معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے گزشتہ منگل کو گئو کشی کے الزام میں تین دوسرے لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے ان 4 لوگوں کو بے قصور قرار دینے کا فیصلہ لیا۔
نئی دہلی :اتر پردیش پولیس نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں مغربی اترپردیش کے بلند شہر میں گئو کشی کے الزام میں گرفتار کیے چاروں نوجوان بے قصور ہیں ۔پولیس اب ان نوجوانوں کو جیل سے رہا کرانے کے لیے کورٹ جانے کی تیاری کررہی ہے ۔ بلند شہر میں ہوئے تشدد کے بعد تقریباً دو ہفتے پہلے سیف الدین ، ساجد ،آصف اور ننھے نام کے 4 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور پہلی نظر میں یہ پایا گیا کہ یہ چاروں بے قصور ہیں۔ان 4 لوگوں کو بجرنگ دل کے ضلع کنوینر یوگیش راج کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ یوگیش راج کا الزام تھا کہ 7 لوگوں نے گئو کشی کی ہے۔
واضح ہوکہ گزشتہ 3 دسمبر کو بلند شہر میں ہوئے تشدد کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل کا کلیدی ملزم یوگیش راج ہے۔بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں مبینہ طور پر گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد میں پولیس افسر سبودھ کمار سنگھ سمیت سمت نام کے ایک نوجوان کا قتل کر دیا گیا تھا ۔ حالاں کہ اتر پردیش پولیس سبودھ کمار سنگھ کے قتل کے ملزموں کو پکڑنے سے پہلے مبینہ گئو کشی کے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق معاملے کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی کے ذریعے گزشتہ منگل کو گئو کشی کے معاملے میں تین دوسرے لوگوں کو گرفتار کرنے کے بعد ان 4 لوگوں کو بے قصور قرار دینے کا فیصلہ لیا گیا۔بلند شہر کے ایس ایس پی پربھاکر چودھری نے کہا، پہلی نظر میں ہم نے پایا ہے کہ اس معاملے میں پہلے گرفتار کیے گئے چاروں لوگ بے قصور ہیں اور ہم ان کی رہائی کے لیے کورٹ جائیں گے۔
چودھری نے کہا کہ پولیس نے کالا،ندیم اور رئیس نام کے تین دوسرے لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ تینوں لوگوں کی عمر تقریباً 30 سال ہے ۔ پولیس نے کہا کہ ان کے خلاف سائنٹفک اور دوسر ےثبوت ہیں اور ندیم کے پا س سے لائسنس والی بندوق برآمد کی گئی ہے۔پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے گائے کا گوشت لے جانے کے لیے استعمال کی جانے والی گاڑی برآمد کی ہے اور گئو کشی کے لیے استعمال کیے گئے چاقو کو بھی برآمد کیا ہے۔
ایس ایس پی چودھری نے کہا کہ کالا کو 2 سال پہلے بھی گئو کشی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اوروہ اس وقت ضمانت پر باہر ہے۔ وہیں بلند شہر تشدد معاملے کا کلیدی ملزم اور بجرنگ دل رہنما یوگیش راج ابھی فرار ہے ۔ تشدد معاملے میں پولیس نے ابھی تک 18 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
بلند شہر تشدد کے بعد ریاستی حکومت نے بلند شہر ایس ایس پی کرشن بہادر سنگھ، اس وقت کے ایس پی (دیہی)رئیس اختر، اے ایس پی (سٹی)،پروین رنجن سنگھ ،سرکل آفیسر (سیانہ)ستیہ پرکاش شرما اور چنگراوٹھی پولیس آؤٹ پوسٹ انچارج سب انسپکٹر سریش کمار کا تبادلہ کر دیا تھا۔دریں اثنا انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی بیوی رجنی سنگھ نے کہا ہے کہ ثبوتوں کو مٹایا جارہا ہے ۔این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں انہوں نے کہا ،وہ لوگ اپنے لوگوں کو بچا رہے ہیں اور دھیرے دھیرے سارے ثبوت مٹا رہے ہیں ۔ کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو یہ بتا سکے کہ آخر اس دن کیا ہوا تھا۔
حالاں کہ رجنی سنگھ نے کسی کا نام نہیں لیا ۔ سنگھ کے بیٹے ابھیشیک سنگھ نے کہا کہ نیتا لوگ ملزموں کو بچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا یوگیش راج کی گرفتار ی میں تاخیر کی وجہ کیا ہے؟ آخر پولیس کس کی وجہ سے رکی ہوئی ہے؟ میں امید کرتا ہوں کہ میرے والد کے قاتلوں کی فائل دھول میں دب کر نہ رہ جائے۔یوگیش راج بی جے پی یوتھ ونگ کا مقامی رہنما ہے ۔ اس معاملے میں دوسرا ملزم شیکھر اگروال بھی بی جے پی رہنما ہے۔
Categories: خبریں