خواتین ریزرویشن بل 2010 میں راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے لیکن گزشتہ 8 سالوں سے لوک سبھا میں اسے پاس نہیں کیا جا سکاہے۔اس بل کا مقصدخواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ 18 جولائی سے شروع ہورہے پارلیامنٹ کے مانسون سیشن میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کرائیں۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہےکہ؛
میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ پارلیامنٹ کے اگلے مانسون سیشن میں خواتین ریزرویشن بل نافذ کرانے میں مدد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ؛ بی جے پی اور معاون پارٹیوں کے پاس لوک سبھا میں اکثریت ہے۔ایسے میں اس تاریخی بل کو پاس کرانے کے لئے آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔میں امیدکرتاہوں کہ اس میں رکاوٹ پیدا نہیں ہوگی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اس بل کو نافذکرانے میں سرکار کی پوری مدد کرے گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل کی حمایت میں کانگریس نے ملک بھر میں 32 لاکھ دستخط کرائے ہیں۔ اکھل بھارتیہ مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیو نے خواتین کے تحفظ اور ان سے جڑے مدعوں کو لے کر نریندر مودی سرکار پر ناکام رہنے کا الزام لگایا اور کہا کہ حکومت خواتین ریزرویشن بل کو نافذکرائے۔
Our PM says he’s a crusader for women’s empowerment? Time for him to rise above party politics, walk-his-talk & have the Women’s Reservation Bill passed by Parliament. The Congress offers him its unconditional support.
Attached is my letter to the PM. #MahilaAakrosh pic.twitter.com/IretXFFvvK
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 16, 2018
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرکے کہا ہے کہ ؛ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ وہ خواتین کو با اختیار بنانےکے لئے جد و جہد کر رہے ہیں؟اب وقت آچکا ہےکہ پارٹی پالیٹکس سے اوپر اٹھیں،اپنی بات سے آگے بڑھیں اور خواتین ریزرویشن بل کو پارلیامنٹ میں پاس کرائیں۔کانگریس انہیں غیر مشروط حمایت دے گی۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ؛ میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ کانگریس پارٹی کے صدر نے کہا ہے کہ کانگریس مسلمانوں کی پارٹی ہے۔ میں کانگریس پارٹی کے سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کانگریس کیا صرف مسلمان مردوں کی پارٹی ہے یا مسلمان عورتوں کی بھی پارٹی ہے۔وزیر اعظم نے تین طلاق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ ؛ مسلم خواتین سے متعلق اس حساس معاملے پر کانگریس کے رویے نے اس کی پول کھول دی ہے ۔ ایک طرف جہاں مرکزی حکومت عورتوں کی زندگی کو آسان بنانے کی کوشش کررہی ہے،وہیں کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹیاں مسلم عورتوں کی زندگی کو بحران میں ڈالنے کا کام کررہی ہیں۔
واضح ہو کہ خواتین ریزرویشن بل 2010 میں راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے لیکن گزشتہ 8 سالوں سے لوک سبھا میں اسے پاس نہیں کیا جا سکاہے۔اس بل کا مقصدخواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینا ہے۔ اس بل کو سب سے پہلے 1996 میں دیو گوڑاسرکار نے پارلیامنٹ میں پیش کیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں