خبریں

الیکشن کمیشن نے ’ای وی ایم ہیکنگ‘ کا دعویٰ کرنے والے ہیکر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا

الیکشن کمیشن نے دہلی پولیس کو لکھے خط میں کہا ہے کہ سید شجاع نے مبینہ طور آئی پی سی کی دفعہ 505(1)کی خلاف ورزی کی ہے ۔

فائل فوٹو: رائٹرس

فائل فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: ای وی ایم پر  تنازعہ کو بڑھتا دیکھ کر الیکشن کمیشن  آف انڈیا (ای سی آئی )نے دہلی پولیس کو خط لکھا ہے۔ کمیشن نے اپنے اس خط میں اس پورے معاملے میں ایف آئی آر درج کر معاملے کی جانچ کرنے کی مانگ کی ہے۔ ای سی آئی نے کہا کہ لندن میں ہوئے پروگرام میں سید شجاع کے ذریعے کیے گئے دعووں کی جانچ کی جائے۔ غور طلب ہے کہ شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے ای وی ایم ہیک کیے جا سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے دہلی پولیس کو لکھے خط میں کہا ہے کہ سید شجاع نے آئی پی سی کی دفعہ 505(1)کی خلاف ورزی کی ہے ۔ یہ دفعہ دہشت پیدا کرنے اور افواہ پھیلانے سے متعلق ہے۔ ای سی آئی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ کچھ میڈیا رپورٹس کے ذریعے کمیشن کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ سید شجاع نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ای وی ایم ڈیزائن ٹیم کے ممبر تھے اور وہ ہندوستان میں استعمال ہو رہی ای وی ایم کو ہیک کر سکتے ہیں۔ ای سی آئی نے دہلی پولیس سے پورے معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔

غور طلب ہے  کہ  ایک امریکی سائبر ایکسپرٹ کا دعویٰ ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیک کیا جا سکتا ہے ۔ لندن میں ہوئی ہیک تھان میں اس سائبر ایکسپرٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی رہنما گوپی ناتھ منڈے کا 2014 میں قتل کیا گیا تھا۔ ایکسپرٹ شجاع کا کہنا ہے کہ منڈے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیک کرنے کے بارے میں جانکاری رکھتے تھے۔

 ہندوستان میں استعمال کی جانے والی ای وی ایم کو ڈیزائن کرنے والے ایکسپرٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر، اتر پردیش اور گجرات میں بھی دھاندلی ہوئی تھی۔ یہاں تک کہ شجاع کا دعویٰ ہے کہ 2014 کے عام انتخابات میں بھی ای وی ایم میں گڑ بڑی کی گئی تھی۔ اس ہیک تھان میں کانگریسی رہنما کپل سبل بھی موجود تھے۔ وہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں استعمال کی جانے والی مشین پوری طرح سیف ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی اے این آئی  کے ان پٹ کے ساتھ)