سیلاب سے 6 ضلع میں ساڑھے 4 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اب تک 23 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
نئی دہلی: آسام میں سیلاب کی وجہ سے حالات اور خراب ہو گئے ہیں۔ اس سےآسام کے 6 ضلع میں ساڑھے 4 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔ سیلاب کی تباہی کی وجہ سے نارتھ ایسٹ میں اب تک 23 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔اتوار کو سیلاب کی وجہ سے 5 لوگوں کی موت ہو گئی ۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر موجود ہے اور لوگوں کو بچانے کا کام جاری ہے۔ آج تک کے مطابق ،نارتھ ایسٹ میں سیلاب نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6لوگوں کی جان لے لی ہے اور مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔
حالانکہ علاقے میں سیلاب میں تھوڑی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ آسام میں اتوار کو 5 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ منی پور میں 1 آدمی کی موت ہو گئی۔ آسام کے 6 ضلع میں سیلاب سے تقریباً 4 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اے ایس ڈی ایم اےکے مطابق، ہوجئی، کربی آنگ لانگ ویسٹ، گولا گھاٹ ، کریم گنج ، ہیلا کانڈی ور کچھار ضلع میں 4.48لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ برہم پتر ندی ابھی جور ہاٹ میں نماتی گھاٹ اور کچھار میں اے پی گھاٹ میں خطرے کے نشان سے اوپر بڑھ رہی ہے۔
سب سے زیادی کریم گنج متاثر ہوا ہے۔ یہاں 1.95لاکھ سے زیادہ لوگوں کو سیلاب کی وجہ سے آئی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ہیلا کانڈی میں تقریباً1.89لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اے ایس ڈی ایم اے نے بتایا کہ 716 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں اور 3292 ہیکٹیئر فصل برباد ہو گئی ہے۔ Department of relief and disaster managementکے ذریعے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امفال ویسٹ ضلع میں گزشتہ 15 جون کو ندی میں ڈوبنے سے ایک ماہی گیر کی موت ہو گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں سیلاب سے متاثر ہونے والوں مکانوں کی تعداد بڑھ کر 22624 ہو گئی ہے۔
تریپورہ میں سیلاب میں کچھ کمی آئی ہے لیکن ریاست کے ریلیف کیمپ میں اب بھی 40 ہزار سے زیادہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں ۔دھن سیری جیسی دوسری ندیاں بھی کچھ جگہوں پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں ۔ منی پور کی امفال گھاٹی میں بڑی ندیوں کا پانی کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ صرف للونگ ندی خطرے کے نشان سے کچھ اوپر بہہ رہی ہے۔
Categories: خبریں