مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
نئی دہلی: گزشتہ 4 سالو ں میں اپوزیشن کی طرف سے نریندر مودی کی این ڈی اے حکومت کے خلاف پیش کیے گئے پہلے پہلے عدم اعتماد تجویز پر جمعہ کو لوک سبھا میں بحث شروع ہوئی ۔ اس کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔غور طلب ہے کہ ٹی ڈی پی آندھرپردیش تشکیل نو قانون کے اہتماموں کو پورے طور پر نافذ کرنے اور آندھر پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کی مانگ کو لے کر این ڈی اے اتحاد سے الگ ہو گئی تھی۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا، میں وزیر اعظم ، بی جے پی اور آر ایس ایس کا احسان مند ہوں کہ انھوں نے مجھے کانگریس اور ہندوستانی کا مطلب سمجھایا۔ آپ نے مجھے میرا مذہب سمجھایا اور ہندو ہونے کا مطلب سمجھایا ، اس کے لیے میں آپ کا احسان مند ہوں ۔آپ لوگوں کے اندر میرے لیے نفرت ہے، غصہ ہے، آپ مجھے پپو کہہ سکتے ہواور گالیاں دے کر بلا سکتے ہیں لیکن میرے اندر آپ کے لیے نفرت نہیں ہے۔ ایک ایک کر کے میں آپ سب کے اندر سے غصہ نکالوں گا اور سب کو کانگریس میں شامل کروں گا۔راہل گاندھی نے تقریر کے بعد لوک سبھا میں پی ایم مودی کی سیٹ پر جاکر انھیں گلے لگایا۔ پی ایم نے بھی پیٹھ تھپتھپا کر راہل کو مبارک باد دی۔
Aap logon ke andar mere liye nafrat hai, aap mujhe Pappu aur bohot gaaliyan dekar bula sakte hain, lekin mere andar aapke liye nafrat nahi hai: Rahul Gandhi. He then walks up to PM Modi and gives him a hug #NoConfidenceMotion pic.twitter.com/w5DqyR7mVu
— ANI (@ANI) July 20, 2018
راہل گاندھی نے کہا ، میں ان کو (وزیر اعظم نریندر مودی)مسکراتے ہوئے دیکھ رہا ہوں…لیکن ان کی آنکھوں میں گھبراہٹ ہے، اور وہ مجھ سے نظریں نہیں ملا رہے ہیں …میں سمجھ سکتا ہوں…وہ میری آنکھوں میں نہیں دیکھ سکتے، میں یہ جانتا ہوں کیونکہ وہ سچے نہیں رہے ہیں۔
I can see him smiling. But there's a touch of nervousness in the gentleman & he is looking away from me. I can understand that. He cannot look into my eyes, I can see that because the Prime Minister has not been truthful: Rahul Gandhi in Lok Sabha. #NoConfidenceMotion pic.twitter.com/lI7NcgMQxH
— ANI (@ANI) July 20, 2018
راہل گاندھی نے ٹی ڈی پی رکن پارلیامان گلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آج سیاسی ہتھیار کے شکار ہیں جسے جملہ اسٹرائک کہا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی ہی نہیں پورا ملک بی جے پی کی اس جملہ اسٹرائک کا شکار ہے۔
دریں اثنا وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ماب لنچنگ کے معاملے ہماری بد نصیبی ہیں ۔ہم نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ اس سے سختی سے نپٹیں ۔لیکن جو لوگ اس مسئلے کو اٹھارہے ہیں انہیں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں ماب لنچنگ کی سب سے بڑی واردات 1984میں سکھ قتل عام کے وقت ہوئی تھی ۔
Mob lynching incidents are very unfortunate and I asked state governments to make strictest of laws against it but I would like tell people who are raising these issues that the biggest case of mob lynching happened during 1984 Sikh genocide: Union Minister Rajnath Singh in LS pic.twitter.com/Gll6GEV0Xk
— ANI (@ANI) July 20, 2018
راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ؛ کسی کے من غرور اور تکبر نہیں ہونا چاہیے ۔بی جے پی دو ممبروں سے اکثریت تک پہنچی ہے ۔ تریپورہ میں بی جے پی نے اپنے دم پر حکومت بنائی ۔نوٹ بندی کے بعد یوپی میں اکثریت سے حکومت بنی ۔ نوٹ بندی کے بعد کئی ریاستوں میں ہماری حکومت بنی ۔جس کے کہنے پر گیس سبسڈی چھوڑی اس پر عدم اعتماد کیوں؟ عدم اعتماد کی تجویز میں عوام کو یقین نہیں ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ،اس ایوان میں کسی بھی پارٹی کے پاس اکیلے ہمارے خلاف عدم اعتماد کی تجویز لانے کی طاقت نہیں ہے ،اسی وجہ سے کئی پارٹیوں کو مل کر یہ تجویز لانی پڑی ۔ حکومت کے پاس عوام کی حمایت ہے ،اس لیے اس کو چلنے دینا چاہیے ۔اسی وجہ سے ہم نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے وقت میں کبھی عدم اعتماد کی تجویز لانے کی کوشش نہیں کی ۔ 15سال بعد یہ تجویز آئی ہے ۔یوپی اے کے خلاف یہ تجویز نہیں لائے ، جمہوریت میں اپوزیشن کی خواہش کا احترام کیا جانا چاہیے۔
Categories: خبریں