بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں گزشتہ سوموار کو مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور سمت کمار نامی نو جوان کی موت ہو گئی تھی۔
نئی دہلی: این ایچ آر سی(نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن) نے مبینہ گئو کشی کی افواہ کے بعد بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور سمت کمار نامی نوجوان کے مارے جانے کے واقعے کو لے کر منگل کو اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اور ریاست کے پولیس چیف کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس معاملے کے ایک دن بعد علاقے میں بھاری فورس تعینات کی گئی ہے۔
متاثرین کے گھر والوں نے انصاف کی مانگ کی ہے۔ کمیشن کے ایک سینئر افسر نے کہا،’ این ایچ آر سی نے میڈیا رپورٹوں پر از خود نوٹس لیا اور اتر پردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کر کے اس معاملے میں شر پسندوں کے خلاف کی گئی کارروائی سمیت ایک تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔ ‘
واضح ہو کہ بلند شہر میں سوموار کو گئو کشی کی افواہ کے بعد پھیلے تشدد میں پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور 20 سالہ نوجوان سمت کمار کی موت ہو گئی تھی۔ بھیڑ نے پولیس چوکی کو جلا دیا تھا۔ کمیشن نے نوٹس میں کہا ہے،’ یہ پر تشدد مخالفت اور بھیڑ کے ذریعے کیے گئے بوال کا ایک اور معاملہ ہے۔ جس سے بحران اور حساس مدعوں اور حالات سے نپٹنے میں انتظامیہ کی ناکامی اجاگر ہو گئی ہے۔ ‘
اس معاملے میں اب تک 4 سے 5 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس نے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل معاملے میں کلیدی ملزم یوگیش راج کو بنایا ہے۔ بتایاجا رہا ہے کہ یوگیش راج ہندو وادی تنظیم بجرنگ دل کا کنوینر ہے۔دریں اثنا بلند شہر تشدد میں مارے گئے انسپکٹر سبودھ سنگھ کے قتل کو ان کی بہن نے جہاں پولیس کی سازش بتایاہے، وہیں گاؤں مہاؤ کے سابق پردھان نے کہا پولیس والوں سے ہماری صلح ہوگئی تھی لیکن بجرنگ دل والے نہیں مانے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں