خبریں

بابری مسجد معاملے میں مدعی ہاشم انصاری کے بیٹے نے کہا؛ ایودھیا کے لوگوں کو سکون سے رہنے دیں

رام جنم بھومی-بابری مسجد معاملے میں پارٹی رہے ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری نے ایودھیا میں دھرم سبھا  کے نام پر بھیڑ جمع کرنے کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو ودھان بھون یا پارلیامنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہیے اور ایودھیا کے لوگوں کو سکون سے رہنے دینا چاہیے۔

اقبال انصاری(فوٹو بشکریہ: اے این آئی)

اقبال انصاری(فوٹو بشکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: رام جنم بھومی-بابری مسجد معاملے میں فریق اقبال انصاری نےایودھیا میں وشو ہندو پریشد کی دھرم سبھا کے مدنظر کئے گئے حفاظتی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا، مگر حکم امتناع نافذ ہونے کے باوجود اتنی بڑی بھیڑ جمع کرنے کی منشاء پر سوال بھی اٹھائے۔اقبال انصاری اس معاملے میں فریق رہے مرحوم ہاشم انصاری کے بیٹے ہیں۔انصاری نے ایودھیا میں دھرم سبھا کے نام پر بھیڑ جمع کرنے کی منشاء پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا،’ان کو ودھان بھون  یا پارلیامنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہیے اور ایودھیا کے لوگوں کو سکون سے رہنے دینا چاہیے۔  ‘

ادھر، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)کے سینئر ممبر اور وکیل ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ایودھیا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ عدالت کی توہین ہے۔  انہوں نے کہا کہ بیانات اور تقریبات  کے ذریعے عدالت کو چیلنج دیا جا رہا ہے۔ایودھیا میں رام مندر تعمیر کی مانگ تیز کرنے کے لئے شیوسینا اور وشوہندو پریشد نے الگ الگ پروگرام منعقد کئے ہیں۔  اس کے لئے ایودھیا میں حفاظت کے بےحد سخت بندوبست کئے گئے ہیں۔شرارتی عناصر پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔  ایودھیا معاملے کے مدعی اقبال انصاری نے حفاظتی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیاہے، مگر کہا کہ اگر کسی کو مندر-مسجد کے مدعے  پر کوئی بات کہنی ہے تو اس کو دہلی یا لکھنؤ جانا چاہیے۔

دریں اثنااقبال انصاری نے ایودھیا میں حفاظتی بندوبست کرنے کے لئے ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ وہ حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے قدموں سے مطمئن ہیں۔معلوم ہو کہ وشو ہندو پریشد کے دھرم سبھا سے ایک دن پہلے ایودھیا میں حفاظت بڑھا دی گئی ہے۔  بڑی تعداد میں حفاظتی دستوں  کی تعیناتی کی گئی ہے۔  نگرانی کے لئے ڈرون کیمرے لگائے گئے ہیں۔ایودھیا میں امن و سکون کو یقینی بنانے کے لئے ایک اڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل، ایک پولیس سب انسپکٹر جنرل، تین سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ، دس اڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ،21 پولیس سپرنٹنڈنٹ، 160 انسپکٹر، 700 کانسٹبل،42 کمپنی پی اے سی، پانچ کمپنی آر اے ایف، اے ٹی ایس کمانڈو اور ڈرون تعینات کئے گئے ہیں۔

ایودھیا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ عدالت کی توہین ہے : ظفریاب جیلانی

ادھر، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)کے سینئر ممبر اور وکیل ظفریاب جیلانی نے ایودھیا میں وشو ہندو پریشدکے ذریعے منعقد ‘ دھرم سبھا ‘ کو بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایودھیا کے موجودہ حالات کے مدنظر وہاں کے مسلمان خوف زدہ ہیں۔جیلانی نے لکھنؤ میں کہا کہ ایودھیا کے مسلمان  تقریباً پچھلے  ایک ہفتہ سے خوف زدہ ہیں۔  جو لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس‌کر رہے ہیں، ان سے ہم نے کہا ہے کہ وہ لکھنؤ آ جائیں۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سینئر ممبر نے دعویٰ کیا کہ ایودھیا میں آج جو بھی ہو رہا ہے، وہ عدالت کی توہین ہے۔  اصول تو یہی ہے کہ جو معاملہ عدالت میں چل رہا ہو، اس کے بارے میں عوامی طور پرکوئی رد عمل تو دور، اس کا ذکر تک نہیں کرنا چاہیے، مگر عدالت کو بیانات اور تقریبات کے ذریعے چیلنج دیا جا رہا ہے۔

وشو ہندو پریشدکے ذریعے ایودھیا میں منعقد ‘دھرم سبھا ‘کو بی جے پی اور سنگھ کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ قرار دیتے ہوئے جیلانی نے کہا کہ پارٹی مندر بنانے کے لئے بہت سنجیدہ ہے۔  وہیں، شیوسینا بی جے پی کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔  اس سے ایودھیا کے مسلمان اور ہندو سبھی متاثر ہو رہے ہیں۔  افسروں پر دباؤ ہے کہ نظم و نسق بھی خراب نہ ہو اور ان کے سیاسی آقا بھی ناراض نہ ہوں۔

غور طلب ہے کہ اس سے قبل اقبال انصاری نے خبررساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا تھا کہ ، ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، اگر رام مندر کی تعمیر کے لیے بل لایا جائے ۔ اگر بل لایا جانا ملک کے لیے اچھا ہے تو لائیں ۔ ہم قانون کو ماننے والے شہری ہیں ، ہم قانون کو مانیں گے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)