خبریں

راجستھان الیکشن: ٹونک میں بی جے پی نے سچن پائلٹ کے خلاف یونس خان کو میدان میں اتارا

جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ  علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔

BJP-congress

نئی دہلی: بی جے پی نے راجستھان کے ٹونک سے  کانگریس کے ریاستی صدر سچن پائلٹ کے الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد اپنا امیدوار بدل دیا ہے۔ پہلے بی جے پی نے اس سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے اجیت سنگھ مہتہ کو امیدوار بنانے کا علان کیا تھا۔ لیکن اب یونس خان کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ بی جے پی نے سوموار کو امیدواروں کی اپنی آخری فہرست جاری کی ہے۔ اس میں یونس خان کا نام ٹونک اسمبلی سیٹ کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ  علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق؛ ٹونک کی سیٹ پر بی جے پی کے ذریعے مسلم امیدوار اتارنے کا اندازہ پہلے سے لگایا جا رہا تھا۔ لیکن جب اجیت سنگھ مہتہ کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا گیا تھا تو ان قیاس آرائیوں پر روک لگ گئی تھی۔ حالانکہ کانگریس نے جب ریاستی صدر سچن پائلٹ کو ٹونک سے میدان میں اتارا تو ان قیاس آرائیوں  کو پھر سے قوت ملی۔ اور سوموار کو اس پر مہر بھی لگ گئی۔

واضح ہو کہ ٹونک سے بی جے پی کے امیدوار یونس خان کی گنتی وسندھرا راجے حکومت کے قد آور رہنماوں میں ہوتی ہے۔ یونس خان ابھی ڈیڈوانہ سے ایم ایل اے ہیں۔ بی جے پی نے اپنی پانچویں فہرست میں ٹونک سے اجیت سنگھ مہتہ اور کھیر واڑا سے شنکر لال کھراڑی کا نام واپس لیا ہے۔ مہتہ کی جگہ یونس خان اور شنکر لال کی جگہ نانالا آہری کو امیدوار بنایا ہے۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق؛ دوسری طرف پارٹی نے کوٹ پوتلی سے مکیش گوئل، بہروڑ سے موہت یادو، کرولی سے او پی سینی، کیکڑی سے راجندر وینایک اور کھینو سر سے رام چندر اتا کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ راجستھان الیکشن کے لیے نامزدگی کا آج  یعنی سوموار کو آخری دن ہے۔ ریاست کی 200 اسمبلی سیٹوں کے لیے 7 دسمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ واضح ہو کہ راجستھان میں کانگریس نے وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے خلاف مانویندر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ مانویندر سنگھ نے گزشتہ مہینے ہی کانگریس جوائن کی تھی۔ کانگریس کے اس داؤ کے بعد جھالن پاٹن میں لڑائی دلچسپ ہو گئی ہے۔ وسندھرا راجے اور مانویندر سنگھ کے درمیان کڑی ٹکر ہونے کی امید ہے۔

واضح ہو کہ وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے 2003 سے مسلسل یہاں سے الیکشن جیتتی آ رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ مانویندر سنگھ اور ان کے والد جسونت سنگھ لمبے وقت سے بی جے پی سے ناراض تھے۔ 2014 میں پارٹی نے جسونت سنگھ کو باڑمیر سے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔