احمد آباد میں آر ایس ایس کے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاریاں جٹاتے تھے نارد۔ اس سے پہلے روپانی رام کے تیروں کو اسرو کے راکٹ جیسا بتا چکے ہیں۔
نئی دہلی: گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے اتوار کو ہندو اسطوری کردار نارد منی کا موازنہ سرچ انجن گوگل سے کیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اتوار کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ عالمی رابطہ مرکزکے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں وزیراعلیٰ روپانی نے نارد کے پاس گوگل کی طرح جانکاری ہونے کا دعویٰ کیا۔
انہوں نے کہا، ‘ یہ کہنا آج بھی مناسب ہے کہ نارد بہت بڑے جان کار تھے اور ان کے پاس دنیا بھر کی جانکاری تھی۔ وہ ان جانکاریوں پر کام کرتے تھے۔ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاری اکٹھا کرنا ہی ان کا مذہب تھا اور آج بھی اس کی بہت ضرورت ہے۔ ‘روپانی آگے کہتے ہیں، ‘ گوگل نارد کی طرح جانکاری کا ماخذ ہے کیونکہ اس کو پتا ہے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔ ‘
وزیراعلیٰ نے میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر جانبدار انہ میڈیا جمہوریت میں بےحد ضروری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے کام کاج پر میڈیا تبصرہ کر سکتا ہے، لیکن وہ سچ اور غیر جانبدارہونا چاہئے۔
غور طلب ہے کہ روپانی نے 2017 میں انجینئر کےطالب علموں کے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے رام سیتو کی تعمیر کے پیچھے رام کی انجینئرنگ کی مہارت بتایا تھا۔اس کے بعد رام کے تیر کا اسرو کے راکٹ سے موازنہ کرتے ہوئے روپانی نے کہا تھا، رام کا ہر تیر ایک راکٹ تھا۔ اسرو جو کام آج کر رہا ہے، بھگوان رام تب کیا کرتے تھے۔
واضح ہو کہ گزشتہ ہفتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی رہنماؤں کوغیر ذمےدارانہ بیان دینے سے بچنے کی نصیحت دی تھی۔ مودی نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے پارٹی کی امیج خراب ہوتی ہے۔مودی نے پارٹی کے رکن پارلیامان، ایم ایل اے اور دیگر نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ کئی بار میڈیا کے سامنے بیان دیتے ہیں اور ان کو مسالہ مہیا کرا دیتے ہیں۔ پھر تنازعات کے لئے اس کو ذمہ دار ٹھہرانے کا کوئی تک نہیں بنتا۔
Categories: خبریں