بی جے پی نے ریڈی بھائیوں کو اس انتخاب میں گلے لگا لیا ہے۔ وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے استقبال پر کچھ نہیں بولتے ہیں۔
بیلاری کے ریڈی بھائیوں کی وجہ سے ریاست کو کتنی آمدنی کا نقصان ہوا، اس کے تین اعداد و شمار ہیں۔ سنتوش ہیگڑے کی رپورٹ کے مطابق 12000 کروڑ کا نقصان ہوا۔ سدھارمیا حکومت کی ایچ کے پاٹل کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 1 لاکھ کروڑ کی آمدنی کا نقصان ہوا۔ یہ کرناٹک کے ایک سال کے بجٹ کے برابر ہے۔ 2 جی مقدمہ کی طرح یہ سب اندازے کی بنیاد پر نہیں ہیں۔ بلکہ لوکایکت سے لےکر سپریم کورٹ کی کمیٹیوں نے دوسری مائننگ کمپنیوں کے ایکسپورٹ اور ٹیکس چوری کی بنیاد پر حساب لگایا تھا۔ اس میں اگر آپ جسٹس ہیگڑے کمیٹی کے پانچ گنا جرمانے کو شامل کریں تو ریڈی بھائیوں نے 11 لاکھ کروڑ کا نقصان کیا۔
سگتا شری نواس اپنی معاون ندھی کو سمجھا رہے ہیں۔ سگتا شری نواس بتا رہے ہیں کہ سنتوش ہیگڑےکی رپورٹ کے مطابق 3 کروڑ خام لوہے کی اسمگلنگ کی۔ ریاست کی آمدنی چوری کی گئی۔ سدھارمیا حکومت کی کابینہ نے ایک کیبینیٹ سب کمیٹی بنائی تھی۔ ایچ کے پاٹل کمیٹی نے ریلوے سے لےکر دوسرے ذرائع سے جب اعداد و شمار جٹائے تو پتا چلا کہ 35 کروڑ ٹن خام لوہا کی اسمگلنگ کی گئی۔ اس لحاظ سے ایک لاکھ کروڑ کی آمدنی کا نقصان ہوا۔
بی جے پی نے ریڈی بھائیوں کو اس انتخاب میں گلے لگا لیا ہے۔ وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے استقبال پر کچھ نہیں بولتے ہیں۔ بول ہی نہیں پائیںگے۔ ریڈی بھائیوں کے دو ممبروں کو ٹکٹ دیا گیا۔ وشنو ریڈی کو کل ہی سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ بیلاری کیمپین کے لئے نہیں جا سکتے ہیں۔ اس حالت میں بھی وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے بارے میں نہیں بولتے ہیں۔
اس کے بدلے بیلاری جاکر بول آئے کہ بیلاری کی بے عزتی ہوئی ہے کہ یہاں چور ڈاکو رہتے ہیں۔ عوام کی بےعزتی کے نام پر وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کو کلین چٹ دے دی۔ مگر سگتا شری نواسن نے یہ بھی کہا کہ کانگریس حکومت نے بھی جرمانہ وصولنے میں سختی نہیں دکھائی۔ اگر کانگریس نے سختی دکھائی ہوتی تو آج منظر کچھ اور ہوتا۔ کانگریس بھی لچر پھچر والا کام کرتی ہے۔
آپ اسٹیٹ نیوز کی ویب سائٹ پر اس بات چیت کو دیکھ سکتے ہیں۔ سمجھ سکتے ہیں کہ ریڈی بھائیوں کی سیاسی اوقات کیا ہے، بد عنوانی کے معاملے میں کیسے یہ شمالی ہندوستان کے تمام رہنماؤں پر بھاری پڑتے ہیں۔ مجھے زیادہ پتہ نہیں ہے اس ویب سائٹ کے بارے میں اور نہ ہی سگتا جی کے بارے میں لیکن وہ جس طرح سے بتاتے ہیں، اچھا لگتا ہے۔ کافی جانکاری اور وضاحت اور توازن سے بولتے ہیں۔ بہت ہی آسان انگریزی میں بولتے ہیں۔