ایودھیا میں رام مندر بنانے کو لے کر چل رہے تنازعہ پر بی جے پی صدر نے واضح کیا ہے کہ ان کی پارٹی عدالت کے فیصلے کا انتظار کرے گی اور ونٹر سیشن میں کوئی آرڈیننس یا بل نہیں لائے گی۔
نئی دہلی: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو لے کر چل رہے تنازعہ کے بیچ بی جے پی صدر نے واضح کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی اس معاملے میں عدالت کی شنوائی کا انتظار کرے گی۔ شاہ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی ونٹر سیشن میں رام مندر بنانے کے لیے کوئی بل یا آرڈیننس نہیں لائے گی بلکہ سپریم کورٹ میں چل رہی جنوری کی شنوائی کا انتظار کرے گی۔ نو بھارت ٹائمس کے مطابق، شاہ نے بھروسہ جتایا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مندر کے حق میں ہوگا اور انھوں کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 9 سالوں سے کیوں التوا میں پڑا تھا۔
امت شاہ نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر ان کی پارٹی کا کمٹ منٹ ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں،’ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اور ہمیں اس کی شنوائی کے لیے جنوری تک انتظار کرنا چاہیے۔ حالانکہ یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ یہ معاملہ 9 سالوں سے زیر التوا ہے اور ابھی بھی کانگریس رہنما کپل سبل نے مانگ کی تھی کہ شنوائی 2009 کے انتخابات کے بعد ہونی چاہیے۔ ‘
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق؛کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے شاہ نے کہا،’ کیا کپل سبل بغیر راہل گاندھی کی اجازت کے شنوائی کو ٹالنے کے لیے عرضی دائر کر رہے ہیں۔’ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی آگے کی شنوائی کا انتظار کرے گی، جو 22 جنوری کو ہونی ہے۔ انھوں نے مزید کہا،’ یہ عدالت کا معاملہ ہے ،ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔ ہمارے ہاتھ میں ہوتا تو مندر پہلے ہی بن گیا ہوتا۔ ‘
اتوار کو ایودھیا میں دھرم سبھا کر کے ہندو تنظیموں اور سنتوں نے حکومت کو مندر بنانے کے لیے آرڈیننس لانے کی مانگ کی ہے۔ واضح ہو کہ شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے بھی اپنی پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ ایودھیا پہنچے ۔ انھوں نے پی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مندر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کو پورا نہیں کیا۔ ایودھیا میں لگے شیو سینا کے پوسٹر بینر میں کہا گیا ہے،’ پہلے مندر پھر سرکار۔’
Categories: خبریں