ملزم پرشانت نٹ نے پوچھ تاچھ میں قبول کیا ہے کہ اس نے سبودھ کمار سنگھ پر گولی چلائی تھی۔پوچھ تاچھ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انسپکٹرسبودھ پر پہلے کلہاڑی سے حملہ کیا گیا اور ان کو جلانے کی کوشش بھی کی گئی ۔
نئی دہلی: بلند شہر تشدد میں مارے گئے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ قتل معاملے میں کلیدی ملزم پرشانت نٹ نے پولیس کی پوچھ تاچھ میں قبول کیا ہے کہ اس نے سبودھ کمار سنگھ پر گولی چلائی تھی ۔پوچھ تاچھ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سبودھ کمار سنگھ پر پہلے کلہاڑی سے حملہ کیا گیا اور ان کو جلانے کی کوشش بھی کی گئی ۔ رپورٹ کے مطابق انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو انہی کی ریوالور سے گولی ماری گئی تھی ۔ گولی مارنے سے پہلے ان کے سرپر کلوا نامی ایک اور ملزم نے کلہاڑی سے حملہ کیا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی ان کا انگوٹھا بھی کاٹا تھا۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق ، 3 دسمبر کومبینہ طور پر گئو کشی کے بعد ہوئے تشددکے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ لوگوں کو سمجھا رہے تھے ۔اسی وقت کلوا نے ان پر کلہاڑی سے حملہ کر دیا اور ان کی انگلی کاٹ دی ۔ اس کے بعد بھی کلوا نے حملے کیے جس کی وجہ سے سبودھ کمار سنگھ کا سر بھی پھٹ گیا ۔ انسپکٹر سبودھ اس کے بعد اپنی جان بچانے کے لیے کھیت کی طرف بھاگے جہاں 31 سالہ پرشانت نٹ اور اس کے ساتھیوں نے ان کو پکڑ لیا ۔
انسپکٹر سبودھ نے اپنی حفاظت میں گولی چلائی جس میں سمت نامی ایک لڑکے کی موت ہوگئی ،اس کے بعد پرشانت نٹ اور اس کے ساتھیوں نے ان کی لائسنسی بندوق چھین لی ۔ ریوالور چھیننے کے بعد جانی نامی شخص نے سبودھ کمار کو گھٹنوں کے بل بٹھادیا اور پرشانت نٹ نے ان کو گولی ماری ۔سبودھ کمار کی موت کے بعد بھی ان لوگوں نے ان پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا۔رپورٹ کے مطابق، تھوڑی دیر بعد جب پولیس والے پتھراؤ کے درمیان سبودھ کمار کی لاش کو گاڑی میں ڈال کر لے جانے لگے تو بھیڑ نے گاڑی پر ہی پتھراؤ شروع کر دیا جس کے بعد پولیس والے ان کو چھوڑ کر بھاگ گئے ۔ گاڑی کو متشدد بھیڑ نے اپنے قبضے میں لیا اور سبودھ کمار سنگھ سمیت گاڑی کو جلانے کی کوشش کی ۔
واضح ہو کہ پرشانت نٹ کی پہچان ویڈیو کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔ پرشانت اپنی فیملی سمیت فرار تھا۔ کلہاڑی سے حملہ کرنے والے کلوا کو پولیس اب بھی تلاش کر رہی ہے۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ، پولیس کا کہنا ہے کہ یوگیش راج اب بھی تشدد کو بھڑکانے کے معاملے میں ملزم ہے ۔بلند شہر ایس ایس پی پربھاکر چودھری نے انڈین ایکپسریس کو بتا یا کہ ، انسپکٹر سنگھ نے سیانہ میں بڑھتی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے اپنی حفاظت میں گولی چلائی ۔ پرشانت نٹ کے علاوہ دوسرے مظاہرین کی پہچان راہل ،ڈیویڈ اور جانی کے طو رپر کی گئی ہے جنہوں نے انسپکٹر سبودھ کو کھیت میں پکڑا اور ان پر حملہ کیا ۔ اس کے بعد سنگھ نے گولی چلائی جس میں سبودھ کمار سنگھ کی موت ہوگئی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرشانت نٹ نے سبودھ کی سروس ریوالور سے ہی ان کے سر میں گولی ماری ۔پولیس کا کہنا ہے کہ نٹ نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ وہ دہلی میں ٹیکسی ڈرائیور ہے اور گزشتہ 6 مہینوں سے بے روزگار تھا۔وہ چنگراوٹی میں اپنی فیملی اور بچوں کے ساتھ رہ رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق ،نٹ کا کریمنل بیک گراؤنڈ ہے اور اس پر آرمس ایکٹ سمیت شراب کی اسمگلنگ کا معاملہ بھی چل رہا تھا۔غور طلب ہے کہ نٹ کو یوپی پولیس نے نوئیڈا –بلند شہر بارڈر سے گرفتار کیا تھا۔
اس سے قبل یوپی کے اڈیشنل ڈائریکٹرجنرل (لاء اینڈ آرڈر)آنند کمار نے بتایا تھا کہ نٹ ایک ڈرائیور ہے اور دہلی میں رہتا ہے ۔ آنند کما ر نے بتا یا کہ ، ویڈیو فوٹیج اور کچھ لوگوں کی گواہی کی بنیاد پر انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ قتل معاملے میں نٹ کو مشکوک پایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، ہم نے دو بار کرائم سین بنایا اور ان لوگوں پر فوکس کیا جنہوں نے وہاں جاکر انسپکٹر کو قتل کیا تھا۔ نٹ اسی گروپ کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ، انسپکٹر قتل معاملے کو ہم نے تقریباً حل کر لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پہلے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ قتل معاملے میں یوگیش راج کو کلیدی ملزم بتایا جارہا تھا۔آنند کمار نے بتایا کہ یوگیش راج کا رول لوگوں کو جمع کرنے ،بھیڑ کو اکسانے اور انسپکٹراور سی او سے پولیس اسٹیشن میں نوک جھونک تک ہے ،لیکن بعد میں وہاں جاکر انسپکٹر قتل معاملے میں وہ مشکوک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ،نٹ کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا ۔پھر وہ سب کچھ اگل دے گا۔
بلند شہر تشدد معاملے میں فرار ملزمین ستیش ،ونیت اور سچن کے ساتھ پرشانت نٹ نے بلند شہر کورٹ میں گزشتہ ہفتے سرینڈر کی عرضی دائر کی تھی ،لیکن سوموار کو وہ سرینڈر کرنے نہیں پہنچے۔چنگراوٹی گاؤں سے نٹ کے بیوی ،بچے اور ماں باپ سمیت پوری فیملی فرار ہے۔دریں اثنا پولیس اب تک انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی لائسنسی پسٹل اور ان کے تین موبائل فون کا پتہ نہیں لگا پائی ہے۔پولیس کے مطابق ،ان چیزوں کو لے کر نٹ ہی فرار ہوا ہے۔ شک ہے کہ سنگھ کی لائسنسی پسٹل سے ہی ان کو گولی ماری گئی ۔ اب تک کی پولیس جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ سمت نامی نوجوا ن کو گولی لگنے کے بعد بھیڑ نے انسپکٹر پر جان لیوا حملہ کیا ۔ بعد میں سمت نے بھی دم توڑ دیا۔
پولیس کو نٹ سمیت تین چار لوگوں پر شک ہے ۔جانکاری کے مطابق یہ لوگ پولیس وین کے نزدیک تھے ۔ یوپی پولیس نے اب تک اس معاملے میں 22 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور 6 سے زیادہ لوگوں نے کورٹ میں سرینڈر کیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے فرار لوگوں کو مجرم قرار دینے اور کی جائیداد کو ضبط کرنے کے لیے کورٹ میں عرضی دی ہے۔ اس سے پہلے پولیس کو فوجی اہلکار جیتو فوجی پر قتل میں شامل ہونے کا شک تھا ،لیکن اس کے خلاف ثبوت نہیں ملے ۔
Categories: خبریں