وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر عدم اعتماد کی تجویز کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججوں کو ڈرانے کا بھی الزام لگایا ہے۔ کانگریس رہنما کپل سبل نے جوابی حملے میں کہا کہ مودی کورٹ کے خلاف تبصرہ کر رہے ہیں ۔
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اپوزیشن پارٹی نے سپریم کورٹ سے ایودھیا معاملے کی شنوائی کو 2019 کے لوک سبھا الیکشن تک ٹالنے کو کہا تھا ۔ مودی نے راجستھان کے الور میں ایک انتخابی اجلاس میں ، سپریم کورٹ میں ایودھیا معاملے کی شنوائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے رہنما اور راجیہ سبھا کے ایک ممبر نے عدالت سے 2019 تک شنوائی میں تاخیر کرنے کو کہا تھا ،کیوں کہ 2019میں الیکشن ہے۔
Jab Ayodhya ka case chal raha tha, Congress ke neta Rajya Sabha ke sadasya kehte hain ki 2019 tak case mat chalao kyunki 2019 mein chunaav hai. Desh ke nyayatantra ko is prakaar se rajneeti mein ghaseetna uchit hai kya? : Prime Minister Narendra Modi in Alwar #RajasthanElections pic.twitter.com/Bkolydem2X
— ANI (@ANI) November 25, 2018
نریندر مودی نے الور میں انتخابی اجلاس کے دوران کہا کہ ، جب ایودھیا کا مقدمہ چل رہا تھا ، کانگریس کے رہنما ،راجیہ سبھا کے ممبر کہتے ہیں کہ 2019تک مقدمہ مت چلاؤ کیوں کہ 2019 میں الیکشن ہے۔ ملک کی عدلیہ کو اس طرح سیاست میں گھسیٹنا مناسب ہے کیا۔ مودی نے اس اجلاس میں کانگریس پر سپریم کورٹ کے ججوں کو ڈرانے دھمکانے کا بھی الزام لگایا ہے۔
Jab SC ka koi judge Ayodhya jaise gambheer samvedansheel maslo mein, desh ko nyaya dilane ki disha mein sabko sunna chahte hain to Congress ke Rajya Sabha ke vakeel SC ke nyaayamurtiyo ke khilaf impeachment la kar ke unko darate dhamkate hain: PM Narendra Modi in Alwar #Rajasthan pic.twitter.com/YftHIkv2k1
— ANI (@ANI) November 25, 2018
وزیر اعظم نے کہا ، جب سپریم کورٹ کے جج ایودھیا جیسے اہم اور حساس معاملے میں سب کی بات سننا چاہ رہے تھے تب کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر اور وکیل عدالت کے ججوں کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز لاکر ان کو دھمکا رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اس نئے کھیل کے بارے میں وہ ملک کے دانشوروں سے ، ملک کے سنہرے مستقبل کے لیے سنجیدگی سے اس کو کسوٹی پر کسنے کی درخواست کرتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس کا عدلیہ میں اعتماد نہیں ہے ،لیکن ہم یہ سیاہ کارنامہ جمہوریت کے مندر میں نہیں ہونے دیں گے۔
مانا جارہا ہے کہ نریندر مودی کانگریس رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل کپل سبل کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے ۔ حالاں کہ کپل سبل نے مودی کے الزامات کو خارج کیا ہے اور کہا کہ وزیر اعظم عدلیہ کے خلاف تبصرہ کر رہے ہیں ۔
I've not appeared in SC b/w Jan-Nov'18. When matter came up in October, CJI said this is not priority. So, does PM have courage to make statement against judiciary. This only shows PM wants to rake this up for purposes of election, for making political capital out of it: K Sibal pic.twitter.com/CPuogELJ7e
— ANI (@ANI) November 25, 2018
کپل سبل نے کہا ، میں جنوری سے نومبر 2018کے بیچ میں سپریم کورٹ میں شنوائی کے لیے نہیں گیا ہوں ۔ جب اکتوبر میں یہ معاملہ عدالت کے سامنے آیا تھا تو چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہماری ترجیحات نہیں ہیں ۔ تو کیوں وزیر اعظم عدلیہ کے خلاف تبصرہ کرنے کی ہمت کررہے ہیں ۔ یہ دکھاتا ہے کہ وزیر اعظم اس مدعے کو صرف انتخابی مدعے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔سبل نے مزید کہا کہ مودی الزام لگارہے ہیں کہ کانگریس نے ایودھیا معاملے کی شنوائی دیری سے کرنے کے لیے کہا ۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ اس معاملے کو لے کر کورٹ میں پارٹی نہ تو کانگریس ہے اور نہ ہی بی جے پی۔ایک وکیل کے طور پر میں ،اور دوسرے لوگوں کی جانب سے پیروی کر رہا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں