ایک جامع امن معاہد ہ  کرنے کے علاوہ کوئی چارہ  نہیں ہے ۔ وہ اپنے آپ کو خطہ (region) میں ایرانی منصوبہ اور اس کے نیوکلیر پروگرام کا مقابلہ کرنے کے لیے فارغ کرسکیں اور عرب ممالک کے امور میں اس کی مداخلت  پر قدغن لگاسکیں۔ یہ ایسا اختیارر ہےجس میں کسی  توضیح  اور تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، یہاں تک کہ اگر قضیہ فلسطین پرکسی طرح کے مول بھاؤ کی ضرورت پڑے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ ایرانی خطرہ ہر ایک پر براہ راست منڈلارہا ہے”۔

امریکہ کی سربراہی میں برطانیہ اور فرانس  نے شام کے سائنسی مراکز اور حکومتی اداروں پر حملہ میں حصہ لیا ، یہ حملہ شامی افواج کے ذریعہ دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کے  استعمال کے جواب میں تھا  ، اخبارات کے مطابق اس میں سو سے زائد میزائیل  داغے گئے، لیکن حملہ سے کسی  جانی نقصان کی خبر نہیں ہے۔تاہم مختلف ممالک نے مختلف انداز میں ان حملوں پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔

arab nama 6

روزنامہ “الحیاۃ”  نے کچھ ممالک کے رد عمل کو یکجا کرکے  ایک خبر بنائی ہے ، اخبار کے  مطابق یورپی یونین   اورناٹو نے   ان حملوں کی حمایت کی ہے اور اسےشام کے ذریعہ  بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی  کا ایک زبردست جواب بتایا ہے، ترکی نے بھی یہ کہتےہوئے حملوں کی تائید کی ہے کہ  دوما شہرمیں ایک ہفتہ قبل جس طرح سے شامی حکومت نے مبینہ طورپر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا  یہ اس کا مناسب جواب ہے۔

اسرائیل نے ان حملوں  کو ایران، شام اور حزب اللہ کے لیے ایک اشارہ قراردیا ہے، بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی ان حملوں کو شامی سرزمین پر عام شہریوں کی حفاظت اور ممنوع اسلحوں کے استعمال سے روکنے کے لیے ضروری قرار دیا۔ قطر نے بھی ان حملوں کو درست ٹھہرایا، اسی کے ساتھ جاپان اور آسٹریلیا نے بھی  ان حملوں کو شامی حکومت اور اس کے حامی روس اور ایران کے لیے ایک پیغام قرار  دیتے ہوئے کہا  کیمیائی اسلحہ کے استعمال پر تسامح سے کام نہیں لیا جائے گا۔

اخبار کے مطابق  چین نے طاقت کے استعمال کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے حملوں کی مخالفت کی ، ایرانی مرشد اعلی علی خامنہ ای نے بھی ان حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی  اور ڈونالڈ ٹرمپ، ایمانویل ماکرون اور تیریزا می کو “مجرم” بتایا۔ایرانی صدر روحانی کے مطابق اس طرح کے حملوں سے مشرق وسطی میں خون خرابہ بڑھ جائے گا۔ عراق نے بھی ا ن حملوں کو خطرناک بتایا، فلسطینی پارٹیوں نے بھی امریکی، برطانی اور فرانسیسی جارحیت کی مذمت کی اور شام اور شامی لوگوں سےحمایت کااظہار کیا۔