خبریں

کیرل میں سیلاب کی وجہ سےاب تک 167 لوگوں کی موت

کیرل میں سیلاب کے معاملے میں شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ راحت کا کام کیسے ہو، یہ کورٹ طے نہیں کر سکتا ہے۔وہیں  کیرل کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے جڑے واقعات میں ریاست میں اب تک 167 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کیرل میں سیلاب کے معاملے میں شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ راحت کا کام کیسے ہو، یہ کورٹ طے نہیں کر سکتا ہے۔ ہم کوئی ماہر نہیں ہیں اس لیے ایسی کرائسس کے وقت ہمیں کوئی مشورہ نہیں دینا چاہیے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ کورٹ نے مرکزی حکومت کی کمیٹی کو کو کہا کہ وہ ملا پیریار باندھ پینل پانی کی سطح کو 142 فیٹ سے 139 پر کرنے کے بارے میں کام کرےاور یہ متعین کرے کہ پانی کی سطح 139 کے پار نہ ہو۔سپریم کورٹ نے کیرل کے چیف سکریٹری کو راحت اور از سر نو رہائش کو لے کر کیے گئے کاموں کو لے کر حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔

وہیں مرکز کی طرف سے اے ایس جی نر سنہا نے کورٹ کو بتایا کہ کیرل کے سیلاب کو لے کر مرکز پوری طرح سے چوکسی برت رہا ہے۔ مرکز کیرل اور تمل ناڈو کے تعاون سے ہر ممکن راحت  کام کر رہا ہے۔ ہر افسر اور کرائسس مینجمنٹ کمیٹی رات دن ایک کیے ہوئے ہیں۔ 24 گھنٹے حالات پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ اس معاملے کی اگلی شنوائی 24 اگست کو ہوگی۔

کیرل میں آئے سیلاب کو لے کر سپریم کورٹ نے شنوائی کی ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ نے کیرل اور تمل ناڈو کو بھائی چارے کے ساتھ کام کرنے کو کہا ہے۔ کورٹ نے مرکزی حکومت کے پینل کو ملا پیریار باندھ کے پانی کی سطح کم کرنے کے بارے میں سوچنے کو کہا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ پینل پانی کی سطح کو 142 فیٹ سے 139 فیٹ پر طے کرنے کے بارے میں سوچے تاکہ اس علاقے میں رہنے والے لوگ ڈر کے سائے میں نہ رہیں ۔

سپریم کورٹ نے نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کو جمعہ کو میٹنگ کرنے کی ہدایت دی۔ کورٹ نے کہا کہ پینل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنائے اور فوراً اس بارے میں دونوں ریاستوں کو بتائے، سپریم کورٹ نے کہا کہ کارروائی زیادہ تیز بولتی ہے جو لفظ کسی بات کو بتا سکتے ہیں ۔ پینل اس بارے میں اپنی رپورٹ سپریم کورت کو سونپے گا۔

غور طلب ہے کہ کیرل کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے جڑے واقعات میں ریاست میں اب تک 167 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ واضح ہو کہ محکمہ موسم کے ذریعے  ریاست کے 14 میں سے 13 ضلعوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔سیلاب سے آئی  تباہی کی وجہ سے فصل اور جائیداد سمیت کل 18 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔