بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر مملکت سوامی چنمیانند پر چل رہے ریپ کیس میں مقامی عدالت نے ریاستی حکومت کے مقدمہ واپس لینے کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
نئی دہلی :بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر مملکت سوامی چنمیانند پر چل رہے ریپ کیس میں مقامی عدالت نے ریاستی حکومت کے مقدمہ واپس لینے کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔غور طلب ہے کہ اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے چنمیانند سرسوتی کے خلاف چل رہے ریپ کیس کو واپس لیے جانے کےآرڈرسے متعلق ایک خط شاہجہاں پور ضلع انتظامیہ کو بھیجا تھا۔
چنمیا نند پر اپنی شاگردہ کو قیدی بناکر رکھنےاور اس کے ساتھ ریپ کرنے کا معاملہ درج ہے۔چیف جسٹس مجسٹریٹ شکھا پردھان کی عدالت نے متاثر ہ لڑکی کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے مقدمہ واپس لینے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔عدالت نے متاثرہ لڑکی کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے چنمیانند کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت بھی دی ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق ؛ سوامی چنمیانند کو کورٹ نے 12 جولائی کو کورٹ میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے ۔
واضح ہو کہ گزشتہ مارچ میں ریاستی حکومت کی طرف سے ضلع انتظامیہ کو ہدایت کے بعدایڈیشنل ضلع کلکٹر (انتظامیہ)سرویش دکشت نےکہا تھاکہ ریاستی حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے شاہجہاں پور کوتوالی میں سوامی چنمیانند پر دفعہ 376(ریپ)اور 506(دھمکی دینے)کے تحت درج مقدمہ واپس لیے جانے کا آرڈر ضلع انتظامیہ کو جاری کیا ہے۔
اس وقت یہ خبر بھی آئی تھی کہ مقدمہ واپس لیے جانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے گزشتہ 6 مارچ کو بھیجے گئے ایک خط میں چنمیانند کے خلاف درج مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ کیاہے۔وہیں دوسری طرف چنمیانند پر ریپ کا مقدمہ درج کرانے والی متاثرہ لڑکی نے صدر جمہوریہ، چیف جسٹس اور ضلع جج کو خط بھیج کر ریاستی حکومت کے اس قدم پر اعتراض کیا تھا۔اس نے کہا تھا کہ مقدمہ واپس لینے کے بجائے سابق وزیر مملکت کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا جانا چاہیے۔
متاثرہ نے اس وقت یہ سوال بھی کیا تھا کہ ‘یہی بی جے پی ‘بیٹیوں کے سمان میں ، بھاجپا میدان میں ‘کا نعرہ دے رہی تھی اور اب وہی پارٹی میرا مقدمہ ختم کرا رہی ہے ، یہ بہت ہی دکھ کی بات ہے ۔حکومت کو کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔ میں نے اس سے متعلق عرضی دے دی ہے کہ ملزم کے خلاف وارنٹ جاری کر کے اس کو جلد سے جلد جیل بھیجا جائے’۔غور طلب ہے کہ جون پور سے ایم پی رہے سوامی چنمیانند اس وقت کی اٹل بہاری واجپئی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلی امور تھے۔اس وقت ان کے رابطہ میں آئی یہ عورت ان کے ایک اسکول میں پرنسپل تھیں۔انھوں نے 30 نومبر 2011 کو چنمیانند کے خلاف شہر کوتوالی میں ریپ کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
گرفتاری سے بچنے کے لیے سوامی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ کورٹ نے ان کی گرفتاری پر اسٹےلگا دیا تھا،تب سےکیس مسلسل التوا میں ہے۔جن ستا کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گزشتہ 25 فروری کو شاہجہاں پور گئے تھے ۔وہاں انھوں نے سوامی چنمیانند کے آشرم میں منعقد مموکش یووا مہوتسو میں حصہ لیا تھا۔اس کے علاوہ تین مارچ کو سوامی چنمیانند کی یوم پیدائش پر بھی کئی اہم لوگ مبارک باد دینے ان کے آشرم گئے تھے۔ان میں کئی سینئر افسر بھی شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران سوامی کے حامیوں نے ان کی آرتی بھی اتاری تھی۔ پروگرام کا ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا جس میں شاہجہاں پور کے سی ڈی او اور اے ڈی ایم جتیندر شرما بھی سوامی کی آرتی اتارتے دیکھے جا سکتے ہیں۔اس کے 6 دن بعد شرما کے ہی دستخط سے جاری خط میں مقدمہ واپس لینے کا عمل شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں